خطبات انبیاء
خطبات انبیاء
مصنف : سید اسعد گیلانی
صفحات: 98
خالق کائنات نے زمین پر انسان کو پیدا کرنے کے بعد ایسے ہی نہی چھوڑ دیا بلکہ اس کی راہ نمائی اور ہدایت کا سامان مہیا کیا۔ اور اسے اپنی مرضی سے آگاہ کرنے کے لیے رسولوں اور نبیوں کا سلسلہ جاری کیا۔ تمام رسول مختلف قوموں اور زمین کے خطوں میں بندگی رب کی ایک ہی دعوت لے کر آتے رہےاور ان کی دعوت ان کا کردار اور طریق کار تقریبا ہر دور اور ہر انسانی معاشرے میں یکساں ہی رہا ہے۔ جس کی پوری تصویر قرآن پاک کی مختلف آیات میں بکھری پڑی ہے۔ اسلام کی اشاعت کے لیےعلماء کاکردار بڑی اہمیت کا حامل ہے کہ جنہوں نے اپنی تحریر و تقریر سے عامۃ الناس میں علمِ دین کو پھیلایا اور علم و عرفان کی قندیلیں ابھی تک جلا رے ہیں۔ علماء ہی انبیاء کے وارث ہیں کہ جنہوں نے نبوی مشن سنبھالتے ہوئے شریعت کےعلم کو دوسرےلوگوں تک پہنچانا ہوتاہے۔ شرعی مسائل اور اخلاقی شرعی رہنمائی کے لیے علماء کے قرآن و سنت اور آثار صحابہ سے اخذ کردہ مسائل عامۃ الناس کے لیے انہیں دین کے فہم میں آسانی فراہم کرتے ہیں۔ اور خطبات کے ذریعے عوام الناس کی دینی رہنمائی کرتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’خطبات انبیاءؐ‘‘اسعد علی گیلانی کی ہے۔ جس میں قرآن مجید کے بیان کردہ انبیاء کی دعوتی تقاریر کو مربوط اور یک جا کر دیا گیا ہے، تا کہ تاثر کی یکسانی سے دعوت فکر اور دعوت حق کی حقانیت کا اظہا رہو۔اور انبیاء کی مستند تقاریر کو دعوتی مراحل اور زمانی ترتیب کا لحاظ کرتے ہوئے مربوط کیا گیا ہے۔ تا کہ وحدثِ تاثر قائم رہے یہ تقاریر صرف قرآن مجید سے ہی اخذ کی گئی ہیں اور بہت ہی کم بائبل اور توریت سےبھی استفادہ کیا گیا ہے تا کہ ان کی تقاریر کو پڑھنے سے قاری کو محسوس ہو کہ بیشتر قوموں نے انبیاء کی دعوت کو جھٹلایا اور ان کا درد ناک انجام ہوا۔گویا کہ اس کتاب کا مقصد یہ ہے کہ تمام انبیاء کی یکساں دعوت بیک وقت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ اور انبیاء کی تقریروں کی روشنی میں اسلام کی تعلیمات اب قیامت تک کے لیے انسانوں کی راہ نما ہیں ۔ آخر میں ہم مصنف اور دیگر ساتھیوں کے لئے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی محنتوں اور کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس کتاب کو ان کےلئے صدقہ جاریہ بنائے۔آمین۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
تقاریر از حضرت آدم ؑ | 13 | |
حضرت نوحؑ | 14 | |
حضرت ہودؑ | 15 | |
حضرت ہودؑ | 19 | |
حضرت صالحؑ | 23 | |
حضرت ابراہیمؑ | 26 | |
حضرت لوطؑ | 31 | |
حضرت شعیبؑ | 33 | |
حضرت یعقوبؑ | 36 | |
حضرت یوسفؑ | 37 | |
حضرت لقمانؑ | 38 | |
حضرت موسیٰؑ | 39 | |
مومن آل فرعون | 44 | |
حضرت یوشع بن نون | 47 | |
حضرت الیاسؑ | 48 | |
حضرت عزیرؑ | 49 | |
حضرت ایوبؑ | 50 | |
حضرت داؤدؑ | 51 | |
حضرت واعظ بن داؤدؑ | 52 | |
حضرت سلیمانؑ | 53 | |
حضرت یسعیاہؑ | 56 | |
حضرت یرمیاہؑ | 56 | |
حضرت ہوسیعؑ | 58 | |
حضرت حزقیلؑ | 59 | |
حضرت دانیالؑ | 60 | |
حضرت سیموئیل | 61 | |
حضرت مسیح علیہ السلام | 62 | |
حضرات اصحاب کہفؓ | 70 | |
مسلمان جنات کا وعظ | 71 | |
حضور اکرم ﷺ | 73 |