جرح و تعدیل کے اصول و ضوابط
جرح و تعدیل کے اصول و ضوابط
مصنف : ابن بشیر الحسینوی
صفحات: 136
رواۃِ حدیث کے حالات ا ن کے رہن سہن ،ان کا نام نسب،اساتذہ وتلامذہ،عدالت وصداقت اوران کے درجات کا پتہ چلانے کے علم کو ’’علم جرح وتعدیل ‘‘ اور ’’علم اسماء رجال ‘‘کہتے ہیں علم اسماء رجال میں راویانِ حدیث کے عام حالات پر گفتگو کی جاتی ہے اور علم جرح وتعدیل میں رواۃ ِحدیث کی عدالت وثقاہت اور ان کے مراتب پر بحث کی جاتی ہے یہ دونوں علم ایک دوسرے کےلیے لازم ملزوم ہیں جرح سے مراد روایانِ حدیث کے وہ عیوب بیان کرنا جن کی وجہ سے ان کی عدالت ساقط ہوجاتی ہے او ران کی روایت کردہ حدیث ردّ کر جاتی ہے۔ تعدیل سےمراد روائ حدیث کے عادل ہونے کے بارے میں بتلانا اور حکم لگانا کہ وہ عادل یاضابط ہے اس موضوع پر ائمہ حدیث اوراصولِ حدیث کے ماہرین نے کئی کتب تصنیف کی ہیں لیکن یہ کتب زیادہ تر عربی زبان میں ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ جرح وتعدیل کےاصول وضوابط‘‘ فاضل نوجوان مولانا محمد ابراہیم بن بشیر الحسینوی ﷾ ( فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،مرکز التربیۃ الاسلامیہ ،فیصل آباد ،رئیس ابن حنبل اوپن یونیورسٹی،مدیر دار ابن بشیر للنشر واالتوزیع) کی علمی کاوش ہے جوکہ اصول جرح وتعدیل کے موضو ع پر اردو زبان میں ایک اہم کتاب ہے اور طالبانِ علوم نبوت کے لیےگراں قد ر تحفہ ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں جرح وتعدیل کے اصول ،ائمہ جرح وتعدیل اور ان کی خاص اصطلات ائمہ جرح وتعدیل کےحالات او رکتب جرح وتعدیل کےمنہج کو آسان فہم اورعالمانہ انداز میں پیش کیا ہے ۔کتاب ہذا کے فاضل مصنف نےکم مری میں ہی علوم حدیث میں مہارت حاصل کر تھی اور تحقیق وتصنیف کا ذوق رکھتے تھے یہی وجہ اب وہ دسیوں کتب کے مصنف ،محقق،مترجم کے علاوہ ناشر بھی ہیں ۔بالخصوص جرح وتعدیل کے فن پر کئی کتب کے مصنف ہیں۔اللہ تعالیٰ ان کی تحقیقی وتصنیفی ،تدریسی ودعوتی جہود کو شرف قبولیت سے نوازے اور اس میں مزید خیر وبرکت فرمائے ۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
تقریظ | 9 |
مقدمہ | 11 |
کتب جرح وتعدیل کا وجود اللہ کا احسان عظیم ہے | 12 |
سند کا وجود اوراس کی اہمیت پر سلف کے اقوال | 12 |
بے بنیاد روایات کی تعداد | 13 |
پہلا باب : جرح و تعدیل کے اصول | |
جرح وتعدیل کی اہمیت | 21 |
جرح کرناغیبت نہیں | 21 |
موجودہ علماء پرجرح کرناجائز نہیں | 23 |
شروط جارح ومعدل | 24 |
جرح و تعدیل میں تعارض اور اس کا حل | 25 |
مراتب جرح و تعدیل | 27 |
رواۃ حدیث کی تحقیق کے متعلق اصول | 32 |
راوی کی تحقیق کرنے کا طریقہ | 32 |
اصول تحقیق رواۃ پر جرح و تعدیل اورمتاخرین و متقدمین محدثین کے درمیان فرق | 35 |
کیا حافظ ابن حجر کی کتاب طبقات المدلسین فضول ہے ؟ | 37 |
آئمہ متقدمین و متاخرین کا شوشہ، اورآئمہ متاخرین کے اصولوں کی حجیت | 38 |
کیا حسن لغیرہ حدیث متقدمین سے ثابت نہیں ؟ | 41 |
امام ترمذیائمہ متقدمین میں سے ہیں | 42 |
سند میں سفیان سے مراد ؟ | 43 |
راوی کا بدعتی ہونا عدالت کے منافی نہیں | 44 |
الزام کی تحقیق کرنا | 44 |
جرح وتعدیل لکھنے کا طریقہ | 45 |
ابو الرجال لقب کی وجہ | 46 |
رواۃ کے متعلق بعض اہم قواعد | 46 |
تقریب التہذیب کو زبانی یاد کرنے کا طریقہ | 46 |
بعض نسبتوں کا بیان | 49 |
دیگر ناموں کا بیان | 49 |
دوسرا باب: ائمہ جرح و تعدیل اوران کی خاص اصطلاحات | |
پہلی صدی ہجری کے بعض ائمہ جرح وتعدیل | 58 |
دوسری صدی ہجری کے مشہور ائمہ جرح و تعدیل | 58 |
تیسری صدی ہجری کے مشہور ائمہ جرح و تعدیل | 59 |
چوتھی صدی ہجری کے بعض ائمہ جرح و تعدیل | 59 |
ائمہ جرح وتعدیل کی اقسام | 60 |
بعض ائمہ جرح وتعدیل کی خاص اصطلاحات | 61 |
امام ابو حاتم الرازی کی خاص اصطلاحات | 61 |
امام ابن معین کی خاص اصطلاحات | 62 |
امام بخاری کی خاص اصطلاحات | 63 |
کسی راوی پر سکوت | 65 |
امام بخاری کی اخطاء و اوہام پر تنقید | 66 |
امام ابن عدی کی خاص اصطلاحات | 67 |
تیسرا باب : ائمہ جرح وتعدیل کے حالات اورکتب جرح وتعدیل کامنہج | |
امام یحیی بن معین | 68 |
امام ابن معین کی کتب جرح و تعدیل کا منہج | 70 |
کتب سوالات کی اہمیت | 74 |
امام احمد بن حنبل کے حالات | 76 |
امام احمد بن حنبل کی کتب جرح وتعدیل کا منہج | 81 |
امام محمد بن اسماعیل البخاری | 84 |
امام ابن شاہین | 86 |
التاریخ الکبیر للبخاری کا منہج | 88 |
امام بخاری کےجرح و تعدیل کےبعض حکموں پر تنقید | 92 |
الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم کا منہج | 92 |
الجرح والتعدیل کی جلد 2 تا 9 تک کا منہج | 93 |
امام دار قطنی کے حالات اوران کی کتب کا منہج | 94 |
امام دار قطنی امام الجرح والتعدیل تھے | 96 |
سنن الدار قطنی | 99 |
رؤیۃ اللہ | 101 |
کتاب العلل | 102 |
کتاب الصفات | 104 |
فضائل الصحابہ | 104 |
امام دار قطنی کی کتب جرح و تعدیل کا منہج | 105 |
مؤسوعۃ اقوال الدار قطنی | 106 |
امام دار قطنی کی دیگر کتب جرح و تعدیل | 107 |
امام ابن حبان کی کتب رجال کا منہج | 107 |
فن رجال پر کتب | 108 |
الثقات لابن حبان کا منہج | 109 |
کیا امام ابن حبان جرح میں متشدد اور توثیق میں متساہل ہیں ؟ | 111 |
تساہل کی وجوہات | 114 |
کتاب المجروحین | 116 |
تاریخ بغداد کا منہج | 116 |
سوالات الآجری | 118 |
امام ابوالبشر الدولابی | 118 |
الکنی والاسماء للدولابی | 119 |
سیر اعلام النبلاء للذہبی کا منہج | 119 |
حافظ ابن حجر کی کتب رجال کا منہج | 119 |
حافظ ابن حجر کی فن رجال پر کتب | 120 |
ہدی الساری میں رجال کی بحوث | 122 |
حافظ ابن حجر کی کتب تخریج | 122 |
لسان المیزان کا منہج | 122 |
تہذیب التہذیب کا منج | 124 |
تقریب التہذیب لابن حجر کا منہج | 126 |
کیا حافظ ابن حجر کے تقریب میں تمام رواۃ پر حکموں سے اتفاق ہے ؟ | 128 |
کتب ستہ کے رجال پر کتب | 128 |
عام کتب حدیث کے رجال | 129 |
ائمہ اربعہ کی کتب کے رجال | 129 |
ثقہ رواۃ پر کتب | 129 |
کیا امام عجلی نے صرف ثقہ رواۃ پر یہ کتاب لکھی ہے ؟ | 129 |
چند مثالیں | 130 |
ضعیف رواۃ پر کتب | 130 |
امام ابن عدی کا منہج | 131 |
کتاب الضعفاء والمتروکین للدولابی | 132 |
طبقات رجال پر کتب | 132 |
طبقات پر لکھی گئی کتب | 133 |
دیگر فنون کے ماہرین کے طبقات پر کتب | 134 |
حروف تہجی کےاعتبار سےکتب جرح وتعدیل | 134 |
جامع السؤالات الحدیثیۃ | 134 |
علمائے احناف اور جرح و تعدیل | 136 |