جنت اور جہنم کی راہیں
مصنف : حافظ ثناء اللہ ثاقب
صفحات: 83
جنت وہ باغ جس کے متعلق انبیاء کی تعلیمات پرایمان لا کر نیک اور اچھے کام کرنے والوں کو خوشخبری دی گئی ہے۔ یہ ایسا حسین اور خوبصورت باغ ہے جس کی مثال کوئی نہیں ۔یہ مقام مرنے کے بعد قیامت کے دن ان لوگوں کو ملے گا جنہوں نے دنیا میں ایمان لا کر نیک اور اچھے کام کیے ہیں۔ قرآن مجید نے جنت کی یہ تعریف کی ہے کہ اس میں نہریں بہتی ہوں گی، عالیشان عمارتیں ہوں گی،خدمت کے لیے حور و غلمان ملیں گے، انسان کی تمام جائز خواہشیں پوری ہوں گی، اور لوگ امن اور چین سے ابدی زندگی بسر کریں گے۔نبی کریم ﷺنے فرمایا ہے کہ:’’جنت میں ایسی ایسی نعمتیں ہیں جنھیں کسی آنکھ نے دیکھا نہیں نہ کسی کان نے ان کی تعریف سنی ہے نہ ہی ان کا تصور کسی آدمی کے دل میں پیدا ہوا ہے۔‘‘(صحیح مسلم: 2825) اور ارشاد باری تعالیٰ ہے’’ ابدی جنتوں میں جتنی لوگ خود بھی داخل ہوں گے اور ان کے آباؤاجداد، ان کی بیویوں اور اولادوں میں سے جو نیک ہوں گے وہ بھی ان کے ساتھ جنت میں جائیں گے، جنت کے ہر دروازے سے فرشتے اہل جنت کے پاس آئیں گے اور کہیں گے تم پر سلامتی ہو تم یہ جنت تمھارے صبر کا نتیجہ ہے آخرت کا گھر تمھیں مبارک ہو‘‘۔(سورۂ الرعدآیت نمبر: 23،24) حصول جنت کےلیے انسان کو کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے تو اسے ادا کرکے اس کامالک ضرور بنے۔ اور جہنم بہت ہی بری قیام گاہ،بہت ہی برا مقام اور بہت ہی برا ٹھکانہ ہےجسے اللہ تعالی نے کافروں،منافقوں،مشرکوں اور فاسقوں وفاجروں کے لئے تیار کر رکھا ہے۔اللہ تعالی نے قرآن مجید میں جنت اور جہنم دونوں کا بار بار تذکرہ فرمایا ہے۔اور جہنم کا تذکرہ نسبتا زیادہ کیا ہے۔اس کی وجہ شاید یہ ہو کہ انسانوں کی اکثریت ترغیب سے زیادہ ترہیب کو قبول کرتی ہے۔جہنم وہ ہولناک اور المناک عقوبت خانہ ہے جس کی ہولناکی کا اندازہ لگانا دنیوی زندگی میں محال ہے۔انسان كو اپنی اس عارضی اور دنیاوی زندگی میں جہنم سے آزادی کا سامان کرنا چاہیے اور جہنم کی طرف لے جانے والے راستوں سے اجنتاب کرنا چاہیے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’جنت اور جہنم کی راہیں‘‘ ایک عربی کتاب کا ترجمہ ہے اس کتاب میں فاضل مصنف نے جنت میں لے جانے والے تیس اسباب کو قرآن وسنت کی روشنی میں بیان کیا ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ جو بھی شخص ان عمال پر کاربند ہوگا اللہ کےفضل سے یہ کام اسے جنت میں لے جانے کےسبب بن جائیں گے ۔ لیکن یہ بھی ضروری نہیں کہ جوکوئی یہ اعمال کرے وہ ضرور ہی جنت میں جائے گا، خواہ اس کاعقیدہ کیسا ہی کیوں نہ ۔ بلکہ جنت میں صرف اور صرف حقیقی مؤمن ہی جائے گا۔ اگر کوئی کافر یا مشرک ان میں سے بعض اعمال پر کاربند ہویا یہ سارے ہی اعمال کرلے تو بھی اس کو قعطاً کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔اور وہ جنت میں ہر گز نہیں جاسکےگا۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کواہل اسلام کےلیے نفع بخش بنائے اور ہر مومن موحدکو جہنم سے آزادی اور جنت میں داخلہ نصیب فرمائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
جنت کی راہیں | |
مقدمہ مولف | 8 |
ایمان اور نیک عمل | 11 |
تقوی | 12 |
اللہ او راس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرنا | 13 |
اللہ کے راستے میں جہارد کرنا | 14 |
توبہ | 15 |
اللہ کے دین پر استقامت اختیار کرنا | 16 |
اللہ تعالی کی رضا کی خاطر علم دین حاصل کرنا | 17 |
مسجد تعمیر کرنا | 18 |
اچھا اخلاق | 19 |
جھگڑا چھوڑ دینا | 20 |
جھوٹ چھوڑ دینا اگر چہ ہنسی مذاق سے ہو | 21 |
ہمیشہ باوضو رہنا | 21 |
نماز اداکرنے کے لیے مسجد آنا جانا | 22 |
اللہ کے لیے زیادہ سے زیادہ سجدے کرنا | 23 |
گناہ اورجگڑے سے پاک حج کرنا | 24 |
ہرفرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھنا | 25 |
اللہ تعالی کی رضا کی خاطر دن رات میں بارہ رکعت نفل پڑھنا | 26 |
سلام کو پھیلانا لوگوں کو کھانا کھلانا صلہ رحمی کرنا اور رات کو نما ز تہحد پڑھنا | 27 |
بات سچی کرنا، وعدہ وفا کرنا ، امانت ادا کرنا، عزت وآبر وکی حفاظت کرنا ، | 27 |
نظریں نیچی رکھنا او راپنے ہاتھو ں کو قابو میں رکھنا | 28 |
صرف عورتوں کے ساتھ خاص | 29 |
تین لڑکیوں یابہنوں کی پر ورش کرنا | 29 |
ثواب کی نیت سے اپنی اولاد او رمخلص دوستوں کی موت پر صبر کرنا | 31 |
یتیم کی کفالت کرنا | 32 |
مریض کی عیادت کرنا یااپنے مسلمان بھائی سے ملاقات کے لیے جانا | 33 |
دوعادتوں پر کاربند رہنا | 34 |
خرید فروخت میں نرمی کابرتاو کرنا | 35 |
تنگ دست سے در گزر کرنا | 36 |
ایک دن میں کئی اعمال صالحہ کرنا | 37 |
آنکھوں کی نعمت سے محروم ہونے پر صبر کرنا | 39 |
جہنم کی راہیں | |
عرض مترجم | 42 |
مقدمہ ازمولف | 45 |
باب اول | 50 |
جن کامو ں پر اللہ اس کے رسول اور فرشتو ں نے لعنت بھیجی ہے | |
زمین میں فساد پھیلانا اور صلہ رحمی کو ختم کرنا | 50 |
تصویر کشی کرنا | 51 |
پاک دامن بے خبر مومن عورتوں پر تہمت لگانا | 52 |
نقلی بال چپکانے والی او رچپکانے کاکہنے والی | 52 |
اللہ تعالی کی نازل کردہ روشن تعلیمات اور ہدایت کو چھپانا | 53 |
انبیاءکی قبروں پر سجدہ کرنا | 54 |
اپنے والد کو چھوڑ کردوسرے کی طرف نسب جوڑنا یاغلام کااپنے حقیقی آقا کی بجائے دوسرے سے تعلق جوڑنا | 54 |
حلالہ کرنے والا او رحلالہ کروانے والا | 55 |
نبی کریم ﷺ کے صحابہ کو گالی دینا | 55 |
والد کو برابھلا کہنا غیر اللہ کے نام پر ذبح کرنا | |
تخریب کار کو پنا ہ دین ایازمین کے نشانات بتدیل کرنا | 56 |
حکمرانوں کی طرف سے بے انصافی او رمعاہدے کی خلاف ورزی کرنا | 56 |
قصاص کے تنقیذ میں آڑے آناٰ | 57 |
مردوں کا عورتو ں کی سی اورعورتوں کا مرد کی سی مشابہت بنانا | 57 |
لباس پہننے کے باوجود عورتو ں کا ننگا نظر آنا | 58 |
اپنے خاوند کا بستر چھوڑنا | 59 |
خوشی کے موقع پر ساز بجانا اور غمی کے موقع پرواو یلاکرنا | 59 |
مشکلات میں سرمنڈاوادینا کپڑے پھاڑ دینا یاکسی او رشکل میں اظہار غم کرنا | 60 |
مصیبت میں منہ نوچنا سینہ چاک کرنا اور نوحہ کرنا | 61 |
حسن کی خاطر نشان گودنا چہر ے کے بال اکھاڑنا او ردانتوں کے درمیان فاصلہ بنانا | 61 |
سود کھانا ،کھلانا ،لکھنا ،گواہی دینا، صدقہ میں دیر کرنا | |
ہجرت کے بعد واپس ریگستان چلے جانا | 62 |
قبر اکھاڑنا | 63 |
عورت کے پچھلے حصے میں ضرورت پوری کرنا | 63 |
مسلمان کی طرف اسلہ سے اشارہ کرنا | 63 |
رشوت دینا او رشوت لینا | 64 |
جانور کاچہرہ بگاڑنا | 65 |
جاندار کو باندھ کر نشانہ بنانا | 65 |
جانور کے چہرے پر داغ لگانا یا اس پر مارنا | 65 |
شراب سے تعلق بنانا | 66 |
اللہ کی شریعت میں حیلے تراشنا | 67 |
ذکر اللہ او راس کی سرپر ستی کے علاوہ دینا او راس کی نمائش سب لعنتی ہیں | 69 |
باب دوم | 70 |
جن کاموں کے نتیجے میں اللہ تعالی نے جنت حرام کی ہے | |
یاآگ کی نوید سنائی | |
مسلمان کاحق مارنا | 70 |
جان بوجھ کر مومن کو قتل کرنا | 70 |
پڑوسیوں کے لیے وبال جان بننا | 71 |
عورت کے بلاوجہ طلاق طلب کرنا | 71 |
قرابت داروں سے قطع تعلق کرلینا | 72 |
چغلی کھانا | 73 |
تکبر کرنا | 74 |
احسان جتلانا ،نافرمانی کرنا او رنشہ کی عادت کرنا | 74 |
جھوٹ او ربرائی میں ملوث ہونا | 74 |
خودکشی کرنا | 75 |
رعایا سے دھوکا بازی کرنا | 77 |
حرام کمائی پر پرورش پانا | 77 |
متکبر انہ چال اور سخت گیرہ بداخلاق ہونا | 77 |
بالخصوص عورتوں کے لیے | 78 |
مومن پر تہمت لگانا | 78 |
لوگوں کو ڑوں سے مارنا او رعورتوں کا ننگا گھومنا | 79 |
کتاب اللہ اور ارسول اللہ ﷺ کی روشنی میں جنت میں لے جانے والے تیس اسباب | 80 |
جس طرح اللہ کی کتاب اور اس کے نبی ﷺ کی سنت واضح ہے | 81 |
تقوی کی سب سے واضح تعریف یہ ہے | 82 |
اللہ کاڈر قرآن مجید پر عمل کرنا | 83 |