اتحاد امت نظم جماعت
مصنف : میاں محمد جمیل ایم ۔اے
صفحات: 166
فی زمانہ مسلمانوں کے زوال وادبار کا ایک اہم سبب اتحادو اتفاق اور نظم وتنظیم کا فقدان ہے معروف عالم دین میاں محمد جمیل صاحب نے زیر نظر کتاب ”اتحادامت نظم جماعت”میں اسی موضوع پربحث کی ہے انہوں نے ثابت کیا ہے کہ قرآن وسنت سے تنظیمی امور سے متعلق ہدایت ورہنمائی موجود ہے کسی تنظیم یا جمعیت کے سربراہ اور کارکنان کے اوصاف کیا ہونے چاہئیں اور ان میں باہمی تعلق کی نوعیت کیا ہو اس کو بھی بحث وفکر کا ہدف بنایا ہے کتاب وسنت کو نصوص سے ان امور کی وضاحت کی ہے ہرمسلمان کو اس کتاب کا مطالعہ کرنا جاہیے اور ایک منظم جماعتی زندگی گزارنے کی کوشش کرنی چاہیے یہی اس کتاب کا پیغام ہے –
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقصد جماعت | 7 | |
جماعت کاطریقہ دعوت | 10 | |
جماعتی زندگی کی اہمیت | 14 | |
کلمہ توحید،فکری وحدت کا مؤثر ترین ذریعہ | 16 | |
عبادات میں اجتماعیت ومرکزیت | 17 | |
روزے کی روحانی اور اجتماعی برکات | 23 | |
امت کو متحد رکھنے کےلیے اجتماعات کو فرض قرار دیا گیا ہے | 25 | |
رکن سازی نبی اکرم ﷺ کے دو ر میں | 27 | |
خالص تنظیمی احکامات | 30 | |
مضبوط مرکز اور فلسفہ ہجرت | 32 | |
اراکین کا باہم رابطہ | 35 | |
رابطے کے ہمہ گیر اثرات | 37 | |
رابطے کے آداب | 38 | |
انتخاب امیر | 41 | |
انتخابی بورڈ اور الیکشن کمیشنر | 44 | |
انتخاب امیر کی بحث کا خلاصہ | 46 | |
کیا امیر کو معزول کیا جاسکتا ہے | 47 | |
قیادت کے افکاروکردار عوام پر | 50 | |
امیر کے ذاتی اوصاف | 53 | |
اخلاق وکردار | 55 | |
علم بصیرت | 56 | |
تقوی | 59 | |
اخلاص | 61 | |
قوت فیصلہ | 66 | |
امیر کارابطہ عوام | 67 | |
استحقاق امیر او رادب واحترام | 70 | |
سمع وطاعت | 73 | |
امیر کی خیر خواہی | 76 | |
امیر کی سیکیورٹی(حفاظت) | 79 | |
کارکن کی اہمیت اور افادیت | 81 | |
باشعور کارکن | 84 | |
ایثاروقربانی | 87 | |
احساس ذمہ داری | 89 | |
اجتماعی کمزوریاں ،بیت المال کی اہمیت | 91 | |
زکوۃ کا اجتماعی نظام | 93 | |
زکوۃ کی اجتماعی ادائیگی کے بارے میں صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کامؤقف | 94 | |
بیت المال نہ ہونے کے اخلاقی نقصانات | 94 | |
جہاد فی سبیل اللہ سے کوتاہی | 96 | |
احسان فراموشی اور احسان شناسی کی انتہاء | 98 | |
خوش فہمی کی بہاروں سے باہر آئیے | 99 | |
اعزاز اور احتساب | 103 | |
جماعتی کام میں سستی پرسوشل بائیکاٹ | 106 | |
فعال اور متحرک رائے عامہ | 108 | |
اظہار رائے کے آداب | 110 | |
اجلاس کی اہمیت اور اس کے تقاضے | 112 | |
قدیم ترین معاشرتی کمزوری | 114 | |
اظہار خیال کیجئے مگر مختصر | 116 | |
مشاورت کی اہمیت اور غرض وغایت | 118 | |
آپ ﷺ کے دور میں مجلس مشاورت او ران کاایجنڈا | 120 | |
غزوہ بدر کے بارے میں مشاورت | 121 | |
میدان جنگ کا انتخاب اور شوری | 121 | |
طریق جہاد پر اجلاس | 122 | |
کفار سے معاہدے کے بارے میں مشورہ | 122 | |
سفر کے جاری رکھنے یا پلٹنے کے بارے میں مشاورت | 123 | |
جنگی قیدیوں کے بارے میں مشورہ | 124 | |
گورنر کی تقرری کے لیے مشاورت | 124 | |
خلفائے راشدین کی مجالس شوری | 124 | |
مانعین زکوۃ اور حکومت کا فیصلہ | 125 | |
مفتوحہ علاقے | 127 | |
طاعون اور مجلس شوری | 128 | |
فیصلہ کاطریقہ کار او رفاذاعزمت کا مفہوم | 130 | |
اختلافات کی بھرمار اور اس کے نقصانات | 138 | |
اختلافات کیوں رونماہوتے ہیں؟ | 139 | |
غیبت کی ابتداء | 142 | |
انا ولاغیری | 143 | |
بھیڑیے سے زیادہ خوفناک شخص | 144 | |
فکری تشدد اور انداز خوارج | 145 | |
اختلاف کم کرنے کاطریقہ | 149 | |
نویدمسرت،عزم سفر | 154 | |
مرکزی جمعیت اہل حدیث شعبہ خواتین کی رکنیت حاصل کرنے کی شرائط | 157 | |
مرکزی جمعیت اہل حدیث شبعہ خواتین کے اغراض ومقاصد | 160 | |
دور جدید کی انفرادی تنظیم | 162 | |
تعارف اکیڈمی | 164 | |
مصنف کا مختصرتعارف | 165 | |
تعارف کتب | 166 |