اسلامی حدود اور ان کا فلسفہ مع اسلام کا نظام احتساب
اسلامی حدود اور ان کا فلسفہ مع اسلام کا نظام احتساب
مصنف : سید محمد متین ہاشمی
صفحات: 122
اسلامی حکومت میں اسلامی حدود کا نفاذ نہ تو کسی حکمران کی صوابدید پر ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی حکمران انہیں سیاسی انتقام کا ذریعہ بنا سکتا ہے۔یہ حدود تو اس رب ذوالجلال والاکرام نے عائد کی ہیں جو اپنے بندوں پر ساری کائنات میں سب سے زیادہ مہربان ہے۔ان حدود کے نفاذ کا بڑا مقصد اسلامی حکومت میں بسنے والے ہر فرد کی عزت وآبرو اور جان ومال کا تحفظ اور انسانیت کی تکریم ہے نہ کہ توہین۔پھر یہ کہ یہ حدود اندھا دھند نافذ نہیں کر دی جاتیں بلکہ ملزم پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے شریعت اسلامیہ میں کئی شرائط،لوازم،حد درجہ احتیاط اور کڑا معیار شہادت مقرر ہے۔اسلامی حدود کے نفاذ کا یہ مطلب نہیں کہ ملک بھر میں سب کے ہاتھ پاؤں کاٹ دئیے جائیں گے اور بدکاری کے معمولی شبے پر لوگوں کو سنگسار کر دیا جائے گا۔یہ محض مغرب زدہ لوگوں کا پروپیگنڈا اور اسلام دشمنی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ” اسلامی حدود اور ان کا فلسفہ مع اسلام کا نظام احتساب ” دیال سنگھ ٹرسٹ لائبریری لاہور کے ریسرچ ایڈ وائزر مولانا سید محمد متین ہاشمی صاحب کی تصنیف ہے،جس میں انہوں نے قوانین مغرب سے متاثر اور مرعوب حضرات کی اسی قسم کی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے اسلامی حدود کا فلسفہ ،مصالح،اجرائے حد میں احتیاط اور معاشرے میں ان کیبرکات کو بیان کرتے ہوئے حدود شرعیہ کا مختصر اور جامع تعارف کروایا ہے۔ساتھ ہی اسلام کے نظام احتساب کی اہمیت اور اس کے شرائط وآداب پر روشنی ڈالی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
انتساب | 5 | |
مقدمہ ۔ ( لیفٹیننٹ کرنل ( ریٹائرڈ) خواجہ عبدالرشید چیئر مین دیال سنگھ لائبریری لاہور | 7 | |
عرض مؤلف : مولانا سید محمد متین ہاشمی | 10 | |
اسلامی حدود اور ا ن کا فلسفہ | 12 | |
حدود شرعیہ کافلسفہ | 12 | |
فر د اور معاشرہ | 14 | |
اجرائے حد میں احتیاط | 16 | |
شرعی حدود | 28 | |
حدود شرعیہ کی مصالح | 30 | |
زنا | 30 | |
حرمت زنا کے اسرار | 31 | |
حرمت لواطت کے اسرار | 32 | |
حد زنا | 33 | |
مغرب زدہ افراد کی غلط فہمی | 35 | |
سزا کی بنیادوں کےمابین فرق کا سبب | 36 | |
موجب حد وغیر موجب حد مباشرت | 38 | |
حد لواطت | 47 | |
حد قذف ( تہمت لگانا ) | 51 | |
قذف کی قسمیں | 51 | |
حد قذف کی مصالح | 51 | |
شراب نوشی | 59 | |
حرمت شراب کے مصالح | 62 | |
خمر کی تعریف | 63 | |
اسلامی مملکت میں غیر مسلموں کی شراب نوشی | 65 | |
اجرائے حد | 66 | |
حد سرقہ ( چوری کی سزا ) | 70 | |
چوری کی قسمیں | 70 | |
سرقہ ( چوری کےارکان ) | 71 | |
رکن اول | 71 | |
رکن دوم | 72 | |
رکن سوم | 73 | |
رکن چہارم | 75 | |
ارتکاب جرم کا ارادہ | 75 | |
ثبوت جرم | 77 | |
موجب حد او رغیر موجب حد سر کے | 77 | |
کیفیت قطع | 79 | |
حرابہ (رہزنی ) | 79 | |
بغاوت | 83 | |
بغاوت کے بارے میں احادیث | 84 | |
ارکان بغاوت | 87 | |
حاکم کے خلاف خروج | 87 | |
طاقت کا استعمال | 88 | |
بدنیتی | 90 | |
اجرائے حد | 90 | |
ارتداد | 92 | |
ارکان ارتداد | 92 | |
رجوع عن الاسلام | 92 | |
سحر کے احکام | 94 | |
مرفوع القلم کا ارتداد | 95 | |
بدنیتی | 96 | |
حد ارتداد | 97 | |
اسلام کا نظام احتساب | 101 | |
امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی اہمیت | 102 | |
احتساب عرفی | 104 | |
احتساب شرطہ اور قضا | 107 | |
محتسب متولی اور محتسب متطو ع کےدرمیان فرق | 108 | |
شرائط محتسب | 110 | |
آداب محتسب | 110 | |
عمل احتساب | 113 | |
احتساب اور مسلم حکومتیں | 114 |