اسلام میں دولت کے مصارف
اسلام میں دولت کے مصارف
مصنف : عبد الرحمن کیلانی
صفحات: 145
مصارف دولت کے مضمون پر اس کتاب میں موصوف نے تین ابواب پر بحث کی ہے اس میں مصنف نے بے شمار دلائل کو کتاب و سنت کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے پہلے باب میں شرعی احکام کی حکمت بتائی ہے حالات کے لحاظ سے مراعات کی تقسیم , کم استعداد والوں کے لیے مراعات اور زیادہ استعداد والوں کے لیے ترغیبات کی وضاحت فرماتے ہوئے واجبی اور اختیاری صدقات کا بلند درجہ بھی بتایا ہے جبکہ دوسرے باب میں عورتوں کا حق مہر اور اسلام میں دولت فاضلہ یا اکتناز کے حق میں دلائل دیتے ہوئے ارکان اسلام کی بجا آوری کی بھی وضاحت فرمائی ہے اور اس طرح خلفائے راشدین اور فاضلہ دولت پر بحث کرکے امہات المومنین کا کردار اور رسول اکرم ﷺ کے ارشادات کی بھی نشاندہی کی ہے تیسرے باب میں جاگیرداری اور مزارعت کا ذکر کیا گیا ہے جس میں بنجر زمین کی آبادکاری , جاگیریں بطور عطایا , آبادکاری کے اصول , ناجائز اور غیر آباد جاگیروں کی واپسی , زمین سے استفادہ کی مختلف صورتیں اور اسلام نظام معیشت میں سادگی اور کفالت شعاری کا مقام بتاتے ہوئے مزارعت کے قائلین اور منکرین کے دلائل کا موازنہ بھی کیا گیا ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض ناشر | 6 | |
تقریظ | 7 | |
پیش لفظ | 9 | |
باب نمبر 1: | 12 | |
شرعی احکام کی حکمت | ||
نماز کی مثا ل | 13 | |
حالات کے لحاظ سے مراعات | 13 | |
کم استعداد والوں کے لیے مراعات | 14 | |
زیادہ استعداد والوں کے لیے ترغیبات | 14 | |
ترغیبات کی حد | 16 | |
زکوۃ کی مثال | 19 | |
واجبی صدقات | 19 | |
اختیاری صدقات | 20 | |
صدقات کا بلند ترین درجہ | 21 | |
صدقہ کی آخری حد | 23 | |
باب نمبر 2: | 25 | |
اسلام اور فاضلہ دولت | ||
فاضلہ دولت یا اکتناز کے حق میں دلائل | 25 | |
آیہ اکتناز اور حضرت عمر ؓکا استفسار | 25 | |
2: دوسری دلیل احکام میراث | 29 | |
3: ارکان اسلام کی بجا آوار ی | 29 | |
4: عورتوں کا مہر | 29 | |
5: دولت مندی بشرط تقوی | 30 | |
5: دولت مندی بشرط تقوی | 30 | |
تعامل صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم | 30 | |
حضرت زبیر بن عوام ؓ | 33 | |
حضرت عثمان بن عفان ؓ | 36 | |
اکتناز دولت کے عدم جواز کے دلائل | 37 | |
آیہ اکتناز اور اختلاف صحابہ | 37 | |
2: قرآن مجید کا انداز بیان | 39 | |
3: انفاق فی سبیل اللہ کے تاکیدی احکام | 39 | |
4: رسول اللہ ﷺ کے لیے اللہ تعالی کی ہدایت | 40 | |
ضرورت سے زائد مال | 40 | |
رسول اللہ ﷺ کے ارشادات | 41 | |
اسوہ حسنہ | 44 | |
امہات المؤمنین کا کردار | 50 | |
خلفاء راشدین اور فاضلہ دولت | 52 | |
1: حضرت ابو بکر صدیق ؓ | 52 | |
2: حضرت عمر فاروق ؓ | 54 | |
3: حضرت علی ؓ | 57 | |
4: حضرت عمر بن عبد العزیز ؒ | 58 | |
تعامل صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم | 60 | |
ابو ذر غفاری ؓ | 60 | |
نتائج | 64 | |
دور نبوی ﷺ میں معیشت | 67 | |
آسودگی کا دور | 70 | |
1: افراط ذر | 70 | |
2: دولت کی نامناسب تقسیم کی وجہ سے طبقاتی تقسیم | 73 | |
حضرت عمر ؓکے مقرر کردہ وظائف اور حضرت عمر ؓکا رجوع | 77 | |
باب نمبر 3: | 84 | |
جاگیرداری اور مزارعت | ||
جاگیرداری | 85 | |
زر خرید زمین | 85 | |
جاگیریں بطور عطایا | 86 | |
بنجر زمین کی آباد کاری | 88 | |
آباد کاری کے اصول | 89 | |
ناجائز جاگیروں کی واپسی | 91 | |
غیر آباد جاگیروں کی واپسی | 92 | |
تحدید ملکیت کی شرائط | 93 | |
مزارعت : | 94 | |
جواز مزارعت والی روایات | 94 | |
زمین سے استفادہ کی مختلف صورتیں | 94 | |
تعامل امت | 97 | |
عدم جواز مزارعت کی حدیث | 98 | |
حضرت جابر بن عبداللہ بن نصاری ؓکی مرویات | 99 | |
رافع بن خدیج کی مرویات | 102 | |
حضرت ابو ہریرہ ؓکی مرویات | 103 | |
عدم جواز سے متعلق حضرت رافع بن خدیج کے یا دوسرے مسولئین کے مختلف جوابات | 105 | |
عدم جواز مزارعت کی توجہیات | 108 | |
توجیہہ نمبر 1: ناجائز شرائط | 108 | |
تنقید | 109 | |
توجیہہ نمبر 2: مزارعت میں جھگڑا | 110 | |
تنقید | 110 | |
تطبیقات | 111 | |
حضرت عبداللہ بن عباس کی تطبیق | 111 | |
مزارعت کے قائلین اور منکرین کے دلائل کا موازنہ | 114 | |
تطبیق کی نئی صورتیں | 118 | |
ایک اہم سوال | 121 | |
مراجع و مصادر | 123 | |
ضمیمہ :اسلامی نظام معیشت میں سادگی اور کفایت شعاری کا مقام | 124 |