اسلام مغرب اور پاکستان
مصنف : مریم خنساء
صفحات: 168
تہذیبیں گروہ انسانی کی شدید محنت اور جاں فشانی کا ثمرہ ہوتی ہیں۔ہر گروہ کو اپنی تہذیب سے فطری وابستگی ہوتی ہے۔جب تک اس کی تہذیب اسے تسکین دیتی ہے ،وہ دیگر تہذیبوں سے بے نیاز رہتا ہے۔ جب کوئی بیرونی تہذیب اس پر دباؤ ڈالنے لگتی ہے تو معاشرہ اپنی تہذیب کی مدافعت کے لئے اٹھ کھڑا ہوتا ہے، اور مخالف تہذیب کو اپنی تہذیب پر اثر انداز ہونے سے روکنے کی کوشش کرتا ہے۔یہ مدافعت اکثر حربی ٹکراؤ کی صورت اختیار کر جاتی ہے،اور اگر حربی مدافعت کی قوت باقی نہیں رہ جاتی تو غالب معاشرے کے خلاف سرد جنگ شروع ہوجاتی ہے۔ تاآنکہ دونوں میں سے کسی ایک کو قطعی برتری حاصل نہ ہوجائے۔بصورت دیگر کوئی نئی تہذیب وجود میں آتی ہے جس میں متحارب معاشرے ضم ہوجاتے ہیں۔ مستشرقین بھی اسلام اور پیغمبر اسلام کو اسی نگاہ سے دیکھتے ہیں ، اور اس کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں اور چونکہ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا، لہذا دشمنان اسلام کی سازشیں پاکستان کے خلاف بھی جاری رہتی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب “اسلام مغرب اور پاکستان” محترمہ مریم خنساء صاحب کی کاوش ہے، جو دراصل مختلف مواقع پر لکھے گئے ان کے مضامین پر مشتمل ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
سخن وضاحت | 4 |
جہاد، اعمال حسنہ کی معراج | 5 |
پاکستان ایک تجربہ گاہ | 21 |
پاکستان قرآنی عروج و زوال کے آئینے میں | 25 |
ملکی استحکام کے لیے درکار مدت | 55 |
رفقائے کار نہیں ملتے | 63 |
راست اقدام | 67 |
عالم اسلام کے خلاف صلیبی سازشیں | 111 |
اسلام اور مسلمانوں پر اہل مغرب کی یلغار کیوں | 120 |