انتہا پسندی سے نجات ممکن ہے

انتہا پسندی سے نجات ممکن ہے

 

مصنف : نا معلوم

 

صفحات: 268

 

انتہا پسندی ایک ایسا نفسیاتی رویہ ہے جس کے باعث انسان اپنے روزمرّہ کے معمولات خصوصاَ سیاسی اورعقیدتی معاملات میں برداشت، رواداری اور اعتدال کی حد پار کرجاتا ہے ۔ ایسے میں وہ نہ صرف اپنی سوچ ، نظریے یا عقیدے کو ہی برحق قرار دیتا ہے بلکہ انہیں دوسروں پر بھی مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے جس سے معاشرے میں انتشار کی کیفیت پیدا ہوتی ہے اور معاشرے کا نظم درہم برہم ہوجاتا ہے ۔ اس نفسیاتی کیفیت کو شدت پسندی اور جنون بھی کہتے ہیں جس میں اگر تشدد اور زور زبردستی کا عنصر بھی شامل ہو تو یہ رویہ دہشت گردی میں بدل جاتا ہے ۔اسلام ایک معتدل و متوازن دین ہے جو میانہ روی کو پسند کرتاجبکہ غلو اور انتہا پسندی کے خلاف ہے۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اعتدال کسے کہتے ہیں ، اس کی حدود کیا ہیں اوران کا تعیّن کیسے کیا جائے جن کے اس پارانتہا پسندی کی حد شروع ہوتی ہے ؟انتہا پسندی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی حضرت انسان کی عمر ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’ انتہا پسندی سے نجات ممکن ہے ‘‘ عاصمہ جہانگیر کےادارے ’’پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق‘‘ کی طرف سے شائع کردہ ہے ۔ اس کتاب میں انسانی حقوق اور انتہائی پسندی کے متعلق مختلف لبرل خواتین وحضرات کے تحریر کردہ مضامین کو مرتب کر کے سات ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے ۔اس کتاب کےمندرجات سے ادارہ کا اتفاق ضروری نہیں ہے کیونکہ یہ کتاب عاصمہ جہانگیر اورحنا جیلانی جیسی لبر ل مغرب زدہ خواتین وحضرات کے مضامین پر مشتمل ہے ۔ محض معلومات اور اس پرنقد،تجزیہ وتبصرہ کی غرض سے قارئین کتاب وسنت کے لیے پبل کیا گیا ہے ۔(م۔ا)

 

عناوین صفحہ نمبر
پہلاباب:انسانی حقوق کی تحریک کا پس منظر ارتقاء اور انسانی حقوق کا آغاز
انسانی حقوق ۔مذہبی اورتاریخی پس منظر(محترمہ زارا ادریس 7
انسانی حقوق کا ارتقاء عصری تقاضے اور اقوام متحدہ کاکردار(اشرف شریف) 14
انسانی حقوق کی تحریک ترقی یاتنزلی (سارای مینڈلسن) 29
دوسرا باب:جمہوریت اور انسانی حقوق انسانی حقوق اور معاشی ترقی کے مابین تعلق
جمہوریت تاریخی پس منظر اور عصری تقاضے (محترمہ حنا جیلانی) 37
جمہوری کلچر کے فروغ کےلیے سیاسی جماعتوں کا کردار(ڈاکٹرمہدی حسن) 71
پاکستان میں آمریت کے مختلف ادوار ایک سرسری نظر(ڈاکٹر مہدی حسن ) 82
بجٹ میں انسانی حقوق کےلیے مختص شدہ رقم ۔ایک جائزہ(ڈاکٹر پرویز طاہرہ ڈاکٹر نادیہ طاہر) 86
جمہوریت انسانی حقوق اور ترقی(ڈاکٹر حسن عسکری رضوی) 100
تیسراباب: انتہا پسندی اس کے پھیلا اور انسداد میں ریاست کا کردار
انتہا پسندی تاریخی پس منظر(ڈاکٹر منظور آغا) 109
مذہب کی من مانی تشریح انتہا پسندی کےلیے آلہ کار ایک تاریخی جائزہ (اجمل کمال 112
پاکستان میں انتہا پسندی کی مختلف صورتیں(عامررانا) 124
پاکستان میں انتہا پسندی پس منظر اور اسباب (آئی ۔اے رحمٰن) 119
جدیدیت سےدوری انتہاری پسندی سے قربت (خالد احمد) 127
انتہا پسندی کے فروغ میں جاگیرواری نظام کا کردار (مہتاب راشدی) 130
انتہا پسندی کی راہ ہموار کرنا نظام تعلیمی (آئی۔اے۔رحمٰن) 133
پاکستانی میں مذہبیت کا بڑھتا ہوا رجحان (عامر رانا) 139
قدامت پرستی انتہا پسند نہ سوچ کی محرک (پریوز ہوا بھائی 142
ریاست کامعذرت خواہانہ رویہ انتہا پسندوں کی قوت کا موجب (آئی ۔اے۔ رحمٰن) 145
انتہاپسندوں کےمشترکہ مقاصد(عامررانا) 148
انتہاپسندی کے عوامل اور اثرات (آئی۔اے۔رحمٰن) 151
انتہاپسندی کی وجوہات اور ساخت مختلف ممالک سےچند ایک مثالیں(خالداحمد) 158
انتہا پسندی کے خاتمے کےلیے ہماری ذمہ داریاں (آئی۔ اے۔ رحمٰن) 162
چوتھا باب :انتہاپسندی کے انسدادیافروغ میں میڈیاکاکردار
جاننے کاحق(آئی۔ اے۔ رحمٰن) 169
الیکٹرانک میڈیامیں غیرتربیت یافتہ عملہ کی بھرمار اوراس کے اثرات (ڈاکٹرمہدی حسن) 177
نوزائیدہ نجی ٹی وی چینلزکی مقابلہ بازی اور لاشعوری طورپر انتہا پسندی کا فروغ (ڈاکٹر مہدی حسن) 180
انتہا پسندی کے انسداد یافروغ میں میڈیا کا کردار(امجدعلی شاکر) 183
فکر کے زاویے (حفیظ بزدار) 186
ذرائع ابلاغ میں اخلاقی اقدار کافروغ اور عملہ کی تربیت وقت کی اہم ضرورت(زہرہ یوسف) 188
پانچواں باب:پاکستان میں بین المذاہب آہنگی اور عدم برداشت کے مسائل
مذہبی رواداری ۔تاریخی پس منظر(ڈاکٹر مبارک علی) 195
رواداری مفہوم تاریخی حوالہ اور عصری تقاضے(جہدحق) 200
مذہبی ہم آہنگی اور رواداری (حفظ بزدار) 205
ذاتی مقاصد کےلیے مذہب کا استعمال ۔تکفیر مذہب کے چند اہم مقدمات (جہدحق) 206
اسلام کی لبرل اقدار۔ رواداری اوربھائی چارہ کےلیے مشعل راہ (خالدرحمان) 209
فرقہ واریت سے نجات کا راستہ (ڈاکٹر مہدی حسن) 215
چھٹا باب: مختلف مذاہب میں انسانی حقوق کا تصور
انسانی حقوق کاتصور مذہبی اور تاریخی پس منظر (پروفیسر رفیق محمد) 221
مذاہب میں انسان کی عظمت اور حقوق کا تصور (عدنان عادل) 231
اقلیتوں کو درپیش مسائل کو مذہبی نہیں سیاسی بصیرت سے دیکھنے کی ضرورت (آئی۔اے۔رحمٰن) 235
ساتواں باب :انسانی حقوق کے نفاذ حقوق کے فروغ حقو ق کی تحریک کو مستحکم کرنے کےلیے حکمت کی تشکیل اور عوام تک رسائل حاصل کرنے میں سول سوسائٹی کا کردر
پاکستان میں انسانی حقوق پر عملدرآمد آمد کی راہ میں رکاوٹیں (حناجیلانی) 241
ریاستی سرپرستی میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی ناقابل تلافی نقصان(آئی ۔اے۔رحمٰن) 246
حقوق تک رسائی حاصل کرنے میں سول سوسائٹی کا کردار(ایم ابو الفضل) 250
جاگیردارانہ نظام انسانی حقوق کے حصول میں رکاوٹ (آئی۔ اے ۔رحمٰن) 252
قائدگی سوچ حقوق کے فروغ کےلیے مشعل راہ (اورشیرکاؤس جی) 256
انتظامیہ کی بے حسی حقوق کی حصول میں بڑی روکاٹ ( آئی۔ اے ۔رحمٰن) 259
حقوق کے فروغ کےلیے حکمت عملی (پرویز ہود بھائی) 263

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.1 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like