امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ بحیثیت ایک عظیم محدث
امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ بحیثیت ایک عظیم محدث
مصنف : عبد الرحمن ضیاء
صفحات: 80
شیخ الاسلام والمسلمین امام ابن تیمیہ(661۔728ھ) کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں۔ آپ ساتویں صدی ہجری کی عظیم شخصیت تھے،آپ بہ یک وقت مفکر بھی تھے اور مجاہد بھی ، آپ نے جس طر ح اپنے قلم سے باطل کی سرکوبی کی۔ اسی طرح اپنی تلوار کو بھی ان کے خلاف خو ب استعمال کیا ۔ اورباطل افکار وخیالات کے خلاف ہردم سرگرم عمل او رمستعد رہے جن کے علمی کارہائے نمایاں کے اثرات آج بھی پوری آب وتاب سے موجود ہیں۔آپ نے اپنی پوری زندگی دین اسلام کی نشرواشاعت ،کتاب وسنت کی ترویج وترقی اور شرک وبدعت کی تردید وتوضیح میں بسرکی ۔امام صاحب علوم اسلامیہ کا بحر ذخار تھے اور تمام علوم وفنون پر مکمل دسترس اور مجتہدانہ بصیرت رکھتے تھے۔آپ نے ہر علم کا مطالعہ کیا اور اسے قرآن وحدیث کے معیار پر جانچ کر اس کی قدر وقیمت کا صحیح تعین کیا۔آپ نے مختلف موضوعات پر 500 سے زائد کتابیں لکھیں۔ آپ کا فتاوی ٰ 37 ضخیم جلد وں میں مشتمل ہے۔امام ابن تیمیہ کی حیات وخدمات کےحوالے سے عربی زبان میں کئی کتب اور یونیورسٹیوں میں ایم فل ، پی ایچ ڈی کے مقالہ جات لکھے جاچکے ہیں ۔ اردو زبان میں امام صاحب کے حوالے سے کئی کتب اور رسائل وجرائد میں سیکڑوں مضامین ومقالات شائع ہوچکے ہیں ۔ چند کتب قابل ذکر ہیں ۔ابو زہرہ کی کتاب جس کاعربی سے اردو میں ترجمہ رئیس احمد جعفری ندوی نے کیاہے حضرت امام پر تحقیق کاحق ادا رکردیا۔ مولانا ابو الحسن ندوی نے اپنی مشہور تصنیف ’’تاریخ دعوت وعزیمت‘‘ کی جلد دوم امام ابن تیمیہ کےلیے وقف کردی اورڈاکٹر غلام جیلانی برق نے ان پر تحقیقی مقالہ لکھ کر ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی ۔زیر تبصرہ کتابچہ ’’ امام ابن تیمیہ بحیثیت ایک عظیم محدث ‘‘ اسی سلسلہ کی کڑی ہے یہ کتابچہ ’’ مولانا عبد الرحمٰن ضیاء﷾‘‘ شیخ الحدیث مدرسہ تعلیم القرآن والحدیث ،جھنگ کا مرتب شدہ ہے ۔ مرتب موصوف نے اس مختصر کتابچہ میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ کے مختصر سوانح حیات پیش کرنے علاوہ مختلف ائمہ کرام کی نظر میں امام ابن تیمیہ کا مقام ومرتبہ، حدیث وعلوم حدیث کے متعلق شیخ الاسلام کے علمی موقف واسلوب کو بڑے مدلل اور جامع انداز میں پیش کیا ہے مرتب موصوف ماشاء اللہ بڑا علمی ذوق رکھتے ہیں آپ محدث العصر عبد المنان نور پوری کے شاگرد خاص ہیں مختلف علمی موضو عات پر ان کی تحریریں جماعت کے علمی جرائد کی زینت بنتی رہتی ہیں ۔کئی سال تک آپ جامعہ ابن تیمیہ ،لاہور میں شیخ الحدیث کے فرائض انجام دیتے رہے ہیں ان دنوں مدرسہ تعلیم القرآن والحدیث ،جھنگ میں مصروف عمل ہیں ۔۔اللہ تعالیٰ مرتب موصوف کی تدریسی وتعلیمی ، تحقیقی وتصنیفی ،دعوتی وتبلیغی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے۔(آمین)