امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ایک عظیم مصلح
مصنف : فضل الرحمان بن محمدالازہری
صفحات: 274
شیخ الاسلام والمسلمین امام ابن تیمیہ(661۔728ھ) کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں۔ آپ ساتویں صدی ہجری کی عظیم شخصیت تھے،آپ بہ یک وقت مفکر بھی تھے اور مجاہد بھی ، آپ نے جس طر ح اپنے قلم سے باطل کی سرکوبی کی۔ اسی طرح اپنی تلوار کو بھی ان کے خلاف خو ب استعمال کیا ۔ اورباطل افکار وخیالات کے خلاف ہردم سرگرم عمل او رمستعد رہے جن کے علمی کارہائے نمایاں کے اثرات آج بھی پوری آب وتاب سے موجود ہیں۔امام صاحب علوم اسلامیہ کا بحر ذخار تھے اور تمام علوم وفنون پر مکمل دسترس اور مجتہدانہ بصیرت رکھتے تھے۔آپ نے ہر علم کا مطالعہ کیا اور اسے قرآن وحدیث کے معیار پر جانچ کر اس کی قدر وقیمت کا صحیح تعین کیااورمتکلمین، فلاسفہ اور منطقیین کا خوب ردّ کیا ۔امام ابن تیمیہ کی حیات وخدمات سے متعلق جس طرح عربی زبان میں کئی کتب اور یونیورسٹیوں میں ایم فل ، پی ایچ ڈی کے مقالہ جات لکھے جاچکے ہیں اسی طرح اردو زبان میں امام صاحب کے متعلق کئی کتب اور رسائل وجرائد میں سیکڑوں مضامین ومقالات شائع ہوچکے ہیں ۔مولانا فضل الرحمٰن الازہری صاحب(مصنف کتب کثیرہ) کی زیر نظر کتاب بعنوان ’’ امام ابن تیمیہ ایک عظیم مصلح ‘‘ بھی اسی سلسلے کی ا یک کڑی ہے۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں حسب ذیل آٹھ عنوانات قائم کے امام ابن تیمیہ کی حالات زندگی کو قلمبند کیا ہے۔ابتدائی زندگی،تاتاری جنگیں،امام ابن تیمیہ میدان جنگ میں ،امام ابن تیمیہ کا شرک وبدعت کےخلاف جہاد،عیسائیوں کے خلاف قلمی جہاد،ابتلاء میں شدت،امام صاحب کےاخلاق واوصاف،امام ابن تیمیہ کے نامور شاگرد اور ان کی تصانیف کا تعارف۔
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | 9 |
ابتدائی زندگی | 13 |
پیدائش | 13 |
تعلیم | 13 |
حافظہ | 14 |
حفظ حدیث و دیگر علوم | 15 |
مسند درس | 16 |
عناد و مخالفت | 18 |
رسول اللہ ﷺ سے عملی محبت کا ثبوت | 20 |
تاتاری جنگیں | 22 |
چنگیزخان | 25 |
بغداد کی تباہی | 26 |
حلب اور دمشق پر تاتاری قبضہ | 34 |
تاتاریوں کو شکست | 35 |
فاتح امیر کا قتل | 36 |
عذاب الہٰی کی تین صورتیں | 37 |
کتبغانویں | 38 |
سلطان ملک الظاہر البند قداری | 39 |
مسجد نبوی میں آگ کا لگنا | 40 |
مدینہ طیبہ میں زلزلہ اور آگ | 40 |
تاتاریوں کی باہمی خانہ جنگی | 42 |
ملک الظاہر بیبرس البند قداری کا 18 سالہ مستحکم دور | 44 |
امام نووی کی جرات عالمانہ | 46 |
ملک منصور قلاون الصالحی | 48 |
جشنوں کی بدعت | 50 |
شاہ تاتارقازان خان | 52 |
مصر و شام میں اناج کی قلت و مہنگائی | 52 |
قازان کا حملہ | 53 |
قیدیوں کی لوٹ مار | 54 |
امام ابن تیمیہ میدان جنگ میں | 56 |
امام ابن تیمیہ کے ذریعے اہل جردو کسروان کی اصلاح | 60 |
جہاد کی ترغیب و تلقین اور اس کی تیاری | 62 |
امام ابن تیمیہ کی مصر کے سلطان سے گفتگو | 63 |
تاتاریوں کی واپسی | 64 |
امام ابن تیمیہ کا عام مومنوں کے نام خط | 64 |
امام ابن تیمیہ کے خلاف حاسدوں کا متحرک ہونا | 68 |
معرکہ شقحب فیصلہ کن جنگ | 69 |
امام ابن تیمیہ کی دلیری و شجاعت | 71 |
تاتاریوں سے ایک اور جنگ میں امام کی شرکت | 73 |
شرک و بدعت کے خلاف جہاد | 75 |
مسجد التاریخ کی چٹان کو توڑنا | 78 |
رفاعی صوفیہ سے مناظرہ | 78 |
امام ابن تیمیہ کا اپنا بیان | 81 |
امام ابن تیمیہ کا ایمانی جذبہ | 85 |
صلح کی کوشش | 86 |
امام ابن تیمیہ کا چیلنج | 89 |
کرامتیں نہیں بلکہ اتباع شریعت اصل بات ہے | 90 |
کتاب وسنت کے اتباع کا اقرار | 91 |
حاسدوں کے حسد میں تیزی | 96 |
امام ابن تیمیہ کے ساتھ تین مجالس | 97 |
امام ابن تیمیہ پر ظلم کی ابتداء | 103 |
غیر اللہ سے استغاثہ جائز نہیں | 107 |
رہائی کے بعد پھر قید کیا جانا | 108 |
عبرتناک واقعہ | 109 |
امام ابن تیمیہ کا اسکندریہ میں قیام | 111 |
امام ابن تیمیہ کا عفو و درگزر | 112 |
قاضیوں کو قتل ہونے سے بچانا | 114 |
فقیہ نور الدین علی البکری کا واقعہ | 116 |
امام ابن تیمیہ کی دمشق واپسی | 119 |
ملکی معاملات میں اصلاحی کردار | 120 |
عیسائیوں کے نام | 123 |
الرسالۃ القبرصیۃ ( عیسائی بادشاہوں کے نام خط ) | 123 |
کتاب الجواب الصحیح | 132 |
پہلے دعویٰ کا جواب | 138 |
دوسرے دعوے کا جواب | 142 |
چار اناجیل کی حقیقت | 147 |
اناجیل کا قرآن حکیم سے موازنہ | 149 |
نصاریٰ کے تیسرے اور چوتھے دعویٰ کا جواب | 154 |
نصاریٰ کے پانچویں دعویٰ کا جواب | 158 |
نصاریٰ کے چھٹے دعویٰ کا جواب | 160 |
عیسائیوں کے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اللہ یا اللہ کا بیٹا ہونے کے دلائل | 163 |
مسیحی عقائد کا جواب | 164 |
خنزیر کے حلال ہونے کا عجیب و غریب واقعہ | 168 |
صلیب کی تعظیم | 169 |
امام کا اپنا تجزبہ | 169 |
رسول اللہ ﷺ کی صفات اور آپ کے معجزات | 171 |
صحابہ کی فضیلت | 174 |
قرآن کا اعجاز | 177 |
دیگر معجزات | 178 |
ابتلاء میں شدت | 180 |
طلاق حلفی | 180 |
امام ابن تیمیہ کا استدلال | 186 |
امام صاحب کی قید اور رہائی | 187 |
امام صاحب کی آخری ابتلاء | 188 |
پوچھا گیا سوال | 189 |
سوال کا جواب | 189 |
مصر میں مفتیوں کا ہنگامہ | 200 |
قید خانہ میں علمی مصروفیات | 201 |
ابتلاء میں ثابت قدمی | 202 |
قاضی القضاۃ علامہ السبکی کی کتاب | 205 |
بغداد و شام کے علماء کے تائیدی خطوط | 206 |
امام ابن تیمیہ کے بھائی کی وفات | 207 |
امام ابن تیمیہ کی زندگی کے آخری ایام | 208 |
معاف کرنے کا عظیم مظاہرہ | 209 |
امام ابن تیمیہ کی وفات | 210 |
تجہیزو تکفین اور صلوۃ و تدفین | 211 |
امام کے اخلاف و اوصاف | 215 |
علمی تبحر | 216 |
سب سے بڑے مخالف کے تعریفی کلمات | 217 |
امام المزی کا قول | 218 |
امام الذہبی کا تجزیہ | 219 |
حدت و شدت کی وضاحت | 225 |
جود و سخا | 226 |
ہمہ گیر شخصیت | 228 |
علامہ صفی الدین الحفی البخاری کا بہترین تجزیہ | 229 |
ابن بطوطہ کا قصہ | 231 |
امام ابن تیمیہ کے بارے میں ابن بطوطہ کا باطل قول | 234 |
ابن بطوطہ کی عبارت کا جائزہ | 236 |
ابن حجر عسقلانی | 238 |
ابن حجر مکی | 239 |
امام ابن تیمیہ کے نامور شاگرد | 242 |
حافظ ابن قیم | 242 |
حافظ ابن الہادی | 244 |
حافظ ابن کثیر | 246 |
امام الذہبی | 247 |
علامہ تاج الدین کے اپنے استادوں کے بارے میں متعصبانہ تبصرہ | 248 |
امام ابن تیمیہ کے دیگر شاگرد | 251 |
امام ابن تیمیہ کی تصانیف | 256 |
امام ابن تیمیہ کی مطبوعات تصانیف | 259 |
مصادر | 272 |