علم قراءت اور قراء سبعہ
مصنف : قاری ابو الحسن اعظمی
صفحات: 186
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالیٰ نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالمِ اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے ۔زیر نظر کتاب’’علم قراءات قرّاء سبعہ‘‘قاری ابوالحسن اعظمی صاحب کی تصنیف ہے ۔فاضل مصف نے اس کتاب میں علمِ قراءات کی تاریخ ومبادی ، نامور قرّاء سبعہ اور ان کے چودہ جلیل القدر راویوں کے حالات وکمالات اوراختلاف قراءات کے اصول وقواعد قلم بند کیے ہیں ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
تقریظ حضرت مولانا قاری محمد طیب | 5 |
تقریظ حضرت مولانا انظر شاہ کاشمیری | 9 |
تقریظ حضرت قاری ابن ضیاء محب الدین | 11 |
مقدمہ | 12 |
عرض مؤلف اور کلمات تشکر | 23 |
فن قراءت کے مبادی | 26 |
ضابطہ قراءت | 27 |
قراءت کا مدار نقل پر ہے | 30 |
نزول قرآن علی سبعۃ احرف کی حدیث | 32 |
نزول علی سبعۃ احرف کا سبب | 34 |
حروف کے حقیقی اور مجازی معنیٰ | 38 |
سات حروف کا مقصد کیا ہے | 39 |
ایک سوال اور اس کا جواب | 41 |
سات حروف پر ہی کیوں نازل ہوا؟ | 42 |
اختلاف حروف سے علمی فوائد و احکام | 45 |
’’سبعۃ احرف‘‘ کے کتنے معانی ہیں | 48 |
سبعۃ احرف قرآن میں متفرق ہیں؟ | 49 |
قراءات مروجہ ، سات لغات کا کل ہیں یا بعض ؟ | 49 |
مصحف عثمانی میں ’’سبعۃ احرف‘‘ | 50 |
اختلاف قراءت کی نوعیت و حقیقت | 51 |
سبعۃ احرف سے قراءات سبعہ مراد نہیں | 54 |
اختلاف قراءت سے فوائد | 57 |
قراءت سبعہ ۔ تیسیر اور شاطبیہ میں منحصر نہیں | 59 |
ائمہ سبعہ کی طرف احتساب قراءت کی وجہ | 60 |
1۔ اما م نافع مدلی | 70 |
2۔امام ابن کثیر مکی | 77 |
3۔ ابو عمرو بن العلاء بصری | 82 |
4۔امام ابن عامر شامی | 88 |
5۔امام عاصم کوفی | 99 |
6۔امام حمزہ زیات کوفی | 105 |
7۔ابو الحسن علی کسائی | 114 |
قراء سبعہ او ران کے راویوں کا نقشہ | 120 |
قراءت کے اصول و قواعد | 121 |
قواعد قالون | 122 |
قواعد ورش | 124 |
لین ۔بدل اور یائی کی صورتیں اور نقشہ جات | 126 |
قواعد ابن کثیر مکی | 129 |
قواعد بزی | 129 |
قواعد قنبل | 129 |
قواعد دوری بصری | 129 |
قواعد سوسی | 130 |
قواعد ہشام بن ذکوان | 131 |
قواعد عاصم او رحفص | 131 |
قواعد حمزہ | 131 |
قواعد خلف | 132 |
قواعد خلاد | 132 |
قواعد کسائی | 132 |
طریقہ اجراء | 132 |
جمع الجمع میں چار ضروری شرائط | 134 |
فن قراءت کی تصنیفات | 135 |
تیسری صدی کی مشہور کتابیں | 136 |
چوتھی صدی کی مشہور کتابیں | 137 |
پانچویں صدی کی مشہور کتابیں | 138 |
چھٹی صدی کی مشہور کتابیں | 139 |
ساتویں صدی کی مشہور کتابیں | 140 |
آٹھویں صدی کی مشہور کتابیں | 142 |
نوی صدی کی مشہور کتابیں | 144 |
دسویں صدی کی مشہور کتابیں | 144 |
گیارہویں صدی کی مشہور کتابیں | 146 |
بارہویں صدی کی مشہور کتابیں | 148 |
تیرہویں صدی کی مشہور کتابیں | 149 |
چودہویں صدی کی مشہور کتابیں | 150 |
علامہ عثمان ہارون دانی اندلسی | 162 |
علامہ شاطبی اندلسی | 164 |
قصیدہ شاطبیہ | 166 |
علامہ جزری دمشقی | 172 |
قرآء کے اقسام | 178 |
خاتمہ | 179 |