اختلاف قراءات اور نظریہ تحریف قرآن

اختلاف قراءات اور نظریہ تحریف قرآن

 

مصنف : محمد فیروز الدین شاہ کھگہ

 

صفحات: 361

 

قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔مگر افسوس کہ بعض مستشرقین ابھی تک اس وحی سماوی کے بارے میں شکوک وشبہات پیدا کرنے اور اس میں تحریف ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں تاکہ مسلمانوں کو اس سے دور کیا جا سکے۔اہل علم نے ہر دور میں ان دشمنان اسلام کا مقابلہ کیا ہے اور مستند دلائل سے ان کے بے تکے اعتراضات کا جواب دیا ہے۔ زیر نظر کتاب ”اختلاف قراءات اور نظریہ تحریف قرآن” محترم محمد فیروز الدین شاہ کھگہ کا ایم فل کا مقالہ ہے جو انہوں نے شیخ زید اسلامک سنٹر پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم فل کی ڈگری کے حصول کے لئے لکھا تھا۔اس میں انہوں نے قراءات قرآنیہ کا تعارف، تدوین وارتقاء،سبعہ احرف اور اختلاف قراءات،اختلاف قراءات اور استشراقی نظریہ تحریف کے موضوعات پر تفصیلی بحث کی ہےاور مدلل دلائل سے مستشرقین کے اعتراضات کا جواب دیا ہے۔ اللہ تعالی قراء ات قرآنیہ کے دفاع کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
ابتدائیہ i
حرف اول iii
مقدمہ vii
باب اول
تعارف قراءات وتاریخ نشووارتقاء 1
فصل اول : علم القراءات کی اہمیت اور علوم قرآنیہ پر اس کے اثرات 2
علم القراءات کاتعارف 9
تلاوت اور قراءت میں فرق 10
’’قراءت‘‘ کی اصطلاحی تعریف 11
قراءت ، روایت اور طریق میں فرق 13
قراءت اور تجوید میں فرق 14
حواشی 16
فصل دوم : علم القراءات کا آغاز واتقاء ( مرحلہ نقل وورایت ) 19
نزول قراءات کا دور 19
حفاظت قرآن اور قراءات کےطریق 23
قرآن کےتدریجی نزول کے مقاصد 24
عہد نبوی میں حفاظ صحابہ کی تعداد 25
مصحف صدیقی کی ترتیب میں خصوصی ملاحظات 29
قراء صحابہ کے تلامذہ 33
قراءات سبعہ کی شہرت کی وجوہات 37
قراءات کی سماعی حیثیت 36
حواشی 38
فصل سوم : علم القراءت کی تدوین ( مرحلہ تالیف ) 42
پہلی صدی ہجری 43
دوسری صدی ہجری 43
تیسری صدی ہجری 44
چوتھی صدی ہجری 45
پانچویں صدی ہجری 46
چھٹی صدی ہجری 47
ساتویں صدی ہجری 48
آٹھویں صدی ہجری 49
نویں صدی ہجری 49
دسویں صدی ہجری 50
گیارہویں صدی ہجری 50
بارہویں صدی ہجری 50
تیرہویں صدی ہجری 51
چودھویں صدی ہجری 51
حواشی 52
فصل چہارم : نقد قراءات کا ضابطہ و معیار 57
صحت سند 61
موافقت رسم مصحف 65
وجہ عربی یا نحوی کی موافقت 69
حواشی 73
باب دوم
سبعہ احرف اور اختلاف قراءات 77
فصل اول : سبعہ احرف قرآن حکیم کا نزول ۔ اسباب و فوائد 78
روایت نمبر 1 78
روایت نمبر2 89
روایت نمبر3 80
روایت نمبر4 80
روایت نمبر5 80
روایت نمبر6 81
سبعہ احرف پر نزول قرآن کی حکمتیں 81
حواشی 87
فصل دوم : حدیث سبعہ احرف کی استنادی حیثیت 89
حدیث سبعہ احرف کااستنادی درجہ اور گولڈزیہر کےالزامات 90
حدیث سبعہ احرف کےبارے میں وضعیت 94
حواشی 97
فصل سوم : مصاحف عثمانیہ میں سبعہ احرف کا وجود 99
ابن جریری طبری وغیرہ کی رائے 100
طبری وغیرہ کی رائے غیر صحیح ہونے کی وجوہات 101
فقہاء اور قراء کی ایک جماعت کانقطہ نظر 101
مذکورہ نقطہ نظر پروارد اشکالات 102
جمہور علماء کانظریہ 103
مذکورہ رائے کی مقبولیت کے چند دلائل 103
دلیل اول 103
دلیل دوم 104
دلیل سوم 104
حواشی 106
فصل چہارم : حدیث سبعہ احرف کا مفہوم ومصداق 107
1۔سبعہ احرف بمعنی سبعہ معانی 109
2۔سبعہ احرف بمعنی سبعہ ابواب 110
3۔ سبعہ احرف بمعنی سبعہ کلمات مترادفات 113
4۔سبعہ احرف بمعنی سبعہ لغات 117
5۔سبعہ احرف بمعنی سبعہ انواع اختلافات قراءات 123
انواع قراءات کے بارے میں امام مالک کا موقف 124
امام ابوالفضل رازی کی بیان کردہ انواع قراءات 125
حواشی 131
فصل پنجم: سبعہ احرف اور قراءات کی باہمی نسبت 136
قول اول 137
قول ثانی 137
قراءات سبعہ کی تحدید کی وجوہات 141
حواشی 144
باب سوم
اختلاف قراءات اور استشراقی نظریہ تحریف 147
فصل اول: تحریک استشراق اور اس کے اہداف و مقاصد 148
استشراق کا مفہوم 148
تحریک استشراق : آغاز وارتقاء 150
تحریک استشراق کا پس منظر 151
نص قرآنی اوراستشراقی فکر کےمدارج 152
تحریک استشراق کےمحرکات 155
الف۔ مشنری محرک 155
ب۔ سیاسی محرک 155
ج۔ اقتصادی محرک 155
د۔ علمی و تحقیقی محرک 155
اسلامی علوم کی تحقیقی میں استشراقی اسلوب 156
استشراقی ابحاث کاحاصل 157
شریعت اسلامیہ مستشرقین کی نظر میں 158
آنحضورﷺ کی شخصیت وسیرت 158
تاریخ اسلام اور مستشرقین 159
قرآن کریم کےخلاف جدید استشراقی اقدامات 160
حواشی 161
فصل دوم: قرآنی متن کے حوالے سے مستشرقین کا زاویہ نگاہ 163
تھوڈر نولڈ 164
ریجس بلاشیر 166
گولڈز یہر 168
گستاؤلیبان 170
منٹگمری واٹ 171
ڈی ایس مارگولیتھ 173
جان برٹن 175
جارج سیل 177
آرتھری جیفری 178
آتھر جیفری کا غیر تحقیقی رویہ 180
حواشی 182
فصل سوم ، متن قرآنی سےمتعلق استشراقی فکر کےماخذ 186
ماخذ اول :کفار عرب کےدعوے اور دلائل 186
قرآنی قراءات اور مستشرقین کےاستدلال 188
ماخذ دوم : آیات و روایات سے استدلال 189
ماخذ سوم :مصاحف عثمانیہ پر تنقید 190
قرآن کریم میں’’ لحن ‘‘کی حقیقت 190
ماخذ چہارم : صحابہ کے ذاتی مصاحف سے استدلال 191
ماخذ پنجم: شاذہ قراءات سےاستدلال 192
ابن محیصن کا اختیار قراءات میں نقطہ نظر 192
ابن شنوذ سے منسوب قراءات کی چند مثالیں 193
ابن شنبوذ کا رجوع 194
ماخذ ششم ابن مقسم العطار کا موقف 195
ماخذ ہفتم :شیعہ روایات سےاستدلال 196
جدید شیعہ علماء کاموقف 197
’’الکافی‘‘ میں وارد روایات تحریف کی حیثیت 198
حواشی 203
فصل چہارم: تورات و انجیل میں وقوع تحریف کے شواہد 206
قرآن کریم اور دیگر کتب سماویہ میں فرق 206
تورات کا مقام 207
زبور کا مقام 207
کتاب انجیل کی حیثیت 208
تحریف کالغوی مفہوم 209
تحریف کی اصطلاحی تعریف 210
قرآن میں تحریف بائبل کےدلائل 211
احادیث میں بائبل کے محرف ہونے کےشواہد 211
اہل کتاب کے نزدیک تحریف بائبل کےدلائل 212
بائبل میں تحریف لفظی کےچند شواہد 213
الف۔ تحریف بالتبدیل 213
ب۔ تحریف بالزیادت 216
د۔تحریف بالنقصان 216
کتب عہدین میں تحریف کےاسباب 217
عیسائی محققین اور تحریف کی صورتیں 217
بائبل میں تحریف کے چار اسباب 218
حواشی 221
باب چہارم
اختلاف قراءات پر مبنی شبہات کاعلمی جائزہ 225
فصل اول : گولڈزیہر اور قراءات قرآنیہ ۔ ایک ناقدانہ جائزہ 226
گولڈزیہر کی تحقیقی نگارشات کا دائرہ 227
تفسیر وقراءات اورگولڈزیہر 229
پہلاشبہ: اختلاف قراءات ، نص قرآنی میں سبب اضطراب 231
اختلاف قراءات کےباعث پیدا ہونےوالے اضطراب کی نوعیت 233
قراءات کےمابین اختلاف کی ممکنہ صورتیں 236
دوسرا شبہ : وحدت نص قرآنی 237
عہد عثمانؓ میں جمع قرآن کی نوعیت 238
تیسرا شبہ : اختلاف قراءات کا سبب مصاحف میں عدم نقط وحرکات 240
رسم قرآن اوراختلاف قراءات 242
قراءات کی منقولی حیثیت 244
حواشی 245
فصل دوم : اختلاف قراءات اور آرتھری جیفری 250
کتاب المصاحف میں جیفری کےمنہج تحقیق کی تقییم 250
مقدمہ کتاب المصاحف … شبہات کانقد و تجزیہ 258
عہد نبوی میں جمع قرآن 260
جیفری کی رائے ناقص ہونے کی وجوہات 265
ترتیب قرآن 267
قرآن کریم کی ترتیب نزولی اور مستشرقین 267
ترتیب قرآن کےبارے میں مسلم محققین کاموقف 268
صحابہ کےذاتی مصاحف کا مصحف عثمانی سےتقابل اور اس کی حقیقت 274
تعددمصاحف اور ان کی حقیقت … جمہور علماءکاموقف 276
حواشی 282
فصل سوم : صحابہ سے منسوب مصاحف اور جیفری کانقطہ نگاہ 288
مصحف ابن مسعود اورآرتھری جیفری 289
حضرت ابن مسعود کی طرف منسوب قول کی حقیقت 290
ابن مسعود کےقول کی ممکنہ تاویلات 292
تاویل سفیان بن عیینہ 293
تاویل : ابن قتیبہ 293
قاضی ابو بکرالباقلانی کی ذکر کردہ تاویل 294
صاحب کتاب المبانی کی ذکر کردہ تاویل 295
ابن مسعودؓ کی دیگر اختلافی قراءات 295
مصحف ابی بن کعب اور آرتھری جیفری کانقطہ نظر 297
مصحف علی کےبارے میں جیفری کا نقطہ نظر اور اس کی حقیقت 302
حواشی 316
فصل چہارم : قراءات قرآنیہ اورمسلم متجددین ۔ایک تجزیاتی مطالعہ 318
ڈاکٹر علی عبد الواحد وافی 319
ڈاکٹر طہ حسین 320
قراءات کے فرشی اختلافات کا مشاہدہ 321
قراءات کے اصولی اختلافات کا مشاہدہ 322
قبائل کے لہجات اختلافات اور قراءات کی حدود 324
نبوت قراءات میں حدیث کی اہمیت 325
ڈاکٹر جوا د علی 326
تمنا عمادی 327
مولانا امین احسن اصلاحی 327
حواشی 331
خاتمہ البحث 335
مراجع ومصادر 342

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
14.1 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like