ہندوستان پر اسلامی حکومت
مصنف : مفتی شوکت علی فہمی
صفحات: 330
ہندوستان دنیا کا قدیم ترین ملک ہے ۔ اس ملک کوو ہی قدامت حاصل ہےجو دنیا کے کسی پرانے سے پرانے ملک کو حاصل ہوسکتی ہے۔ ہندوستان کےبارے میں مؤرخوں کی رائے ہے کہ اس ملک کی تہذیب او ر تمدن یونان سے بھی قدیم ہے۔ہندوستان ابتداء ہی ایک نہایت زرخیز ملک ہے ۔ لیکن اس کی زرخیزی اس ملک کے باشندوں کےلیے ہمیشہ مصیبت بنی ر ہے ۔ چنانچہ ہندوستان کے گرد وپیش جب بھی کسی قوم کو ذرا بھی اقتدار حاصل ہوا وہ ہندوستان پر چڑھ دوڑی تاکہ ہندوستان کی زرخیزی سے مالا مال ہو سکے ۔ ہندوستان دنیا کا ایسا خطہ ہے جہاں آٹھویں صدی سے لے کر بیسویں صدی تک دو غیرملکی حکمران، عرب مسلمان اور انگریز(برطانوی) قابض رہے۔ 712 ء میں مسلمان حکمران محمد بن قاسم نے ہندوستان میں قدم رکھا اور 1857 کے غدر کے بعد باقاعدہ مسلمانوں کے اقتدار کا خاتمہ ہوا ۔ برطانوی سامراج جس کی ابتداء 1757 ء کو ہوئی تھی کا خاتمہ 1947 ء کو ہوا۔ محمد بن قاسم نے دمشق میں موجود مسلمان خلیفہ الولید اور بغداد کے گورنر حجاج بن یوسف کی آشیر باد سے، 712 ء میں ہندوستان پر حکمرانی کا آغاز کیا ۔ 1590ء تک مسلمان حکمران شہنشاہ اکبر تقریباً پورے ہندوستان پر قابض ہو چکا تھا۔ مغلیہ سلطنت 1526ء سے 1857ء تک برصغیر پر حکومت کرنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کی بنیاد ظہیر الدین بابر نے 1526ء میں پہلی جنگ پانی پت میں دہلی سلطنت کے آخری سلطان ابراہیم لودھی کو شکست دے کر رکھی تھی۔ مغلیہ سلطنت اپنے عروج میں تقریباً پورے برصغیر پر حکومت کرتی تھی، یعنی موجودہ دور کے افغانستان، پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے ممالک پر مشتمل خطے پر انکا دور دورہ تھا زیرتبصرہ کتاب ’’ ہندوستان پر اسلامی حکومت ‘‘ مفتی شوکت علی فہمی کی ہندوستان پر مسلم دور حکومت کی تاریخی معلومات پر ایک دلچسپ تاریخی کتاب ہے۔مصنف نے اس کتاب میں مستند تاریخی حوالوں سے ہندوستان میں مسلمانوں کی آمد سےمغلیہ حکومت کے قیام تک کی مختصر تاریخ جامع انداز میں ہندوستان کےمسلمان بادشاہوں کی سچی تصویر پیش کی ہے ۔تاکہ غیر مسلموں کےذہنوں سے بدگمانیوں کا زہر نچوڑ لیا جائے۔اس تاریخی کتاب میں جتنے بھی واقعات درج ہیں و ہ تمام کے تمام ہندوستان کی ان قابل اعتبار پرانی تاریخوں سے اخذ کیے گئے ہیں جو ہندوستان کےتقریباً ہر طبقہ میں مستند خیال کی جاتی ہیں۔یہ کتاب ایڈیشن ہذا پہلے 56 برس قبل ہندوستان کی راجدھانی دہلی سےشائع ہوئی تھی۔50 برس سے یہ کتاب مارکیٹ سے ختم ہوچکی تھی 2005ء میں سٹی بک پوائنٹ کراچی نے پاکستان میں پہلی بار شائع کیا۔
عناوین | صفحہ نمبر |
دیباچہ | 5 |
پہلاباب:ہزاروں برس کاہندوستان | 11 |
دوسراباب:ہندوستان کے غیر مسلم حکمراں | 19 |
تیسراباب: ہندوستان میں مسلمانوں کی آمد | 29 |
چوتھاباب: ہندوستان پر محمد بن قاسم کی فوج کشی | 34 |
پانچواں باب : محمودغزنوی کےحملے اورغزنی خاندان | 59 |
چھٹاباب: شہاب الدین غوری کی ہندوستان پر حکومت | 92 |
ساتواں باب: ہندوستان پر خاندان غلامان کی حکومت | 110 |
آٹھواں باب: ہندوستان پر شاہان تغلق کی حکومت | 162 |
نواں باب: ہندوستان پر شاہان تغلق کی حکومت | 161 |
دسواں باب: ہندوستان پر سیدوں کی حکومت | 205 |
گیارہواں باب: ہندوستان پر شاہان لودھی کی حکومت | 213 |
بارہواں باب: ہندوستان میں مغلیہ حکومت کاپہلا دورحکومت | 225 |
تیرہواں باب :ہندوستان پر دوبارہ پٹھانوں کی حکومت | 261 |
چودہوا ں باب: ہندوستان کی خودمختاراسلامی حکومتیں | 288 |
پندرہواں باب: دکن کی خود مختار اسلامی حکومتیں | 309 |