ہمارے بچے اور والدین کی شرعی ذمہ داریاں

ہمارے بچے اور والدین کی شرعی ذمہ داریاں

 

مصنف : گلریز محمود

 

صفحات: 274

 

اولاد کی  تربیت صالح ہوتو ایک نعمت ہے وگرنہ یہ ایک فتنہ اور وبال بن جاتی ہے ۔ دین وشریعت میں اولاد کی تربیت ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ کیونکہ جس طرح  والدین کے اولاد پر حقوق ہیں اسی طرح اولاد کےوالدین پر حقوق ہیں اور جیسے اللہ تعالیٰ نے ہمیں والدین کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے  ایسے  ہی اس نے ہمیں اولاد کےساتھ احسان کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ان کے ساتھ احسان اور ان کی بہترین تربیت کرنا دراصل امانت صحیح طریقے سے ادا کرنا ہے  اورانکو آزاد چھوڑنا اور ان کے حقوق میں کوتاہی کرنا دھوکہ اور خیانت ہے۔ کتاب وسنت کے دلائل میں اس بات کا  واضح حکم ہے کہ اولاد کے ساتھ احسان کیا  جائے  ۔ ان کی امانت کوادا کیا جائے ، ان کوآزاد چھوڑنے  اوران کےحقوق میں کتاہیوں سے بچا جائے ۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت  اولاد بھی ہے ۔ اور اس بات میں  کوئی شک نہیں  کہ اگر اولاد کی صحیح تربیت  کی جائے  تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بھی  ہوتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے  اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے  تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے ۔ بچے  اللہ تعالیٰ  کابہترین  عطیہ اور انسان کے لیے صدقہ جاریہ  ہیں ۔والدین اپنے بچوں کے مستقبل کےبارے  میں بہت سہانے خواب دیکھتے ہیں اور اپنا مال ودولت  بھی کھلے  دل سے ان کی تعلیم پر خرچ کرتے ہیں مگردین  کے  لحاظ سے   ان کی تربیت کا پہلو بہت کمزور رہ جاتا ہے ۔نتیجتاً اولاد صدقہ جاریہ بننے کی بجائے نافرمان بن جاتی ہے۔
زیر تبصرہ کتاب ’’ہمارے بچے اور والدین کی شرعی  ذمہ داریاں‘‘ محترمہ  گلریز محمود صاحبہ کی  مرتب شدہ ہے ۔ مصنفہ  کا  اس کتاب کو لکھنے  کا مقصد  والدین  کورسول اللہﷺ کے طریق تربیت کی جھلک دکھانا اور یہ بتانا  ہے کہ بچوں کی  تربیت کس انداز سےکریں کہ  وہ ان کےلیے حقیقتاً صدقہ جاریہ بن جائیں۔مصنفہ نے اس کتاب میں  کوشش کی  ہے کہ لوگوں کو نبی کریم ﷺ کےطریقہ تربیت کے چیدہ چیدہ واقعات  بتائے جائیں کہ پیغمبرانہ ذمہ داریوں  کےباوجود آپ ﷺ نے اپنی اولاد اور نواسوں سے کس طرح محبت کی اُن کا احتساب کس طرح کیا ۔عام بچوں سے آپ ﷺ کابرتاء کیا تھا  ۔ بچے کی پیدائش پر کون سے رسم  ورواج مسنون ہیں۔ ان کی اہمیت کیا ہے  اور آج کل کے دور میں لوگوں نےان رسوم ورواج میں کس طرح کے اضافے کر لیے ہیں۔آپ ﷺ نے اس دور  کےبچوں کوتربیت کے لیے   کون سے خصوصی طریقے اختیار کیے ۔ آج  والدین کو وہ طریقے  اپنانے کی ضرورت  ہے ۔ اگر وہ اولاد کی تربیت شریعت کے مطابق نہیں کریں گے  تو ان کی اہمیت اولاد کی نظر میں صرف اس وقت تک  ہوگی جب  تک کہ  وہ اولاد کے لیے مالی طور پر فائدہ مند ہیں ۔اس  کے بعد ان  کی حیثیت گھر میں پڑی ہوئی ایک فاتو چیز کی ہوجائے گی۔اس کتاب میں کچھ بزرگان دین کےبچپن کےواقعات بھی بیان کئے گئے ہیں او ربتایا گیا ہےکہ ان کی  ماؤں نے ان  کی تربیت کس طرح کی۔نیز اس کتا میں  بچوں کی تربیت کےحوالے سے  مفکرین کی آراء اور ماہر نفسیات اورڈاکٹروں کےانٹرویو بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ  مصنفہ کی  اس  کاوش کو قبول فرمائے اور اس کتا ب کو  عامۃ الناس  کےلیے نفع بخش بنائے  ۔ (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
مقدمہ 7
باب اول
اسلام میں نکاح کامقصد حصول اولاد 1
بچے کےلیے ماں کا انتخاب 2
نیک اولاد کے حصول کےلیے انبیاءؑ کی دعائیں 9
قبل از پیدائش بچے کے حقوق 17
قبل از پیدائش بچے کی تربیت 22
حوالہ جات 31
باب دوم
بچے کی پیدائش کی رسمیں 33
بچے کی ولادت 33
دردزہ کے وقت پڑھنے کی دعائیں 34
بچےکی پیدائش پر خوشی کاا ظہار 35
بیٹی کی پیدائش پر غم کا اظہار 36
کان میں اذان کہنا 44
حسنؓ کےکان میں اذان دینا 45
تحسنیک کرنا یاگھٹی دینا 45
بچے کےلیے دعاکروانا 50
بچے کی خوش بختی کےلیے باپ کادعا کرنا 52
ماں کادودھ 54
دودھ پلانے کی مدت 55
بچے کےدودھ چھڑانے کی عمر 59
ماں کے دودھ میں وقفے اوردرکار عرصہ 59
دودھ پلانے کاماں پر اثر 60
حاملہ اوردودھ پلانے والی ماؤں کی غذا 62
رضاعت کےرشتے 64
ماں کےدودھ کی خصوصیات 66
بچے کانام رکھنا 68
سب سے پسندیدہ نام 69
برے ناموں کو بدل دیناچاہیے 70
کنیت کے نام 75
قرآن میں انبیاءؑ کا اپنے بچوں کےلیے طرز تخاطب 83
بچے کا سرمنڈوانا 85
بچے کے ختنے 87
بچے کاعقیقہ 90
عقیقہ کےمتعلق چند اہم باتیں 92
حوالہ جات 99
باب سوم
رسول اللہﷺ کی اپنی اولاد سےمحبت 106
بیٹے سےمحبت 107
نبی کریم ﷺ کی بیٹیوں سےمحبت 112
رسول اللہﷺ کی اپنے نواسوں اورنواسی سےمحبت 118
نواسی کوگود میں اٹھا کر نماز پڑھنا 120
نواسوں کا نماز کےدوران آپﷺ سےشوخیاں کرنا 121
نواسوں کےلیے اپنی زبان مبارک کو باہر نکالنا 124
نواسوں کادل بہلانا 125
رسول اللہ ﷺ کابیٹیوں کا احتساب 131
نواسوں کا احتساب 133
ربائب رسول اللہﷺ کی تعلیم وتربیت اورآپ کاان سے تعلق 136
آپﷺ کی عام بچوں سےمحبت 141
حقوق لقیط 143
حوالہ جات 145
باب چہارم
تربیت اولاد سنت رسول اللہﷺ کی روشنی میں 151
اولاد پر خوش دلی سےدولت خرچ کرنا 156
بچے کو سچ بولنے کی عادت ڈالنا 157
بچوں کو تحفہ دینا اوران کے سر پرہاتھ پھیرنا 159
بچوں کو ان کو سمجھ کےمطابق تعلیم ونصیحت کرنا 160
دوران گفتگو دلکش الفاظ کا استعمال کرنا 160
بچے کو کھلنے کی ترغیب دلانا 161
بچوں کے کھلونوں کی قدر 165
انٹرنیٹ 166
ویڈیوگیمز 167
بچوں کو ملامت نہ کرنا 169
شفقت کے ساتھ بچوں کو اچھی عادات کی رہنمائی کرنا 170
بچوں کو راز چھپانے کی تلقین 171
بچوں کے ساتھ یکساں سلوک 173
بچوں کو اسلام علیکم کی تعلیم دینا 173
بچوں کو عیش وعشرت سے باز رکھنا 173
بچوں کو لاابالی پن اور بے راہ روی سےبچانا 174
ایک دوسرے کو خوف زدہ کرنے کی ممانعت 174
بچے کو بدکلامی سےبچانا 175
کھانے سےپہلے بسم اللہ پڑھنا 178
کھانے کو برتن کے کنارے سےکھانا 178
دائیں ہاتھ سے کھانا 180
کھانے کےبعد ہاتھ دھونا 180
پینے کےآداب 181

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.4 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like