حج نبوی
مصنف : ناصر الدین البانی
صفحات: 176
اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے بیت اللہ کا حج ہے ۔بیت اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے ہر صاحب استطاعت اہل ایمان کے لیے زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے۔ ا ور اس کے انکار ی کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سےخارج ہے۔ اگر اللہ تعالی توفیق دے تو ہر پانچ سال بعد حج یا عمر ہ کی صورت میں اللہ تعالی ٰ کے گھر حاضر ی کا اہتمام کرنا چاہیے۔ اجر وثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے تمام كتب حديث وفقہ میں اس کی فضیلت اور احکام ومسائل کے متعلق ابو اب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں۔ حدیث نبویﷺ ہے کہ آپ نےفرمایا الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة’’حج مبرور کا ثواب جنت سوا کچھ اور نہیں ۔مگر یہ اجر وثواب تبھی ہےجب حج او رعمر ہ سنت نبوی کے مطابق اوراخلاص نیت سے کیا جائے۔ اور منہیات سےپرہیز کیا جائے ورنہ حج وعمرہ کےاجروثواب سےمحروم رہے گا۔حج کے احکام ومسائل کے بارے میں اردو و عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب بازار میں دستیاب ہیں اور ہر ایک کا اپنا ہی رنگ ڈھنگ ہے۔انہی کتب میں سے زیر تبصرہ کتاب ’’حج نبوی‘‘ محد ث العصر شیخ ناصر الدین البانی کی حج کےموضوع پر جامع ترین کتاب ’’ صفۃ حجۃ النبی ﷺ منذ خروجہ من المدینۃ الیٰ رجوعہ‘‘ کا سلیس اردو ترجمہ ہے ۔شیخ البانی نے حدیث جابر کی روشنی میں نبیﷺ کے حج ِمبارک کے احوال کو اس طر ح ترتیب دیا ہے کہ اس کتاب کو پڑھنے والا یہ سمجھتا ہے کہ حج کے پورے سفر میں ہم رسول اکرمﷺ کے ساتھ تھے۔ سفرحج کےدوران پیش آنے والے تمام واقعات ،آپ کے خطبے سوالوں کےجوابات مناسک حج ،دیگر مفید معلومات اور عجیب وغریب نکت اور ظرائف سے شیخ نے ا س کتاب کوپر کشش بنایا اورحسب ِعادت احادیث کی صحت عدم صحت کے ریمارکس بھی ساتھ ساتھ دئیے ہیں۔کتاب میں شیخ البانی نے حج کےجملہ احکام ومسائل کو بیان کرنے کے بعد آخر میں حج کے موقعہ رواج پانے والی بدعات کی بھی نشاندہی کی ہے۔ اس اہم کتاب کےترجمہ کی سعادت پاکستان کے معروف عالم دین شیخ الحدیث مفسر قرآن مصنف و مترجم کتب کثیرہ مولانا محمد صادق خلیل نےحاصل کی۔ اللہ تعالیٰ مصنف ومترجم کی تمام دینی کاوشوں کو قبول فرمائے اور انہیں جنت الفردوس عطا فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | 6 | |
بیت اللہ کی عظمت | 8 | |
حج کےفائدے | 9 | |
حج انقلاب لاتا ہے | 10 | |
علامہ محمدناصر الدین البانی | 13 | |
دوسرا ایڈیشن | 16 | |
چند نصائح | 17 | |
شیخ الاسلام ابن تیمیہ کاقول | 18 | |
حافظ ابن حزم کا قول | 18 | |
پہلی نافرمانی شرک کرنا | 19 | |
دوسری نافرمانی داڑھی منڈانا | 21 | |
تیسری نافرمانی سونےکی انگوٹھی پہننا | 22 | |
رسول اکرمﷺ نےکونساحج کیا؟ | 25 | |
حضرت عمر نےتمتع سےکیوں منع کیا ؟ | 31 | |
اعتراض | 33 | |
جواب | 34 | |
حافظ ابن حزم کا قول | 41 | |
وہ کام جو محرم کے لیےجائزہیں | 43 | |
شیخ الاسلام ابن تیمیہ کا قول | 44 | |
حافظ ابن حزم کا قول | 46 | |
سوال | 47 | |
جواب | 48 | |
آئمہ حدیث اورجابر کی حدیث | 53 | |
امام نووی کا ارشاد | 53 | |
قاضی عیاض کاقول | 53 | |
مناسک حج کی روایات اوران کی تخریج | 54 | |
حافظ ابن عبدالبر کاقول | 62 | |
حافظ ابن حجر کا قول | 63 | |
صوفیاء کی گمراہی | 69 | |
منکرین حدیث | 70 | |
صفا، مروہ پر وقوف | 72 | |
مکہ مکرمہ میں داخل ہونا | 73 | |
حج کےاحرام کوفسخ کرنا | 78 | |
حافظ ابن القیم کا قول | 78 | |
امام نووی کا قول | 80 | |
بطحا میں اترنا | 83 | |
حج کے فسخ پر آپ کاخطبہ | 84 | |
حضرت علی کایمن سےآنا | 86 | |
آٹھ ذی الحج منیٰ کی طرف جانا | 88 | |
عرفات کی جانب روانہ ہونا | 90 | |
عرفات کا خطبہ | 91 | |
عرفہ میں وقوف | 95 | |
عرفات سےواپسی | 97 | |
مزدلفہ میں نمازیں جمع کرنا | 98 | |
مشعر الحرام میں وقوف کرنا | 99 | |
جمروں کوکنکر مارنے | 99 | |
جمرہ کبریٰ کوکنکر مارنے | 102 | |
قربانی ذبح کرنا | 107 | |
دسویں ذی الحج کےامور میں تبدیلی | 109 | |
دسویں ذی الحج کوآپ کا خطبہ | 113 | |
طواف صدر | 114 | |
حضرت عائشہ کےواقعہ کی تکمیل | 118 | |
طواف وداع | 119 | |
مسائل حج کا خلاصہ | 121 | |
چند اہم معاملات کااضافہ | 125 | |
بدعات کی قسمیں | 126 | |
بدعت کی شناخت پرشیخ حسن بن علی کا ایمان افروز بیان | 128 | |
امام مالک کا قول | 129 | |
احرام سےقبل کی بدعات | 130 | |
امام غزالی کا نظریہ غلط ہے | 132 | |
احرام ،لبیک کی بدعات | 136 | |
بدعات طواف | 139 | |
صفا، مروہ کےدرمیان سعی میں بدعات | 147 | |
ابن الہمام کی غلطی | 149 | |
عرفات کی بدعتیں | 150 | |
کیا فضائل اعمال میں ضعیف حدیث معتبر ہے | 155 | |
مزدلفہ کی بدعات | 156 | |
رمی جمارکی بدعات | 158 | |
ذبح اورحلق کی بدعتیں | 159 | |
مختلف بدعات | 161 | |
مدینہ منورہ سےمتعلق بدعات | 163 | |
بیت المقدس کی بدعات | 173 | |
مسجد اقصیٰ کی تحدید | 174 | |