فقہائے پاک و ہند تیرھویں صدی ہجری جلد اول
مصنف : محمد اسحاق بھٹی
صفحات: 358
فقہائےکرامنے امت کو آسانی و سہولت پہنچانے کی خاطر قرآن و حدیث میں غور و فکر فرماکر ایسے اصول و جزئی مسائل مرتب کئےکہ جن پرہم صدیوں سےعمل کرتے ہوئے یہاں تک پہنچے،اورآج بھی ہم اُنہی کی وجہ سےآسانی کے ساتھ حقیقی دینِ اسلام پر عمل کررہے ہیں، اور جدید وجزئی مسائل میں اُن کے رہنمایانہ اصول و ضوابط کی روشنی میں بآسانی مسائل کا حل تلاش کررہے ہیں۔یہ فقہاء ہمارے محسن ہیں ۔اور امت کا ہر ہر فردان کا احسان مند ہے۔امت کے ان اسلاف نے ہمیں شریعت سے راہنماءی حاصل کرنے کے اصول بتا دءیے ہیں ،جن پر عمل کر کے ہم اصولی نصوص سے فروعی مسائل اخذ کر سکتے ہیں اور عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق امت کی راہنمائی کر سکتے ہیں۔ان اسلاف کی سیرت اور حالات زندگی سے آگاہی حاصل کرنا ہمارے لئے بہت زیادہ ضروری ہے تاکہ ہم ان کے نمونہ کو اپنا سکیں اور اپنے لئے راہنمائی کا بندوبست کر سکیں۔ زیر تبصرہ کتاب ” فقہائے پاک وہند ” پاکستان کے معروف عالم دین مورخ اہل حدیث محترم مولانا محمد اسحاق بھٹی صاحب ﷾کی تصنیف ہے، جو متعدد جلدوں پر مشتمل ہے۔مولف موصوف نے اس کی متعدد جلدوں پر مشتمل کتاب میں پہلے صرف ہندوستان کے فقہاء کرام کا تفصیلی تعارف کروایا ہے اور پھر پاکستان بن جانے کے بعد پاکستان اور ہندوستان دونوں ممالک کے فقہاء کرام کی سیرت وسوانح کو تفصیل سے بیا ن کیا ہے۔پہلی سات جلدوں کا نام فقہاء ہند جبکہ آخری تین جلدوں کا نام فقہاء پاک وہند رکھا گیا ہے،اور یہ ایک ہی کتاب کی دس جلدیں اور ایک ہی سلسلے کی دس کڑیاں ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف﷾ کی اس کوشش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائےاور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | 1 | |
اکبر شاہ ثانی | 3 | |
سید احمد شہید کی تحریک جہاد | 5 | |
شاہ عبدالعزیز کافتویٰ | 7 | |
بنگال کی فرائضی تحریک | 9 | |
نثار علی عرف ٹیٹومیر | 10 | |
بہادر شاہ ظفر | 11 | |
1857ء کی جنگ آزادی اور اس کے اسباب و وجوہ | 12 | |
جہاد کا فتویٰ اور اس کے لائق احترام مفتی | 14 | |
جنگ آزادی میں علماء کا حصہ | 17 | |
نوابوں اور تعلقہ داروں کی شرکت | 20 | |
جنگ آزادی اوروہابی | 25 | |
بخت خاں مخلصانہ کردار | 26 | |
بہادر شاہ کی حوالگی | 28 | |
گرقتاری | 29 | |
شہزادوں کی گرفتاری اور قتل | 30 | |
شاہی خاندان کے افراد کا قتل ،پھانسی اور قید | 32 | |
دہلی میں لوٹ مار اور قتل وغارت | 34 | |
مسلمانوں کی بربادی اور ہندوؤں کی خوش نصیبی | 35 | |
بہادر شاہ کا مقدمہ اور فیصلہ | 37 | |
جلا وطنی | 40 | |
وفات | 42 | |
قبر | 43 | |
بہادر شاہ ظفر … ولادت سے وفات تک | 45 | |
سلطنت مغلیہ کا آغازاور انجام | 46 | |
کچھ اس کتاب کےبارے میں | 47 | |
الف | ||
مولانا آدم مدراسی | 49 | |
سید آل حسن موہانی | 50 | |
شیخ ابراہیم باعطظہ سوتی | 51 | |
مولانا ابو الحیات پھلواردی | 53 | |
شیخ ابوسعید مجددی دہلوی | 54 | |
حکیم ابوعلی امر و ہوی | 56 | |
سیدابو القاسم تستری نواب میر عالم خاں | 57 | |
مفتی احسان علی پھلواروی | 63 | |
شیخ احمد گجراتی | 64 | |
شیخ احمد رام پوری | 66 | |
شیخ احمد کشمیری | 67 | |
مفتی احمد فرنگی محلی | 68 | |
سید احمدحسن عرشی قنوجی | 69 | |
مولانااحمد سعید مجددی دہلوی | 73 | |
مولانا احمد علی سہارن پوری | 77 | |
سید احمد علی محمد آبادی | 85 | |
مولانا احمد علی چریاکوٹی | 86 | |
حافظ احمد الدین بگوی | 88 | |
شیخ احمد اللہ انامی | 91 | |
مولانا اسلم کاشمیری | 93 | |
مفتی الہٰی بخش کاندھلوی | 94 | |
سیدہ امۃ الغفور دہلوی | 97 | |
مفتی امیر حیدر بلگرامی | 106 | |
مفتی انور علی آروی | 108 | |
بعض اور فقہائے کرام | 116 | |
ب | ||
حافظ بارک اللہ لکھوی | 119 | |
آباد اجداد | 119 | |
قدیم وطن | 120 | |
لاہور میں قیام | 120 | |
فیروز سے سکونت | 121 | |
حصول تعلیم | 122 | |
کھیتی باڑی | 124 | |
تلامذہ | 125 | |
ایک اورواقعہ | 128 | |
سید جعفر علی سےملاقات | 129 | |
فارسی حواشی | 131 | |
حواشی کااردوترجمہ | 135 | |
وفات | 137 | |
اولاد و احفاء | 137 | |
مولانا باقر مدراسی | 139 | |
مولانا برہان الدین دیوی | 143 | |
قاضی بشیر الدین قنوجی | 145 | |
بعض دیگر فقہائےکرام | 151 | |
ت | ||
مولانا تراب علی لکھنوی | 154 | |
ث | ||
قاضی ثناء اللہ پانی پتی | 157 | |
شاہ ولی اللہ کےحلقہ درس میں | 157 | |
شاگردی اور تدریس | 158 | |
کثرت مطالعہ | 162 | |
مرشد کےدل پر مرید کی ہیبت | 163 | |
اوصاف گوناگوں | 164 | |
تصنیفات | 167 | |
فتنہ معاسرت سےپاک لوگ مسائل میں نقطہ نظر | 172 | |
وصیت | 178 | |
وفات | 180 | |
اولاد | 180 |