فضائل الجہاد ( جدید ایڈیشن )
مصنف : ابی عبد الصبور عبد الغفور دامنی
صفحات: 217
جہاد فی سبیل اللہ ، اللہ کو محبوب ترین اعمال میں سے ایک ہے اور اللہ تعالی نے بیش بہا انعامات جہاد فی سبیل مین شریک ایمان والوں کے لئے رکھے ہیں۔تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمانوں میں جہاد جاری رہا اس وقت تک اسلام کاغلبہ کفار پر پوری آب و تاب سے قائم تھا جونہی مسلمانوں نےاپنی بداعمالیوں اور تعیش پرستی کی وجہ سے جہاد فی سبیل اللہ کو چھوڑ دیا تو ذلت و مسکنت ان کا مقدر بن گئی۔ اور آج عالم اسلام کی حالت زار سے یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ وہ کس قدر ذلت و رسوائی کا شکار ہے۔کفار ملت واحد بن کر بھیڑیوں کی طرح اہل اسلام پر ہر طرف سےجھپٹ رہے ہیں اور اُمت مسلمہ دشمن اسلام کے لگائے ہوئے گھاؤ سے گھائل جسم لئے ہوئے سسکیاں لے رہی ہے۔یقیناً جہاد جسےنبیؐ نے اسلام کی چوٹی کہا ہے جب تک اس علم کو تھاما نہیں جاتا ۔مسلمانوں کے ذلت و رسوائی اور مسکنت کے ادوار ختم نہیں ہوسکتے۔ بلاشبہ اللہ کے کلمے کو قائم کرنے کے لیے جہاد فی القتال کی جو اہمیت ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے حضور اکرم ﷺ نے جہاد فی السیف یعنی جہاد فی القتل کی ناصرف ترغیب دی ہے بلکہ اس کے لیے بڑی زبردست خوشخبریاں بھی سنائیں ہیں اور قرآن میں جابجا مسلمانوں کو کفار کے ساتھ فیصلہ کن لڑائی کے لیے جہاد القتل کا ناصرف حکم دیا گیا ہے بلکہ اس سے پہلو تہی کرنے والوں کو سخت تنبیہات بھی کی گئیں ہیں اور شہدا کی جو اہمیت اور منازل ہمیں قرآن و حدیث سے ملتی ہیں وہ بلاشبہ قابل توجہ و قابل تقلید ہیں۔ اسی طرح جہاد کے شامل شہدا میں سے ان کے درجات بھی بڑے بلند فرمائے گئے ہیں جو جہاد سے متعلق کاموں یعنی مسلمانوں کے علاقوں، مسلمانوں ان کے مال اور ان کے اسباب اور ان کے گھروں کی بھی نگرانی و حفاظت پر معمور ہوں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ فضائل جہاد‘‘ابی عبد الصبور عبد الغفور دامنی کی ہے ۔جس میں جہاد کی فصیلت میں چالیس احادیث ذکر کی گئی ہیں، جو اصح الکتب بعد کتاب اللہ، صحیح بخاری اور پھر صحیح مسلم سے لی گئی ہیں۔اور ہر ایک حدیث سے حاصل ہونے والے فوائد اور نکات کو بھی ذکر کیا ہے۔نیز اجادیث کے ذکر سے قبل، موضوع کی مناسبت سے چند قرآنی آیات سے کتاب کا آغاز کیا گیا ہے۔جہاد کی فضیلت، اہمیت اور فرضیت کےبارے میں یہ کتاب بہت اہمیت کی حامل ہے۔امید ہے یہ کتاب علمی ثقاہت کے قابل اعتبار اور منفرد حیثیت اختیار کرے گی۔ اللہ ذوالجلال صاحب کتاب کے لئے صدقہ جاریہ بنائے ۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
تقدیم ازفضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصررحمانی | 11 |
عرض مولف | 14 |
وجہ تالیف | 14 |
ذکربعض آیات الجہاد فی سبیل اللہ | 18 |
جہادمیں اخلاص نیت ضروری ہے | 27 |
چندفوائدمستنبطہ | 29 |
جہادفی سبیل اللہ افضل اعمال میں سےہے | 31 |
چندفوائدمستنبطہ | 33 |
دین کی سربلندی کےلیےصبح کو وقت دینایاشام کایہ دنیاومافیہاسےبہتر ہے | 35 |
تشریح | 37 |
بہترین انسان وہ ہےجواپنی جان ومال سےاللہ کی راہ مین جہادکرتاہے | 39 |
تشریح | 41 |
اللہ کی راہ میں ایک سرحدپرپہردینادنیامافیہاسےبہتر ہے | 43 |
تشریح | 45 |
مجاہدقبرکےعذاب سےمحفوظ ہورہےگا | 47 |
تشریح | 49 |
میدان جہادمیں زخمی ہونےوالامجاہداپنےانہی زخموں کےساتھ میدان محشرمیں پیش ہوگاجواسےمیدان جہادمیں لگےتھے | 51 |
چندفوائد مستنبطہ | 54 |
جہادفی سبیل اللہ کےبرابرکوعمل نہیں | 57 |
تشریح | 60 |
جس نےکسی مجاہدکوجہادکےلیے تیارکیاوہ بھی جہادمیں شامل ہے | 61 |
فوائدومسائل | 63 |
مسلمان ہونےکےبعدسوائےجہادکےکسی اورعمل کاموقعہ نہیں ملاتوبھی آخرت کی کامیابی یقینی ہے | 65 |
تشریح | 67 |
مجاہدہی وہ شخص ہےجوکہ جنت میں جانےکےبعددنیامیں آنےکی تمناکرےگا | 69 |
تشریح | 71 |
اللہ تعالیٰ نےسوددرجےجنت میں مجاہکےلیے تیار کےیہں | 73 |
تشریح | 76 |
میدان جہادکےگردآلودقدموں کوآگ نہیں چھوئےگی | 77 |
تشریح | 79 |
مجاہدکےگھوڑےکاپیشاب اورلیدروزقیامت اس کےمیزان میں شمارہوں گے | 82 |
تشریح | 83 |
نامعلوم تیرلگنےسےشہیدجنت الفرودوس کارہی بنا | 85 |
تشریح | 87 |
دوقسم کےشہیدو ں کےجنت میں جانےسےاللہ تعالی کوہنسی آتی ہے | 89 |
تشریح | 91 |
اللہ کی راہ میں ایک مخلوم کےبدلےمیں سات سواونٹنیاں ملیں گی | 93 |
تشریح | 95 |
شہادت کےشوق میں مجادنےکھجوریں پھینک دی؍ | 97 |
فوائد مستنبطہ | 101 |
شہداءفی سبیل اللہ کاجنت میں اپنی بلندوبالامنازل دیکھ کرپھردنیامیں آنےکی تمناکرنا | 103 |
فوائدمستنبطہ | 106 |
اگرکسی نےصدق دل سےاللہ تعالیٰ سےشہادت کی تمناکی اس نےشہادت کادرجہ پالیااگرچہخ اسےموت بسترمرگ پرآئی | 107 |
فوائد مستنبطہ | 109 |
مجاہدفی سبیل اللہ کےلیے جنت میں سودرجے | 111 |
فوائد | 113 |
کافراس قاتل جہنم میں اکٹھے نہیں ہوسکتے | 115 |
تشریح | 117 |
جنت تلواروں کی سایہ کےنیچے ہے | 119 |
تشریح | 122 |
رسول اللہﷺ کادفاع کرتےہوئے سات مجاہدشہیدہوگئے | 123 |
فوائد مستنبطہ | 126 |
جہادفی سبیل اللہ میں رسول اللہﷺ کےچہرہ نورکازخمی ہونا | 127 |
تشریح وفوائد | 130 |
ایمان کےبغیرجہادبےکارہے | 131 |
فوائدمستنبطہ | 134 |
قرضہ کےسوامجاہدکےتمام گناہ معاف کردیئے جاتےہیں | 137 |
تشریح وفوائد | 140 |
راہ جہادمیں روزہ رکھنےوالےمجاہدکاچہرہ قیامت کےدن جہنم کی آگ سےسترسال کی مسافت تک دورکردیاجائیگا | 143 |
فوائدمستنبطہ | 145 |
مجاہدکاگھوڑابھی اس کےلیے باعث اجروثواب ہے | 147 |
فوائد مستنبطہ | 151 |
اللہ تعالیٰ کامجاہدکےبدن کومشرکین کےہاتھوں کےلگانےسےمحفوظ رکھنا | 153 |
فوائد مستنبطہ | 161 |
جنگ بدرمیں شریک فرشتےدوسرے فرشتوں سے فضل ہیں | 163 |
فوائد | 165 |
مجاہدکی یقین دہانی سےرسول اللہﷺ کاچہرہ مبارک پرخوشی کےآثارکانظرآنا | 167 |
تشریح | 169 |
اللہ کی راہ میں شہادت سےافضل کوئی عمل نہیں | 171 |
فوائد | 173 |
مجاہدکےلیے شہیدہونایاغازی بننادونوں چیزیں فائدمندہیں | 175 |
فوائدمستنبطہ | 178 |
قول رسول اللہﷺ پریقین کامل رکھتےہوئےایک صحابی شہیدہوئے | 189 |
فوائد مستنبطہ | 191 |
شوق شہادت میں اللہ کی راہ میں ٹکڑے ٹکڑےہوجانا | 193 |
فوائدمستنبطہ | 197 |
غزوہ موتہ میں جعفربن ابی طالب کےجسم پرسامنےحصے نوےسے زائدزخم پائےگئے | 199 |
فوائد مستنبطہ | 202 |
مخلص معذورکوگھربیٹھےجنگ میں شریک مجاہدکےجتناثواب ملتاہے | 203 |
تشریح | 205 |
جہادفی سبیل اللہ ان جملہ اعمال خیہ میں سےہےجوقیامت کےدن انسان کےلیے سبب نجات بنیں گے | 207 |
فوائدمستنبطہ | 209 |
مولف کی تالیفات | 211 |
مصاردومراجع | 213 |