فتاوی علمائے حدیث – جلد12
مصنف : علی محمد سعیدی خانیوال
صفحات: 283
علماے اہل حدیث کو یہ شرف حاصل ہے کہ انھوں نے برصغیر پاک و ہند میں قرآن و حدیث پر مبنی دلائل پر فتویٰ نویسی کو رواج بخشاورنہ عام طور پر فقہی حوالوں پر مبنی فتووں کا رواج تھالیکن المیہ یہ ہوا کہ ان حضرات علما نے ان کا کوئی خاص ریکارڈ نہیں رکھااس طرح سے بہت سی علمی و قیمتی تحریریں دستبرد زمانہ کی نظر ہو گئیں۔ آج ہمارے اسلاف کے جو علمی نوادرات مہیا ہیں وہ اس کے مقابلے میں بہت کم ہیں جو ان کے قلم سے نکلے۔ زیر نظر کتاب ’فتاوی علمائے حدیث‘ بھی انہی نوادرات کا ایک حسین مجموعہ ہے جس میں درجن سے زائد فتاوٰی جات کو یکجا صورت میں پیش کیا گیا ہے۔ مولانا ابو الحسنات علی محمد سعیدی مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انھوں نے ان بکھرے ہوئے جواہر پاروں کو ایک لڑی میں پرونے کی مخلصانہ کوشش کی ہے۔ مولانا نے جن فتاووں کو جمع کرنے کی کوشش کی ہے وہ یہ ہیں : فتاوی عزیزیہ، فتاوی نذیریہ، فتاوی شیخ حسین عرب، فتاوی غزنویہ، مجموعہ فتاوٰی نواب صدیق حسن خاں، فتاوٰی ثنائیہ، فتاوٰی ستاریہ، فتاوٰی مولانا عبدالجبار عمر پوری، فتاوٰی دلیل الطالب، فتاوٰی تنظیم اہل حدیث، فتاوٰی الاعتصام، فتاوٰی اہل حدیث سوہدرہ، فتاوٰی اہل حدیث دہلی، فتاوٰی ترجمان اہل حدیث دہلی، فتاوٰی گزٹ اہل حدیث دہلی، فتاوٰی محدث دہلی، فتاوٰی دین فطرت اور فتاوٰی صحیفہ اہل حدیث کراچی۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
فہرست مضامین
[فتاوی ٰعلمائے حدیث، کتاب العلم] (جلددوازدھم) |
||
وہابی تحریک پر ایک نظر | 9 | |
محمد بن عبدالوہاب کی شخصیت پر محقق علماء کی آراء | 10 | |
مولانا رشیداحمد گنگوہی کی رائے | 10 | |
محمد بن عبدالوہاب کی شخصیت پربیرونی شہادت | 10 | |
ماہر سیاسیات اور مؤرخ ڈاکٹر لوتھر | 10 | |
دوسرا غیر جانبدار گواہ | 13 | |
انگریزی گورنمنٹ کی طرف سے رولٹ کمیٹی کی رپورٹ | 13 | |
تیسرا غیر جانبدار گواہ | 14 | |
خواجہ حسن نظامی دہلوی کی رائے اختلاف کی بناء | 15 | |
قبروں پر قبوں کے متعلق فیصلہ کن صورت | 17 | |
قبروں کو چونہ وغیرہ کرنے کے متعلق امام ابوحنیفہ کا فتویٰ | 18 | |
فتاویٰ علماء حنفیہ کرام بابت حرمت قبجات | 21 | |
افواج نجدیہ نے۔ | 24 | |
استفتاء برائے مخارج حروف | 28 | |
علم تجویز و قراءت | 31 | |
حقانیت مسلک اہلحدیث تاریی حقائق کی روشنی میں | 63 | |
تاریخ اہلحدیث کا ایک ورق | 84 | |
مسلک اہلحدیث کے بارے میں چند اہم سوالات اور ان کے جوابات | 84 | |
ہندوستان میں اہلحدیث کی ابتداء و انتہا | 95 | |
سوال :حدیث قدسی کسے کہتے ہیں۔ | 120 | |
سوال: کیا حدیث کا انکار کرنے والا کافر ہے۔ | 120 | |
سوال: اذان کے وقت قرآن پڑھنے والا تلاوت چھوڑ دے یا نہ؟ | 120 | |
سوال: گندم کا بھاؤ بازار میں الخ | 120 | |
سوال: میری بیوی بچپن میں ایک سید صاحب سے قرآن شریف پڑھا کرتی تھی۔ الخ | 121 | |
سوال: کیا نماز میں کوئی امام قرآن کریم بلاترتیب پڑھ سکتا ہے۔ | 121 | |
سوال: حرف ضاد دال سے مشابہ ہے الخ | 121 | |
سوال: چند نفوس کا ایک جگہ بیٹھ کر حصہ داری سے قرآن کریم ختم کرنا کیسا ہے؟ | 121 | |
سوال: ایک امام صاحب نماز کی پہلی رکعت میں الخ | 122 | |
سوال: زینب بچپن میں ایک شاہ صاحب سے قرآن شریف پڑھتی تھی۔ | 122 | |
سوال: ایک امام صرف قرآن پڑھاہوا ہے۔ | 122 | |
سوال: قرآن کی کن کن آیات کاجواب دینا ضروری ہے۔ | 122 | |
سوال: حفظ قرآن مجید کے لیے جو حضورؐ نے حضرت علیؓ کو نماز اور دعا سکھلائی تھی۔ الخ | 123 | |
سوال: یہ دعا جو خاص حفظ کے لیےالخ | 123 | |
سوال: اگر اُم القرآن قرآن میں شامل نہیں۔الخ | 123 | |
سوال: کیا قرآن و حدیث میں کوئی ایسا علم ہے جس سے بیمار کی بیماری وغیرہ معلوم ہوجائے؟ | 123 | |
سوال: کیا کوئی ایسا علم ہے جس سے رات کی تاریکی میں جادو کرنے والے کی شکل وغیرہ سامنے آئے | 123 | |
سوال: کیا قرآن کی تعلیم و تلاوت کی اجرت لینا جائز ہے؟ | 124 | |
سوال: ابوداؤد وغیرہ میں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ تعلیم پر اجرت؟ | 124 | |
سوال: قرآن و حدیث پڑھا کر تنخواہ لینا درست ہے یانہیں؟ | 124 | |
سوال: کیا تنخواہ لےکر امامت جائز ہے؟ | 125 | |
سوال: کیا بخاری اور مسلم معصوم عن الخطاء تھے الخ | 126 | |
سوال:کیاصحابہ سے حدیثوں کے روایت کرنے میں غلطی نہیں ہوئی۔ | 126 | |
سوال: کیا قنوت میں اھلانی پڑھنا مکروہ ہے۔ | 126 | |
سوال:تعویذ کا باندھنا یاگلے میں لٹکانا درست ہے یانہیں؟ | 127 | |
سوال: کیا قرآن پڑھ کر اس کا ثواب مردوں کو پہنچایاجاسکتا ہے؟ | 128 | |
سوال: قرآن و حدیث پڑھا کر تنخواہ لینا درست ہے؟ | 128 | |
سوال: ماہ رمضان میں جب مساجد میں قرآن مجید ختم ہوتا ہے۔ | 129 | |
سوال: قرآن مجید کھولتے او ربند کرتے وقت اسے چومنا چاہیے یا نہیں؟ | 129 | |
سوال: حرف ضاد ض دال سے مشابہ ہے یاظا سے۔ | 130 | |
سوال: کیا قرآن مجید کا ثواب مردوں کو پہنچتا ہے۔ | 130 | |
سوال : قرآن مجید کی بعض سورتوں کے آخر میں جوابات صرف امام دے یا مقتدی بھی۔ | 131 | |
سوال: کتب حدیث کو دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے ایک دن میں سارا قرآن ختم کرنا منع ہے۔ | 131 | |
سوال: قرآن مجید میں ہے الخ | 132 | |
سوال: علماء کی تقاریر ٹیپ ریکارڈ کرنا۔ | 132 | |
سوال: قرآن مجید ہاتھ سے گر جائے الخ | 133 | |
سوال: کیا حدیث صحیح ہے کہ میں علم کا شہر ہوں اورعلی دروازہ ہے؟ | 133 | |
سوال: کیا مردہ کے لیے قرآن خوانی کرانا الخ | 133 | |
سوال:جمع قرآن سے متعلق۔الخ | 134 | |
سوال: کسی دُکھ تکلیف کے وقت آیۃ کریمہ پڑھانی درست ہے۔ | 134 | |
سوال: کیا اطلبوالعلم صحیح ہے۔ | 135 | |
سوال: قرآن و حدیث کا ادب الخ | 136 | |
سوال: عورتوں کو خط و کتابت کی تعلیم جائز ہے یانہیں؟ | 137 | |
سوال: قرآن مجید کی آیات پڑھ کر دھاگے پردم کرنا جائز ہے؟ | 137 | |
سوال: زبر و زیر والا قرآن مجید کی تلاوت بدعت ہے یا نہیں۔ | 137 | |
سوال: بوقت تلاوت قرآن مجید کو بوسہ دینا درست ہے یا نہیں | 138 | |
سوال: رمضان شریف میں جو حفاظ بوقت ختم قرآن مجید۔ الخ | 138 | |
سوال: احناف میں سے بعض اہل علم۔ الخ | 139 | |
سوال: کیا باجا فوٹو گراف سے قرآن مجید سننا جائز ہے؟ | 139 | |
خواتین کی تعلیم و ملازمت کا مسئلہ | 140 | |
کیا فرماتے ہیں علماء دین مندرجہ ذیل احادیث کے بارے میں۔ | 144 | |
سوال: کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ بین اہل اسلام ملک کشمیر کے تنازع میں صحابیت معمر حبشی اور تابعیت علی ہمدانی کے واقع ہوکر دو فریق ہوگئے ہیں۔ | 148 | |
سوال: کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ موضوع علم حدیث کا کیاہے۔ | 149 | |
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ قرآن شریف میں جو یہ آیت ہے۔ الخ | 160 | |
سوال: شاہ عبدالعزیز۔ شاہ رفیع الدین و شاہ عبدالقادر صاحبان چرادر تفسیر آیات متشابہات میں مسلک مفسرین متقدمین نہ نمودہ اند۔ | 162 | |
سوال: ترجمہ قرآن مجید مترجم ڈپٹی نذیر احمد خاں دہلوی و ترجمہ قرآن مجید مترجم مرزا حیرت دہلوی الخ | 165 | |
سوال: نوجوان بالغہ لڑکی کا موجودہ اسکولوں میں انگریزی تعلیم پانا کیسا ہے؟ | 166 | |
سوال: قرآن مجید کو چومنے او روسیلہ کی بابت سوال۔ | 166 | |
سوال: چند آدمیوں کا ہر ماہ بتقرر ایام قرآن ختم کرنا۔ | 167 | |
سوال: دینی تعلیم پر اجرت لینا حرام ہے یا حلال۔ | 168 | |
سوال: کیا فرماتے ہیں علماءے دین اس مسئلہ کےبارے میں کہ عورتوں کو خط و کتابت کی تعلیم دینا جائز ہے یا نہیں؟ | ||
عموم و خصوص | ||
قرآن حکیم کی جمع و تدوین | 183 | |
جمع القرآن والاحادیث | 191 | |
[فہرست جمع القرآن والحدیث] | ||
دیباچہ از مصنف | 198 | |
پہلا باب: فصل اوّل | 198 | |
جامع قرآن خدائے رحمٰن ہے: دلائل قرآنیہ | 198 | |
دلیل اوّل: جمع قرآن بذمہ خدا | 198 | |
مکہ میں کتابت قرآن | 199 | |
قرآن صحیفوں کی صورت میں | 199 | |
کفار مکہ کا اعتراف کتابت قرآن | ||
عہد نبوی میں قرآن کا جمع صدر و جمع مکتوبی | ||
ستّر حفاظ قرآن صحابہ کی شہادت | ||
دوسری دلیل: قرآن کے نجماً نجماً نزول کا فلسفہ | 201 | |
ترتیب آیات بوحی خدا | ||
ہر سورت کی بسم اللہ منزل من جانب اللہ ہے | ||
تیسری دلیل: کفار کا اقرار کتابت قرآن | 202 | |
چوتھی دلیل : سورتوں کی ترتیب بھی منشائے الٰہی سے ہے | 203 | |
فصل دوم: دلائل از احادیث | 203 | |
دلیل اوّل: موجودہ قرآن کی ترتیب وہی ہے جو عہد نبویؐ میں تھی۔ | 203 | |
آنحضرتؐ اور صحابہؓ کا طریق تلاوت قرآن | ||
آنحضرتؐ کا ہر سال دور قرآن | ||
آنحضرتؐ آخری دور میں حضرت زیدؓ کی شرکت | ||
حضرت زیدؓ نے اپنا نسخہ قرآن آنحضرت ؐ کو سنایا | ||
حضرت عبداللہ بن عمرو کا اپنا نسخہ قرآن | ||
آنحضرتﷺ کا حکم: کم از کم سات دن میں ختم قرآن | ||
دوسری دلیل: آنکھوں کی عبادت، تلاوت قرآن | 207 | |
تلاوت قرآن اللہ و رسولؐ کی محبت کا باعث ہے | ||
دیکھ کر اور زبانی پڑھنے کا اجر | ||
ابن عمر کا قرآن پڑھنا | ||
گھروں میں قرآن کی موجودگی | ||
قرآن ورثہ چھوڑنے کا اجر | ||
صحابہؓ کے پاس متعدد نسخہ قرآن | ||
صحابہؓ کے بچے قرآن پڑھتے تھے۔ | ||
حفظ قرآن کا اجر | ||
تیسری دلیل: آداب قرآن: ناپاک ہاتھ نہ لگاؤ | 209 | |
چوتھی دلیل: بوقت جنگ دشمن کے ملک میں قرآن لے جانا منع ہے۔ | ||
صحابہؓ کا آنحضرتؐ کو قرآن سنانا | 210 | |
موجودہ ترتیب قرآن عہد نبوی کی ہے | ||
پانچویں دلیل: آنحضرتؐ نے قرآن مجلد و مرتب چھوڑا | 211 | |
فصل سوم: آثار صحابہ | 212 | |
عہد رسالتﷺ میں چار انصار کا قرآن جمع کرنا | ||
قرآن کو سونے اور چاندی سے مزین کرنا | ||
صحابہؓ کا قرآن جمع کرنا، متعدد نسخہ قرآن کا ذکر | ||
حضرت عثمانؓ نے بھی عہد نبویؐ میں قرآن جمع کیا تھا۔ | ||
عہد نبوی کا یہ عثمانی نسخہ قرآن آٹھویں صدی ہجری تک ملتا ہے۔ | ||
حضرت علیؓ کا عہد رسالت میں قرآن جمع کرنا اور آنحضرتؐ پر پیش کرنا | ||
حضرت ابوالدرداء و دیگر صحابہؓ کا عہد نبویؐ میں قرآن جمع کرنا | ||
حضرت لبید شاعر کاقرآن لکھنا | ||
حضرت عقبہ صحابی کے ہاتھ کا لکھا ہوا قرآن نویں صدی ہجری میں | ||
اُمہات المؤمنینؓ کا نسخہ قرآن | ||
حضرت عائشہؓ کا اپنے غلام کو نماز میں امام مقرر کرنا | ||
غیر ممالک سے لوگوں کاقرآن نقل کرنے کے لیے مدینہ آنا | ||
حضرت ابوبکرؓ اور عمرؓ کے نسخہ ہائے قرآن | ||
قرآن مجید کی بازار میں خرید و فروخت | ||
حضرت عمرؓ کے عہد میں قرآن کے ایک لاکھ نسخہ موجود تھے۔ | ||
جمع صدر یا مکتوبی؟ شبہ کا ازالہ | ||
خاتمہ: جمع عثمانی کی حقیقت | ||
اعراب قرآن | ||
دوسرا باب: کتابت احادیث و جمع روایات | 223 | |
فصل اوّل: آنحضرتؐ کے اقوال و افعال | 223 | |
ابوشاہ یمنی کو حدیث لکھ دینے کا حکم نبوی | ||
آنحضرتؐ نے حضرت علیؓ کو چند احکام لکھوائے | ||
رافع بن خدیج کو حدیثیں لکھنے کا حکم نبوی | ||
صحابہ کو حدیثیں لکھ لینے کا حکم | ||
عبداللہ بن عمرو کو کتابت احادیث کا حکم نبوی | ||
حضرت عدّا کے پاس آنحضرتؐ کی نوشت | ||
ثمامہ کے نام آنحضرتؐ کی تحریر | ||
مسلمانوں کے نام لکھنے کا حکم نبوی | ||
شرائط صلح حدیبیہ کالکھا جانا | ||
یہود مدینہ و خیبر سے متعلقہ تحریریں | ||
سلمان فارسی کی آزادی کی تحریر نبوی | ||
آنحضرتؐ کے خطوط سرداران عرب و شاہان عجم کے نام | ||
راجہ سری بانک کے نام آنحضرتؐ کا خط | ||
راجہ کا قبول اسلام | ||
قبیلہ جہنیہ کے نام تحریر | ||
آنحضرتؐ کا مرض الموت میں احکام ضروریہ لکھوانا | ||
اہالیان جرش او رہجر کے نام ہدایات لکھوانا | ||
مسلم بن حارث کے واسطے وصیتیں لکھوانا | ||
حضرت معاذ کے نام تعزیت نامہ لکھوانا | ||
حضرت معاذ کے نام تحریری احکام | ||
اہل یمن کے نام ایک اور تحریر نبوی : شہد کی زکوٰۃ | ||
ہر قبیلے کو خوں بہا وغیرہ کے احکام لکھوائے | ||
ضحاک صحابی کے نام تحریر | ||
تحریری امان نامہ | ||
تقسیم خیبر کے متعلق تحریر | ||
بارگاہ ایزدی سے وائل بن حجر کے لیے تین نوشتے | ||
حدیث لکھنے والوں کو مغفرت کی بشارت | ||
حدیث مع سند لکھنے کا حکم | ||
آنحضرتؐ کے حکم سے ’’کتاب الصدقہ‘‘ کا لکھا جانا | ||
فرائض و سنن کے متعلق مفصل کتاب لکھنے کا حکم | ||
علم حدیث کو ضبط تحریر میں لانے کا حکم | ||
احادیث لکھنے کی عام اجازت | ||
فصل دوم: صحابہ کرامؓ کا عمل | 231 | |
مغیرۃ بن شعبہ کا ایک حدیث لکھنا | ||
حضرت معاویہ کا حدیث لکھنا | ||
ابوسلمہؓ کا حدیث لکھنا | ||
ابوبکرۃؓ کا اپنے بیٹے سے حدیث لکھوانا | ||
عبدالرحمٰن بن اوفیؓ کا حدیث لکھنا | ||
ابوسعید خدری ؓ کا حدیث لکھنا | ||
جابر بن سمرۃؓ کا حدیث لکھنا | ||
رافع بن خدیج کا حدیث لکھنا | ||
حضرت ابن عباسؓ کا حدیث لکھنا | ||
حضرت انسؓ کا حدیث لکھ کر آنحضرتؐ کو سنانا | ||
حضرت انس کا اپنے بیٹوں کو حدیث لکھنے کا حکم | ||
حضرت عبداللہ بن عمر کا آنحضرتؐ کے پاس بیٹھ کر حدیث لکھنا | ||
آپ ؐکے مجموعہ حدیث کا نام ’’صحیفہ صادقہ‘‘ تھا۔ | ||
حضرت ابوہریرہؓ کی جمع کردہ کتب احادیث | ||
بشیر بن نمیک کا حضرت ابوہریرہ کے نسخے سے حدیث نقل کرنا | ||
حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کا مجموعہ حدیث | ||
حضرت ابوبکرؓ کی کتاب میں پانچ صد احادیث مکتوب تھیں | ||
حضرت عمر فاروقؓ کاحدیث لکھنا | ||
حضرت علیؓ کا خود حدیث لکھنا اور دوسروں کو لکھنے کا حکم | ||
فصل سوم: تابعین کا عمل | 235 | |
نافع کا عبداللہ بن عمر سے حدیثیں لکھنا | ||
عمر بن عبداللہ بن ارقم کا حدیث لکھنا | ||
عبداللہ بن محمد کا حضرت جابر سے احادیث لکھنا | ||
وہب بن منبہّ کا احادیث لکھنا | ||
سلیمان بن قیس یشکری کا احادیث لکھنا | ||
سلیمان بن سمرہ کے والدہ کا لکھا ہوا نسخہ حدیث | ||
عروہ کا مجموعہ احادیث | ||
طاؤس کا مجموعہ احادیث | ||
زہری نے چار سو حدیثیں خلیفہ ہشام کے لیے لکھیں | ||
ابوبُردہ کا حدیثیں لکھنا | ||
سعید بن جبیر کا حدیثیں لکھنا | ||
عنترہ کا حضرت ابن عباس سے احادیث لکھنا | ||
بشیر بن نہیک کا حضرت ابوہریرہ سے حدیث لکھنا | ||
ہمام بن منبہّ کا مجموعہ حدیث | ||
امام زہری سب حدیثیں لکھ لیتے تھے | ||
حضرت عمر بن عبدالعزیز کا حکم جمع حدیث | ||
سعد بن ابراہیم کا حدیث لکھنا | ||
ابوبکر بن حزم کا حدیث لکھنا | ||
امام زہری کا بحکم خلیفہ عمر ثانی احادیث لکھنا | ||
تالیف و جمع حدیث کے تین دور | ||
تحقیق روایت منع کتابت احادیث | ||
حضرت امام ابوحنیفہ کا فیصلہ | ||
فہرست (انڈکس) | 243 |