دامنِ حدیث چھوٹنے نہ پائے
مصنف : ابو سعد آصف عباس حماد
صفحات: 192
فتنہ انکار حدیث تاریخ اسلام میں سب سے پہلے دوسری صدی ہجری میں خوارج اور معتزلہ نے پیدا کیا۔ خوارج کو اس کی ضرورت اس لیے محسوس ہوئی کہ مسلم معاشرے میں جو انارکی وہ پھیلانا چاہتے تھے، اس کی راہ میں سنت رسول ﷺ حائل تھی۔ لہذا نہوں نے احادیث کی صحت میں شک اور سنت کے واجب الاتباع ہونے سے انکار کی دوگونہ پالیسی اختیار کی۔ معتزلہ کا مسئلہ یہ تھا کہ یونانی فلسفے نے اسلامی عقائد اور اصول و احکام کے بارے جو شکوک و شبہات عقل انسانی میں پیدا کر دیے تھے، وہ انہیں سمجھنے سے پہلے ہی حل کر دینا چاہتے تھے لہذا انہوں نے فلسفہ کے نام سے منقول ہر بات کو عقل کا لازمی تقاضا سمجھا اور اسلامی عقائد اور اصول و احکام کی ایسی تعبیر کرنا شروع کر دی جو ان نام نہاد عقلی تقاضوں کے مطابق ہو۔آج بھی بعض لوگ سرسری طور پر حدیث کا مطالعہ کرتے ہیں اور جب انہیں کسی حدیث کے معنی سمجھ میں نہیں آتے تو وہ جھٹ سے اسے قرآن مجید کے کی خلاف یا دو صحیح احادیث کو متصادم قرار دے کر باطل ہونے کا فتوی دے دیتے ہیں،جو جہالت اور انکار حدیث کی سازش کا ہاتھ بٹانے کے مترادف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ” دامن حدیث چھوٹنے نہ پائے ” محترم ابو سعد آصف عباس حماد صاحب کی تصنیف ہے،جبکہ تحقیق وتخریج محترم غلام مصطفی ظہیر امن پوری کی ہے۔اس کتاب میں مولف موصوف نے مقام حدیث،تدوین حدیث،کتب حدیث،استخفاف حدیث اور فتنہ انکار حدیث پر ایک مختصر ،مدلل اور عام فہم علمی وتحقیقی گفتگو کی ہے۔اللہ تعالی ان کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
رشتہ الفت | 12 | |
نقش آغاز | 15 | |
حجیت حدیث | 21 | |
حدیث رسول ﷺ برحق ہے | 21 | |
صحابہ کرام ؓ حدیث کو مکمل یقین سے بیان کرتے | 23 | |
حدیث رسول ﷺ پر شک نہیں | 23 | |
حدیث کا مذہب ہی غالب آنے والا ہے | 23 | |
حدیث کے بغیر قرآن نہیں سمجھا جا سکتا | 24 | |
اتباع حدیث اللہ سے محبت کی دلیل ہے | 24 | |
قرآن کی طرح حدیث بھی ذکر ہے | 24 | |
رسول اللہ ﷺ دلیل اور حجت ہیں | 25 | |
حدیث بھی کتاب اللہ ہے | 28 | |
حدیث کا حکم بھی فرض کی حیثیت رکھتا ہے | 31 | |
حدیث نبوی ﷺ کی اہمیت قبولیت اعمال کے لیے | 33 | |
بدعت سے دامن بچائیے | 36 | |
فہرست نا مکمل |