بیسویں صدی میں حقوق نسواں کی تعبیر نو۔مقالہ پی ایچ ڈی
بیسویں صدی میں حقوق نسواں کی تعبیر نو۔مقالہ پی ایچ ڈی
مصنف : حافظہ عائشہ مدنی
صفحات: 660
عورت چھپانے کی چیز ہے اور یہ جس قدر پردہ اور چادر چار دیواری کا اہتمام کرے گی اور پردہ کے متعلق جس شدت سے اسلامی احکام کی پابندی کرے گی ۔اپنی عزت وعصمت کو اتنا ہی محفوظ سمجھے گی ۔اس کی عزت اور شخصی وقار میں اتنا ہی اضافہ ہوگا۔کیونکہ عورت کی عصمت وعفت کے تحفظ کے لیے جو نقطہ نظر پیش کیا ہے اور جو قوانین وضوابط مقرر کیے ہیں۔اس سے بہترین قوانین کا نفاذ ناممکن ہے ۔پھر ان قوانین وضوابط سے انحراف اور شمع محفل بننے کے شوق سے عورت کی جو تذلیل وتحقیر ہوئی ہے اور بے شرمی وبے حیائی کا جو طوفان بدتمیزی برپا ہوا ہے ۔(الامان والحفیظ)ازل سے ابلیس لعین کی یہی منشا رہی ہے کہ مردوزن کا اختلاط ہو ،جنسی بےراہ روی کے سوتے پھوٹیں اور ہر شخص ضمیر کا مجرم ٹھہرے ۔اس شیطانی وار سے نظریات کمزور پڑتے ،عقائد میں لچک پیدا ہوتی اور مذہبی قوانین میں ترامیم کا بے ہودہ سلسلہ شروع ہوتا یعنی شیطان کی مراد پوری ہو جاتی ہے کہ انسان کا تعلق اللہ تعالیٰ سے ٹوٹے اور وہ خواہشات کا اسیر ہو کر شیطان کا کارندہ بن جائے۔اسی مناسبت سے شیطان کا سب سے زیادہ زور بےپردگی پر ہے کہ عورت گھر کی زینت بننے کے بجائے شمع محفل اور دل لگی کا سامان بنے۔اس کے لیے نام نہاد دانشور ،مغربیت پسند مفکر اور کتاب وسنت سے نابلد مغرب کے آلہ کار ،مذہبی سکالر اس شیطانی فکر کو ڈوز فراہم کر رہے ہیں۔اور مختلف این جی اوز ،تحریکیں اور جماعتیں حقوق نسواں کی آڑ میں شرم وحیا کی پیکر معصوم وناسمجھ عورت کو بازار کی زینت اور حرص وحوص کی آماجگاہ بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔زیر نظر مقالہ میں حافظہ عائشہ مدنی نے ان تمام تحریکوں کے محرکات ذکر کر کے کتاب وسنت کے دلائل سے ان کے تدارک کی بہترین کوشش کی ہے ۔اللہ تعالیٰ مؤلفہ کو جزائے خیر دے اور مقالہ ہذا کو دین اسلام سے برگشتہ اور بےپردگی کی دلدادہ خواتین کے لیے باعث ہدایت بنائے ۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
فہرست | 1 | |
مقدمہ | 9 | |
باب اوّل: تعبیر نو | 25 | |
فصل اوّل : تعبیر کا مفہوم | 26 | |
مبحث اوّل: تعبیر کا مفہوم | 27 | |
مبحث دوم: تعبیر کے متبادل الفاظ | 28 | |
فصل دوم :تعبیر نو کا ارتقا | 40 | |
فصل سوم :تعبیر نو اوراصول تعبیر وتشریح | 54 | |
مبحث اول:مغربی اصول تعبیر وتشریح | 63 | |
مبحث دوم:فقہ اسلامی کے تعبیر وتشریح کے اصول | 68 | |
باب دوم: تحریک نسواں کا تعارف اور ارتقا | 75 | |
فصل اوّل : تحریک نسواں کا تعارف | 78 | |
فصل دوم :حقوق نسواں کو تحریک دینے والے عوامل | 88 | |
مبحث اوّل: عالمی صنعتی انقلاب کے اثرات | 89 | |
مبحث دوم: معاشرتی رجحانات میں تبدیلی اور اسلام | 94 | |
مبحث سوم: عورتوں میں حقوق کا شعور اور مساوات کا مطالبہ | 96 | |
مبحث چہارم: حقوق نسواں ا ور منظم عالمی کوششیں | 112 | |
مبحث پنجم: حقوق نسواں کی بنیادی نفسیات | 134 | |
فصل سوم : حقوق کے حصول کی جدوجہد کے معاشرتی اثرات | 137 | |
فصل چہارم: حقوق کے حصول کی جدوجہد میں عورتوں کی حقوق سے محرومی | 145 | |
فصل پنجم: تحریک حقوق نسواں کے مغربی ناقدین | 155 | |
باب سوم: حقوق نسواں اور مسلم ممالک کی کشمکش | 162 | |
فصل اوّل: مسلم ممالک میں فکری وسماجی تبدیلی | 163 | |
فصل دوم: حقوق نسواں کی باگ ڈور مسلم مفکرین کے ہاتھ میں | 174 | |
فصل سوم: پاکستان میں حقوق نسواں کی ثقافتی کشمکش | 192 | |
فصل چہارم: فکری وسماجی تبدیلیوں کے عورتوں پر اَثرات | 206 | |
باب چہارم: حقوق نسواں کی مروجہ تعبیر نو…تحریک حقوق نسواں کے افکار کی روشنی میں | 214 | |
فصل اوّل: رجعت پسندی | 224 | |
فصل دوم: عورتوں کے خلاف منفی رویے | 278 | |
فصل سوم: اسلام کی تابعداری کی بجائے تشریحات کی پیروی | 328 | |
باب پنجم: تحریک حقوق نسواں کے افکار اسلام پسند طبقہ کی نظر میں | 373 | |
فصل اوّل: اسلامی فکر سے عدم واقفیت | 376 | |
فصل دوم: مغربیت کے اثرات | 405 | |
فصل سوم: جدید مادی افکار | 453 | |
باب ششم: حقوق نسواں سے متعلق منتخب قرآنی آیات کی تعبیر نو | 495 | |
فصل اوّل : تعبیر نو کا اسلوب | 496 | |
فصل دوم : قرآن مجید کے تراجم اور تفاسیر کا انکار اور مجوزہ نئی تعبیریں | 503 | |
نتائج بحث | 578 | |
گزارشات و تجاویز | 609 | |
الفہارس/کتابیات | 611 |