برصغیر پاک و ہند میں تصوف کی اردو مطبوعات
برصغیر پاک و ہند میں تصوف کی اردو مطبوعات
مصنف : محمد نذیر رانجھا
صفحات: 376
علم وتحقیق کےمیدان میں کتابیاتی لٹریچر کی اہمیت ، ضرورت اور افادیت اہل نظر سے پوشیدہ نہیں ۔دورِحاضر میں کتابیات اور اشاریہ سازی کےفن میں جو غیر معمولی ترقی ہوئی ہے۔ علمی وتحقیقی کاموں کے لیے اس کی ناگزیر ضرورت واہمیت کا احساس سب سے پہلے مسلمانوں ہی نے کیا اور اس میدان میں بڑی گراں قدر خدمات انجام دیں ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔کتابیات کا ایک بنیادی فائدہ تو یہ ہےکہ بہت سی علمی اور تحقیقی کاوشیں جو امتداد زمانہ کے باعث اہل علم کی نظروں سےاوجھل ہوچکی ہیں وہ دوبارہ نظر میں آجاتی ہیں اور اس طرح ان سے استفادہ کی راہ آسان ہوجاتی ہے ۔ نیز بہت سے غیر معروف مصنفین کی علمی خدمات سے اہل علم ودانش کو متعارف ہونے کا موقع بھی ملتاہے اوران تک رسائی کی سبیل پیدا ہوجاتی ہے ۔جس کی وجہ سے زیر بحث موضوع پر مطلوبہ معلومات تک رسائی اس حد تک آسان ہوگئی ہے کہ کسی بھی علمی وتحقیقی موضوع پر کام کرنے والا اسکالر آسانی سے یہ معلوم کرسکتا ہے کہ زیربحث موضوع پر اب تک کس قدر کام ہوچکا ہےا ور وہ کہاں دستیاب ہے۔اس سےمواد کی تلاش وجستجو کا کام بہت کچھ آسان ہوجاتا ہے۔زیر نظر کتاب ’’برصغیر پاک وہندمیں تصوّف کی اردو مطبوعات‘‘جناب نذیر رانجھا صاحب کی تالیف ہے یہ کتاب دراصل ڈاکٹر سید عبد اللہ کےجاری کردہ منصوبہ ’’کتابیاتِ اسلام‘‘ کی پانچویں جلد ہے ۔صاحب کتا ب جناب نذیر رانجھا صاحب نے اس کتاب کی تدوین وترتیب میں سرکاری وشخصی لائبریوں سے استفادہ کر کے اس میں تصوف کی 2666 مطبوعہ اردو کتب کے عنوانات جمع کیے ہیں ۔مصنف نے جن ماخذ سے استفادہ کیا ان کی جامع فہرست کتاب کےآخر میں دے دی ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض ناشر | 7 |
دیباچہ | 9 |
فہرست موجود نہیں |