بارات اور جہیز کا تصور مفاسد اور حل
بارات اور جہیز کا تصور مفاسد اور حل
مصنف : حافظ صلاح الدین یوسف
صفحات: 50
عہد رسالت اور عہد صحابہ وتابعین ،یہ تینوں دور رسول اللہ ﷺ کے فرمان کی رو سےخیر القرون (بہترین زمانے ) ہیں اسلام کے ان بہترین زمانوں میں شادی بیاہ کا مسئلہ بالکل سادہ اور نہایت آسان تھا ۔رشتہ طے ہونے کےبعد کے جب نکاح کاپروگرام بنتا تو تاریخ تعین کرکے لڑکے والے گھر کے چند افراد کو ساتھ لے کر لڑکی والوں کے گھر جاتے اورنکاح پڑھ کر لڑکی کو اپنے گھر لے آتے ۔ اس کے لیے نہ برات کا کوئی سلسلہ تھا اور نہ جہیز ،بری اور زیورات کا اور نہ دیگر تکلفات ۔ اس سے نہ لڑکے والوں پر کوئی بوجھ پڑتا اور نہ لڑکی والوں پر ۔دونو ہی سکھی رہتے۔ یہی اسلامی تعلیمات اور اسوۂ رسول کا تقاضا تھا جس پر خیر القرون کےمسلمانوں نے عمل کر کے دنیا کو اسلامی تمدن ومعاشرت کا بہترین نمونہ دکھلایا اور اپنی عظمت کا سکہ منوایا۔آج اس کےبرعکس ہم اپنے اسلام اوراس کی تعلیمات سے دور ہوگئے تو ہماری عظمت بھی ایک قصہ پارینہ بن گئی ہے اور رسوم ورواج کی وہ بیڑیاں بھی ہم نے اپنے گلوں کا ہار بنا لی ہیں جن کو ہمارے پیارے نبیﷺ نے کاٹ کر پھینک دیا تھا ۔نتیجۃً ہماری شادیاں بھی ایک عذاب بن گئی ہیں ۔زیر نظر ’’کتابچہ ‘‘بارات اور جہیز کا تصور مفاسد اور حل‘‘ مفسر قرآن مولانا حافظ صلاح الدین یوسف ﷾ کی مذکورہ موضوع پر نہایت عمدہ تحریر ہے جس میں انہوں نے دور حاضر میں شادی نکاح کے مواقع پر پائے جانے والے رسم ورواج بالخصوص بارات اور جہیز کے نقصانات اور ان کی شرعی حیثیت کو قرآن وحدیث کی روشنی میں واضح کیا ہے ۔ جوکہ تمام اہل اسلام کے لیے انتہائی مفید اور قابل مطالعہ اور ایک دوسرے کو بطور تحفہ دینے کےلائق ہے ۔تاکہ اس سے معاشرہ میں رواج پا جانے والے رسم ورواج کا خاتمہ ہوسکے او ر شادی بیاہ کی تقریبات کو سنت نبوی کے مطابق ادا کیا جاسکے ۔اللہ تعالی حافظ صاحب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے لوگوں کی اصلاح کا ذریعہ بنائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض مولف | 2 | |
بارات کا تصور ، مفاسد اور حل | 3 | |
لڑکی والوں کے گھر کھانا جائز ہے یا نہیں؟ | 17 | |
مروجہ جہیز کی شرعی حیثیت؟ | 19 | |
جہیز کی جائز صورت | 21 | |
یہ جہیز نہیں بلکہ صلہ رحمی ، تعاون اور خیر خواہی ہے | 22 | |
عربی زبان میں تجہیز کا مفہوم | 23 | |
حضرت فاطمہ ؓ کا جہیز | 24 | |
ستم ظریفی کی انتہا | 26 | |
شادی بیاہوں میں اختیار کیے جانے والے طور اطوار احادیث رسول کی روشنی میں | 28 | |
بیوٹی پارلر کا کاروبار حرام ہے | 39 | |
دکھلاوے اور نمودو نمائش کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے؟ | 41 | |
وضاحت | 41 | |
دین اور عورت دین داروں کے لیے فتنہ نہیں ہے | 42 | |
شادی کے موقعے پردف بجانے کی شرعی حیثیت | 44 | |
مذکورہ روایات سے کیا ثابت ہوتا ہے؟ | 47 | |
موجودہ حالات میں اظہار مسرت کا مذکورہ جائز طریقہ ناجائز اور حرام ہے | 48 |