بابری مسجد شہادت سے قبل حصہ اول
مصنف : محمد عارف اقبال
صفحات: 378
فرقہ پرستوں نے اللہ کے گھر مسلمانوں کی ایک عبادت کو شہید نہیں کیا بلکہ ہندوستان کے سیکولر کردار، مذہبی رواداری کی روایت کو پامال کیا۔ مسلمانوں کا جو بھرم تھا اس کو ختم کردیا۔ ان فرقہ پرستوں میں جہاں مذہبی جماعتوں کے کارکن بھی شامل تھے وہیں مفاد پرست سیاستدان بھی۔ مسلمان اللہ کے گھر کی شہادت کے ساتھ ساتھ اس ملک کی صدیوں قدیم مذہبی آہنگی کے ملیامیٹ ہونے کا غم مناتے ہیں۔ عدلیہ پر اپنے اٹوٹ ایقان کے متزلزل ہونے کا ماتم کرتے ہیں۔ ہم اور ہماری پیشرو نسل کے لوگ بابری مسجد کی تاریخی حقیقت، اہمیت سے بھی واقف ہیں‘ اور اُن لرزہ خیز واقعات کے بھی ٹیلیویژن چیانلس کے ذریعہ چشم دید گواہ بھی ہیں جب تاریخی بابری مسجد کو تاریخ کا ایک حصہ بنانے کے لئے ہندوستان بھر سے کرسیوک جمع ہوئے جنہیں حکومت کی جانب سے سیکوریٹی فراہم کی گئی۔ ساری دنیا سے اکٹھا ہونے والے میڈیا نمائندوں کے سامنے کرسیوکوں نے سنگھ پریوار کے سرکردہ قائدین کی موجودگی میں اُن کے نعرۂ ہائے تحسین کی بازگشت میں بابری مسجد کے گنبدوں پر چڑھ کر کدالوں سے اسے دیکھتے ہی دیکھتے شہید کردیا۔ 6؍دسمبر 1992ء کو ہندوستان کا ہر مسلمان اپنی نظر سے خود گردیا۔ زیر نظر تبصرہ کتاب ’’بابری مسجد شہادت سے قبل‘‘ محمد عارف اقبال کی ہے جس میں مسجد بابری کی معلومات فراہم کی گئی ہے۔بابری مسجد مغل بادشاہ ظہیر الدین محمد بابر ( 1483ء – 1531ء) کے حکم سے دربار بابری سے منسلک ایک نامور شخص میر باقی کے ذریعہ سن 1527ء میں اتر پردیش کے مقام ایودھیا میں تعمیر کی گئی۔ یہ مسجد اسلامی مغل فن تعمیر کے اعتبار سے ایک شاہکار تھی۔مزید اس کتاب میں بابری مسجد کی دینی و شرعی و تاریخی حیثیت ، بابری مسجدارباب فقہ و فتاویٰ کی نظراور دیگر تنازعات کو اجاگر کیا ہے روزِ روشن کی طرح اور یہاں تک کہ ساری دنیا سے اکٹھا ہونے والے میڈیا نمائندوں کے سامنے کرسیوکوں نے سنگھ پریوار کے سرکردہ قائدین کی موجودگی میں اُن کے نعرۂ ہائے تحسین کی بازگشت میں بابری مسجد کے گنبدوں پر چڑھ کر کدالوں سے اسے دیکھتے ہی دیکھتے شہید کردیا۔ بابری مسجد کا تنازع اس وقت بھی مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان شدید نزاع کا باعث ہے اور اس کا مقدمہ بھارتی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اللہ پاک مساجد کی حفاظت فرمائے اور جو کام محمد اقبال عارف نے کیا ہے اس قبول فرمائے۔ آمین۔
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض ناشر | 4 |
عرض مترب | 9 |
دیباچہ | 11 |
پیش لفظ | 19 |
بابری مسجد:شہادت سےقبل حصہ اول | |
باب 1:بابری مسجدکی دینی اورشرعی حیثیت | |
دین میں مسجدکی اہمیت | 27 |
مسجداللہ کی ملکیت ہوتی ہے | 29 |
ایک اہم نکتہ | 30 |
سب مسجدیں یکساں قابل احترام ہیں | 30 |
ہماراجرم | 32 |
ظالموں سےبات کرناسفیدنہیں | 32 |
مسلمانوں کوہدایت | 32 |
دعوت اورمحاذآرائی | 34 |
شعائراسلامی کی تعظیم | 37 |
مسلمانوں کی بےغیرتی | 39 |
شعائراللہ علماءاورمفسرین کی نظرمیں | 47 |
قضیہ بابری مسجداورشریعت اسلامی | 57 |
قضیہ کیاہے؟ | 57 |
مسئلہ وقف کی وضاحت | 59 |
مسجدکےوقف کی مخصوص نوعیت | 64 |
وقف میں تبدیلی یاتبادلہ کےضوابط | 67 |
قضیہ کےفریق اوران کاموقف | 69 |
بابری مسجدمیں تبدیلی یامطالبہ | 71 |
شریعت میں ملی یاانسانی مصالح کالحاظ | 72 |
مسلم اہل قلم میں مرعویت اورخوداعتمادی کی کمی | 75 |
چندبنیادی امور | 78 |
بابری مسجدارباب فقہ وفتاوی کی نظریہ | 80 |
استفتاء | 80 |
فتوی دارالعلوم ندوۃ العلماء | 81 |
فتوی دارلعلوم دیوبند | 81 |
فتوی دارلعلوم اشرفیہ | 82 |
شعائراسلام کےبارےمیں | 84 |
فتوی دارالعلوم دیوبند | 84 |
فتوی جامعۃ الفلاح اعظم گڑھ | 85 |
امارت شرعیہ بہارکافتوی | 86 |
مقبوضہ مساجدکاحکم | 86 |
عالم عرب کافتوی | 87 |
مسجدکی شرعی حیثیت کےبارےمیں تمام مکاتب فکرکےعلماءکامتفقہ فیصلہ | 88 |
باب 2:ہندتوحقیقت تاریخ عزائم | |
ہندتوکی تاریخی حقیقت | 93 |
ہندتوکی حقیقت | 94 |
فکری قدامت | 95 |
ہندتوکی تاریخ | 96 |
عہداستعلاب | 99 |
عہداحیاء | 99 |
ترکیب وعمل | 100 |
اتساع وانقباض کی کیفیت | 100 |
ہندتوکےاقدامامت کی میکانکیت | 103 |
نشاءۃ جدید | 115 |
چت کامفہوم | 118 |
ہندومذہب کیاہے؟ | 124 |
ہندومذہب کےاصول | 124 |
تاریخی حقیقت | 126 |
گنیش جی کامجسمہ | 127 |
عورت کی حیثیت | 128 |
ڈاکٹر مبیڈکرکاالمیہ | 131 |
ہندوتاریخ میں نہیں تواپنےگربیان میں جھانکے | 133 |
ہندتوکی علمبردارتحریک | 133 |
آرایس ایس تعارف وتجزیہ | 136 |
بابری مسجدکی شہادت میں آراءایس ایس کاکردار | 136 |
طریقہ اورتنظیمی ڈھانچہ | 137 |
آرایس ایس کی اہم ذیلی تنظیمیں ایک نظرمیں | 141 |
رام مندرتحریک اورآرایس ایس | 144 |
ایشوزکی تلاش وتیاری | 144 |
بابری مسجد/رجم جنم بھوی | 145 |
1980ءکےدہےمیں نئی شروعات | 147 |
مہمت | 148 |
رام شلاپوجن | 152 |
فسادات | 152 |
شلانیاس | 153 |
منڈل اورتحدیاترا | 154 |
فسادات کایک طوفان | 155 |
1991ءکاپارلیمانی الکشن | 156 |
بابری مسجدکی شہادت | 157 |
فسادات کاپھرایک لامتناہی سلسلہ | 159 |
باب 3:بابری مسجدکی تاریخی حیثیت | |
بابری مسجدپس منظرپیش منظر | 173 |
بابری مسجدکےکتبات | 173 |
غاصبانہ قبضہ کی زمین پرمسجدکی تعمیرناجائز | 175 |
غیرمسلموں کی عبادت گاہوں کےساتھ رسول اللہ ﷺ کی رواداری | 177 |
مورخین کی شہادت | 178 |
بابراورمندروں کاحترام | 178 |
آئین اکبری میں اجودھیاکاذکر | 179 |