عظیم شخصیات کے آخری لمحات
عظیم شخصیات کے آخری لمحات
مصنف : خواجہ طاہر محمود کوریجہ
صفحات: 367
موت ایک ایسی حقیقت ہے جس پر ہر شخص یہ یقین رکھتا ہے کہ اس سےدوچار ہونا اوراس کا تلخ جام پینا ضروری ہے یہ یقین ہر قسم کےکھٹکے وشبہے سے بالا تر ہے کیونکہ جب سے دنیا قائم ہے کسی نفس وجان نے موت سے چھٹکارا نہیں پایا ہے۔کسی بھی جاندار کے جسم سے روح نکلنے اور جداہونے کا نام موت ہے۔ہر انسان خواہ کسی مذہب سے وابستہ ہو یا نہ ہو اللہ یا غیر اللہ کو معبود مانتا ہو یا نہ مانتا ہو اس حقیقت کو ضرور تسلیم کرتا ہےکہ اس کی دنیا وی زندگی عارضی وفانی ہےایک روز سب کو کچھ چھوڑ کر اس کو موت کا تلخ جام پینا ہے گویا موت زندگی کی ایسی ریٹائرمنٹ ہےجس کےلیے کسی عمر کی قید نہیں ہے اور اس کےلیے ماہ وسال کی جو مدت مقرر ہے وہ غیر معلوم ہے۔یہ دنیاوی زندگی ایک سفر ہے جوعالم بقا کی طرف رواں دواں ہے ۔ ہر سانس عمر کو کم اور ہر قدم انسان کی منزل کو قریب تر کر رہا ہے ۔ عقل مند مسافر اپنے کام سے فراغت کے بعد اپنے گھر کی طرف واپسی کی فکر کرتے ہیں ، وہ نہ پردیس میں دل لگاتے اور نہ ہی اپنے فرائض سے بے خبر شہر کی رنگینیوں اور بھول بھلیوں میں الجھ کر رہ جاتے ہیں ہماری اصل منزل اور ہمارا اپنا گھر جنت ہے ۔ ہمیں اللہ تعالیٰ نے ایک ذمہ داری سونپ کر ایک محدود وقت کیلئے اس سفر پر روانہ کیا ہے ۔ عقل مندی کا تقاضا تو یہی ہے کہ ہم اپنے ہی گھر واپس جائیں کیونکہ دوسروں کے گھروں میں جانے والوں کو کوئی بھی دانا نہیں کہتا۔انسان کوسونپی گئی ذمہ داری اورانسانی زندگی کا مقصد اللہ تعالیٰ کی عبادت کرکے اللہ تعالیٰ کو راضی کرنا ہے۔موت کے وقت ایمان پر ثابت قدمی ہی ایک مومن بندے کی کامیابی ہے ۔ لیکن اس وقت موحد ومومن بندہ کے خلاف انسان کا ازلی دشمن شیطان اسے راہ راست سے ہٹانے اسلام سے برگشتہ اور عقیدہ توحید سے اس کے دامن کوخالی کرنے کےلیے حملہ آور ہوتاہے اور مختلف فریبانہ انداز میں دھوکے دیتاہے ۔ ایسےموقع پر صرف وہ انسان اسکے وار سےبچتے ہیں جن پر اللہ کریم کے خاص رحمت ہو ۔زیر نظر کتاب ’’ عظیم شخصیات کےآخری لمحات ‘‘ جناب خواجہ طاہر محمود کی کوریجہ کی کاوش ہے اس کتاب میں انہوں ہے تقریباً دو صد پچاس مشاہیر کی زندگی کےآخری ل لمحات کو انتہائی خوبصورت پیرائے میں بیان کیا ہے ۔اور تمام مشاہیر کی تاریخ وفات ان کی عمر اور ان کی تدفین کی تفصیل بھی درج کر دی ہے ۔اس طرح یہ کتاب ان مشہور ہستیوں کی مختصر تاریخ بھی بن گئی ہے ۔کتاب میں مذکور شخصیات کو مصنف نے چھ حصوں میں تقسیم کیا ہے ۔ حصہ اول نبی کریمﷺ خلفاء اربعہ ،سید فاطمہ بنت محمد ، حسن وحسین حصہ دوم عام صحابہ کرا م حصہ سوم آئمہ، فقہاء، علماء مجتہدین حصہ چہارم مشائخ عظام ، اولیاء کرام حصہ پنجم سلاطین، وزراء وامراء، حصہ ششم شعراء وادیب کے تذکرہ اور آخری لمحات کے کلمات پر مشتمل ہے ۔اس موضوع پر مولاناابوالکلام آزاد اور عبدالرحمان طارق کی کتابیں موجود ہیں ۔