آیت الکرسی کے فضائل و تفسیر
آیت الکرسی کے فضائل و تفسیر
مصنف : ڈاکٹر فضل الٰہی
صفحات: 275
آیت الکرسی بہت بڑی عظمت ورفعت والی آیت ہے اوراس بلندی اور برتری کا سبب اس میں بیان کردہ باتیں ہیں ۔ یہ رب العالمین کی توحید ان کی کبریائی بڑائی صفات پر مشتمل ہے۔قرآن کریم ہر آیت کریمہ عالی مرتبت اور عظیم القدر ہے لیکن ان میں سے عظیم ترین آیت ’’آیت الکرسی‘‘ ہے آیات قرآنیہ میں سےیہ واحد آیت کریمہ ہے جس کو آنحضرت ﷺ نے بطور وظیفہ کثرت سے تلاوت کیا ہے اور صحابہ کرام اور امت مسلمہ کو تلاوت کی بار بار تاکید فرمائی ہے ۔ مثلاً پانچ نمازوں کے بعد ،رات کوسوتے وقت ، اپنی مادی چیزوں کو جن وانس سے محفوظ رکھنے کے لیے خصوصی طور تلاوت کی تعلیم عطا فرمائی ہے ۔ اس لیے ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اس کو بطور وظیفہ اپنانے کی مقدور بھر کوشش کرے اور اس آیت کے فیوض وبرکات کوسمیٹنے کا اہتمام کرے ۔اور نبی کریم ﷺ کی متعدد احادیث سے ثابت ہے کہ آیۃ الکرسی قرآن کریم کی عظیم ترین آیت ہے اس لیے کہ اس میں ذات باری تعالیٰ کی توحید اس کی عظمت اوراس کی صفات کا بیان ہے حضرت ابی بن کعبؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول ﷺ نے فرمایا کہ: ’’آیۃ الکرسی قرآن کریم کی عظیم ترین آیت ہے‘‘اور حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا کہ’’ آیۃ الکرسی ایک چوتھائی قرآن ہے‘‘ ۔ زیرتبصرہ کتاب ’’آیت الکرسی کے فضائل وتفسیر‘‘ شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید کے برادر محترم مصنف کتب کثیرہ جناب ڈاکٹر فضل الٰہی ﷾ کی تصنیف ہےاس کتاب کو انہوں نے دو بحثوں میں تقسیم کیا ہے پہلی بحث آیت الکرسی کے فضائل اور دوسری بحث آیت االکرسی کی تفسیر کےمتعلق ہے ۔ مبحث اول کو پانچ عنوانات اور مبحث دوئم کو دس مستقل عنوانات کے تحت منفرد انداز میں بیان کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ موصوف کی تمام دعوتی وتبلیغی اور تحقیقی وتصنیفی خدمات قبول فرمائے اور اس کتاب کو عوام الناس کےلیے فائدہ مند بنائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
تمہید | 21 | |
کتا ب کی تیاری میں پیش نظر باتیں | 23 | |
خاکہ کتا ب | 23 | |
شکر و دعا | 24 | |
مبحث او ل | ||
آیت الکرسی کے فضائل | ||
تمہید | 25 | |
قرآن کریم کی عظیم ترین آیت | ||
حدیث ابی بن کعب | 27 | |
شیخ الا سلام ابن تیمیہ کا بیان | 28 | |
آیت الکر سی میں اسم اعظم | ||
دلیل | ||
فرمان نبوی ﷺ ان اسم اللہ الاعظم | 29 | |
شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی رائے | 30 | |
امام ابن قیم کا بیان | 30 | |
اسے پڑھنے سے شیطان دور ہوتا ہے | ||
حدیث ابی ہریرہ | 32 | |
شیخ الاسلام ابن تیمیہ کا بیان | 37 | |
علامہ عینی کا قو ل | 38 | |
ب – حدیث ا بی ایوب انصاری | 38 | |
ج- حدیث ابی بن کعب | 41 | |
امام ابن حبان کا اس پر تحریر کردہ عنوان | 43 | |
تینوں احادیث سے معلوم ہونے والی تین باتیں | 44 | |
بعد از نما ز پڑھنے سے آئند ہ نماز تک حفاظت الہی | ||
فرمان نبوی ﷺ من قر آ آیتہ الکرسی فی دبر الصلاۃ… الحدیث | 45 | |
بعد از نماز پڑھنے والے اور جنت کے درمیان صر ف موت کا حائل ہونا | ||
دلیل | ||
فرمان نبوی ﷺ من قر آ آیتہ الکرسی فی دبرکل…الحدیث | 47 | |
شرح حدیث: | ||
علامہ طیبی کا بیان | 48 | |
ملا علی قاری کا بیان | 48 | |
مبحث دوم | ||
آیت الکر سی کی تفسیر | ||
تمہید | 51 | |
اللہ لا الہ الاھو کی تفسیر | ||
جملے کا معنی : | ||
چھ علما ء کےبیانا ت | 54 | |
ب:(لاالہ الا ھو)کا قرآن کریم میں تکرار : | ||
آٹھ مقامات پر( اللہ لا الہ الاھو )کا تکرار | 56 | |
چھبیس مرتبہ ( لا الہ الا ھو ) کا تکرار | 58 | |
جملے کے معانی کا معمو لی اختلاف کے ساتھ بہت زیادہ مقامات پر ذکر | 58 | |
ج:اللہ تعالی ٰ کا اپنی توحید کی گو اہی دینا | ||
درود شریفہ (شھد اللہ انہ | الایتہ | 59 |
دو مفسرین کے اقو ال | 59 | |
لا الہ الا ھو کے تکرار کی حکمت : | ||
قاضی ……….. درود کا بیان | 60 | |
بلند ترین شاخ | ||
دلیل : | ||
فرمان نبوی ﷺالایمان بضع ……. الحدیث | 61 | |
شرح حدیث میں علامہ نووی کا بیان | 61 | |
ہ : اخلاص سے کہے ھوئے کلمہ توحید کا عرش تک پنچنا : | ||
دلیل : | ||
ارشاد نبوی ﷺ ما قال عبد …….. الحدیث | 62 | |
و:( لا الہ الا اللہ ) کا سب سے زیادہ فضیلت والا ذکر ہونا : | ||
دلیل: | ||
ارشاد نبوی ﷺ افضل الذکر ….. الحدیث | 63 | |
اس شان و عظمت کا سبب: | ||
علامہ مبارک پوری کا بیان | 63 | |
ز: تو حید کا دنیوی سیاست و قیادت کا سبب ہونا : | ||
دلیل: | ||
ارشاد نبوی ﷺ انما ارد تھم علیٰ ٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔ………. الحدیث | 64 | |
تا ریخ عالم کی شہادت : | ||
دور نبوی ﷺ صدیقی ‘ فاروقی اور عثمانی میں سلطنت تو حید کی و سعت | 67 | |
ایرانی محاذ پر اہل تو حید کی فتو حات | 67 | |
سر زمین مصر میں پرچم تو حید کی بلندی | 68 | |
ارض شام میں علم تو حید کی بلندی | 68 | |
سپین کی سلطنت تو حید میں شمو لیت او ر فر انس میں لشکر تو حید کا پنچنا | 69 | |
دیبل (سندھ) ملتان اور کا بل کا اہل تو حید کے لئے سر نگو ں ہونا | 69 | |
تنبیہ : | ||
عقیدہ توحید کاہر زمانے میں قیادت و سیاست کا سبب ہونا | ||
دو غیر مسلم مفکر ین کے بیا نات | 69 | |
ح:دعوت تو حید میں لچک کا ہونا: | ||
دلیل: | ||
ارشاد باری تعالیٰ(فلا تطع المکذبین ……الا یتین | 71 | |
دو مفسرین کے اقو ال | 71 | |
ر سو ل کریم ﷺ کا استقلال و ثبات: | ||
عقیل بن ابی طالب کا بیان کردہ و اقعہ | 72 | |
ط: تو حید کے بغیر اعما ل کا بر باد ھونا : | ||
دو دلیلیں : | ||
ا: ارشاد باری تعالیٰ ( و لو اشرکو لحبط …… الاٰ یتہ | 74 | |
ب: ارشاد باری تعالی ٰ ( قل افغیر اللہ تا مرو نی……. الاٰیات | 75 | |
چار مفسرین کے اقو ال | 76 | |
ی: بوقت مو ت کہنے سے غم کا چھٹنا اور رنگ کا چمکنا : | ||
دو دلیلیں : | ||
ارشاد نبوی ﷺ کلمتہ لا یقو لھا عبد ….. الحدیث | 80 | |
ص: بو قت موت کہنے والے کا جنت میں داخلہ : | ||
دلیل: | ||
ارشاد نبوی ﷺ من کا ن آخر کلامہ ٖ…………. الحدیث | 80 | |
ل: تو حید پر فو ت ھو نے والے کا جنت میں دا خلہ : | ||
ارشاد نبویﷺ:من مات وھو یعلم ………….الحدیث | 81 | |
شرح حدیث میں علامہ نوی کا بیان | 82 | |
م: (لا الہ الا اللہ ) کی گواہی دینے و الے پر دو زخ کی آ گ حرام ھونا : | ||
دو دلیلں : | ||
ارشاد نبوی ﷺ فا ان اللہ قد حر م …………… الحدیث | 83 | |
شرح حدیث | ||
حا فظ ابن حجر کا بیان | 84 | |
ب:ار شا د نبوی ﷺمن شھد ان لا الہ ………..الحدیث | 84 | |
شرح حدیث میں علامہ مبارک پوری کا بیان | 84 | |
ن: اخلاص سے کہنے والے کا شفاعت نبوی سے سب سے زیادہ فیض یاب ہو نا: | ||
دلیل : ارشاد نبوی ﷺ اسمعہ لہ الناس … الحدیث | 85 | |
ایک دوسری روایت : و شفا عتی لمن شھد …. الحدیث | 85 | |
س: تمام انبیاء پر نازل کردہ شریعتوں اور ان کی دعوت کی اساس : | ||
1: اجمالی نصوص: | ||
1ارشاد باری تعالیٰ (ینزل الملائکتہ الرو ح…. الایتہ | 86 | |
پانچ مفسرین کے اقتسا بات | 87 | |
2: ارشاد باری تعالیٰ ( ان ھذہ امتکم ……… الاآیتہ | 90 | |
پانچ مفسرین کے اقو ال | 91 | |
2: تفصیلی نصوص: | ||
آٹھ انبیا ئے سابقین کے متعلق نصوص: | ||
1دعو ت نوح : | ||
ارشاد باری تعا لیٰ ( و لقدارسلنانوحا )…….الایتہ | 94 | |
نوح کے بعد آنے والے رسول کی دعوت : | ||
ارشاد باری تعا لیٰ( ثمہ انشاء نا من بعد ھم) الایتین | 94 | |
3: دعوت ہو د | ||
ارشاد باری تعالیٰ ( و الی ٰ عاد اخاھم ھودا )….. الا یتہ | 95 | |
4: دعوت صالح : | ||
ارشاد با ری تعا لیٰ ( والیٰ ثمود اخا ھم)……. الایتہ | 95 | |
5: دعوت ابر ا ہیم : | ||
ارشاد باری تعا لیٰ (و اتل الیھم نبا ء …. الایتہ | 95 | |
6:دعو ت شعیب : | ||
ارشاد باری تعا لیٰ ( و الیٰ مدین اخاھم )الایتہ | 97 | |
7:دعوت موسیٰ : | ||
ارشاد باری تعالیٰ (و جا وزنا ببنی اسرائیل ……….. )الایتہ | 97 | |
8:دعوت عیسیٰ : | ||
ارشاد باری تعالیٰ ( ما قلت لھم……..) الا یتہ | 98 | |
شیخ محمد عدوی کا بیان | 99 | |
ع: دعوت توحید کے لئے اہتمام مصطفوی ﷺ: | ||
آنحضرت ﷺ کے لئے تو حید کے لئے تا کید ربانی : | ||
دوآیتیں : | ||
1: ارشاد ربانی ( فا علم انہ لا الہ الا اللہ …. الایتہ | 100 | |
2: ارشاد ربانی ( قل یآ یھا الناس … الایتہ | 100 | |
سیرت نبوی Aسے پانچ مثالیں : | ||
1 مقام منیٰ میں لو گو ں کے خیموں میں : | ||
حدیث ربیعہ بن عباد دؤلی | 101 | |
2: بوقت و فات چچا ابو طالب کو : | ||
ارشاد نبوی ﷺ یا عم ! قل…. الحدیث | 101 | |
3: ارادہ قتل کے ساتھ آنے والے مشرک کو : | ||
ارشاد نبوی ﷺ اتشھد ان ….. الحدیث | 102 | |
4: شا ہ رو م قیصر کو : | ||
خطاب نبوی ﷺ من محمد ﷺ ….. الحدیث | 105 | |
5: یمنی اھل کتا ب کے لئے تو حید کے ساتھ آغاز دعوت کا حکم: | ||
ارشاد نبوی انک تقدم علیٰ قو م …. الحدیث | 106 | |
ف: حضرات صحابہ کادعوت توحید کے لیے اہتمام : | ||
1: مغیرہ بن شعبہ کی رستم کو دعوت تو حید | 108 | |
2: ربعی بن عامر کی رستم کو دعوت تو حید | 109 | |
3:خالد بن ولید کی رو می سر دار جر جہ کو دعوت توحید | 110 | |
2 | ||
(الحی القیوم ) کی تفیسر | ||
1 : (الحی) کا معنی : | ||
سات علما ء کے بیانات | 112 | |
ب:وصف(الحی)و الی دیگر آیات میں سے چار | 113 | |
ج : اسم مبارک ( الحی) کی شان و عظمت : | ||
تین علمائے امت کے اقوال | 114 | |
و: (الحی) کے معنی دو نصوص : | ||
1 : ار شاد باری تعا لیٰ ( ھو الاول و الآ خر | 116 | |
دو مفسرین کے اقو ال | 116 | |
دعائے نبو ی ﷺ انت الاو ل ‘ فلیس… الحدیث | 118 | |
حدیث شریف کے حو الے سے دو باتیں | 118 | |
ہ: اللہ تعا لیٰ تعالی ٰ کے سوا سب کا (مر نے والا) ہونا | ||
پانچ نصوص | 119 | |
و : سید الخلق ﷺ کی زندگی کا از لی اور ابدی نہ ہونا : | ||
چار نصو ص : | ||
ز:( الحی) کا پہلے جملے سے تعلق: | ||
شیخ ابن عاشور کا قول | 123 | |
خطبہ صدیقی | 124 | |
ح : ( القیوم ) کا وزن اور معنی : | ||
چار علما ء کے بیا نات | 127 | |
ط : ( تمام مخلو قات کے اللہ تعا لیٰ ہی کے ساتھ ہونے ) کے متعلق چھ نصوص | 129 | |
ان نصو ص کے حوالے سے چار باتیں | 133 | |
ہ: اسم مبارک ( القیو م ) کی شان و عظمت : | ||
دو علما ئے امت کے اقو ال | 134 | |
ک ( القیوم ) کا پہلے جملے سے تعلق | 136 |