عون الخبیر شرح الفوز الکبیر فی اصول التفسیر
عون الخبیر شرح الفوز الکبیر فی اصول التفسیر
مصنف : شاہ ولی اللہ محدث دہلوی
صفحات: 716
شاہ ولی اﷲمحدث دہلوی (1703-1762) برصغیر پاک و ہند کے ان عظیم ترین علماء ربانیین میں سے ہیں جو غیر متنازع شخصیت کے مالک ہیں۔ وہ ہر مسلک کے مسلمانوں کے ہاں قدر کی نگاہوں سے دیکھے جاتے ہیں ان کی شہرت صرف ہندوستان گیر ہی نہیں بلکہ عالم گیر ہے ۔وہ بلاشبہ اٹھارہویں صدی کے مجدد تھے اور تاریخ کے ایک ایسے دورا ہے پر پیدا ہوئے جب زمانہ ایک نئی کروٹ لے رہا تھا، مسلم اقتدار کی سیاسی بساط لپیٹی جا رہی تھی، عقلیت پرستی اور استدلالیت کا غلبہ ہو رہا تھا۔آپ نے حجۃ اﷲ البالغہ جیسی شہرہ آفاق کتاب اور موطا امام مالک کی شرح لکھی اورقرآن مجید کا فارسی زبان میں ترجمہ کیا۔ دوران ترجمہ شاہ صاحب کے سامنے بہت سے علوم و معارف اور مسائل و مشکلات واشگاف ہوئے ۔ شاہ صاحب نے ان کو حل کرنے کی کوشش کی اور اس کے لیے متعدد کتابیں اور رسالے لکھے ۔ترجمہ کی مشکلات کو حل کرنے کیلئے “مقدمہ در قوانین ترجمہ” کی تصنیف فرمائی۔ لیکن شاہ ولی اﷲ کا ایک بے مثال کارنامہ ”الفوز الکبیر فی اصول التفسیر ”ہے ۔شاہ صاحب کی علوم القرآن پر اتنی گرفت ہے کہ ان کی تصنیف لطیف ”الفوز الکبیر” سند کا درجہ رکھتی ہےچونکہ اپنے موضوع پر ایک منفرد کتاب تھی اسی لئے اناً فاناً سارے عالمِ اسلام میں اس کی شہرت پھیل گئی۔منیر الدین دمشقی اور مولانا سلمان ندوی نے اس کا عربی میں ترجمہ کیا ہے ۔ مفتی محمد سعید پالن پوری نے بھی اس کا عربی میں ترجمہ کیا، اور اردو و عربی میں شرح بھی لکھی۔اس کے علاوہ بھی کئی اہل علم نے اس کتاب کا اردو میں ترجمہ کیا ۔ زیر نظر کتاب ”عون الخبیر شرح الفوز الکبیر” مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتی کی تصنیف ہے جو کہ فوز الکبیر کو تدریس کے دروان ان کے کیسٹوںمیں ریکارڈ شدہ دروس کو سن کر تیار کی گی ہے ۔فوز الکبیر کی یہ شرح طالبانِ علوم نبوت اور مدارس کےاساتذہ وطلباء کے لیے ایک گراں قدر تحفہ ہے کیونکہ یہ کتاب اکثر مدارس اسلامیہ میں شامل نصاب ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
ابتدائیہ | 27 | |
امام ولی اللہ دہلوی | 29 | |
دیباچہ الفوز الکبیر | 45 | |
نام کتاب | 45 | |
مصنف اور آپ کا خاندان | 45 | |
شاہ ولی اللہ کی تصانیف | 46 | |
تفسیر قرآن کی ضرورت | 47 | |
شاہ صاحب کی علمی کاوش | 49 | |
حمد و ثناء | 49 | |
فہر قرآن کی نعمت | 50 | |
تبلیغ قرآن کا احسان | 50 | |
ربط درس | 53 | |
تبلیغ قرآن | 53 | |
درود شریف کا تحفہ | 54 | |
مضامین رسالہ | 60 | |
باب اول | 61 | |
قرآن پاک کے پانچ علوم | 61 | |
جملہ علوم قر آن | 61 | |
علوم خمسہ کا بیان | 62 | |
خلاصہ کلام | 69 | |
عام مفسرین کا طریقہ تفسیر | 72 | |
نزول قرآن کے علمی اسباب | 74 | |
شرک اور مشرک | 85 | |
گمرانی کے اسباب | 87 | |
شرک کی تعریف | 88 | |
شرک کی اصل بنیاد | 92 | |
کعبۃ اللہ کی تعمیر نو | 100 | |
یہودیوں کی گمراہی کے اسباب | 123 | |
استبعاد رسالت کے اسباب | 141 | |
نصاریٰ کی اصلیت | 147 | |
منافقین کا بیان | 158 | |
منافقوں کے مختلف گروہ | 166 | |
علامات قیامت | 185 | |
سیاست مدینہ کے احکام کی تطہیر | 193 | |
مسائل عبادات | 193 | |
عربوں کا عربی زبان پر عبور | 197 | |
غریب القرآن | 208 | |
فن تفسیر | 211 | |
اسباب نزول | 240 | |
متشابہات کا استعمال | 261 | |
محکم اور متشابہ قرآن کی نظر میں | 313 | |
قرآن پاک کا اسلوب بیان | 321 | |
انسان سے کلام کا طریق کار | 339 | |
مفسرین کے مختلف گروہ | 366 | |
سبب نزول آیات کی دو قسمیں | 375 | |
اصحاب کہف کے کتے کی مثال | 379 | |
مصنف کتاب کا تعارف | 396 | |
غرائب القرآن کی نشاندہی | 414 | |
حروف مقطعات | 430 | |
سورۃ الفاتحہ | 462 | |
غرائب القرآن | 534 |