عصر حاضر کا سماجی انتشار اور اسلام کی رہ نمائی
عصر حاضر کا سماجی انتشار اور اسلام کی رہ نمائی
مصنف : سلطان احمد اصلاحی
صفحات: 319
سماجی ناہمواری آج کی ترقی یافتہ دنیا کا ایک بڑا اہم مسئلہ ہے ۔انسانی معاشرہ شدید انتشار اور بحران کا شاہکار ہے ۔ اخلاقی قدریں پامال ہورہی ہیں اورباہمی تعلقات خود غرضی اور مفاد پرستی کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں ۔ حتیٰ کہ خاندان کا ادارہ بھی اس لپیٹ میں آگیا ہے ۔افراد خاندان جن کے درمیان عام انسانوں کے مقابلے میں زیادہ قریبی تعلقات ہونے ہیں اور انہیں ایک دوسرے کےہم درد وغم گسار ہوناچاہیے وہ نہ صرف یہ کہ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی سے بے پروا ہیں بلکہ ان پر ظلم ڈھانے اور ان کے حقوق غصب کرنے سے بھی نہیں ہچکچاتے ہیں۔جس کی وجہ سے انسانی معاشرہ حیوانی سماج کا منظر پیش کررہا ہے ۔یہی صورت عالمی سطح پر بھی ہے۔اس صورت حال میں اسلام انسانیت کے حقیقی ہم درد کی حیثیت سے سامنے آتا ہے ۔ وہ سماج کے تمام افراد کے حقوق بیان کرتا ہے اور ان کی ادائیگی پر زور دیتا ہے خاص طور سے وہ افراد خاندان کے درمیان الفت ومحبت کے جذبات پر پروان چڑھاتا ہے اور اسے مستحکم رکھنے کی تدبیر بتاتا ہے ۔ اسلام کی بتائی ہوئی تدابیرپر عمل کر کے پہلے بھی ایک پاکیزہ اور مثالی معاشرہ وجود میں آچکا ہے اور موجودہ دور میں بھی اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر سماجی اور خاندانی انتشار واضطراب کودور کیا جاسکتا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’عصرِ حاضر کا سماجی انتشار اور اسلام کی رہنمائی‘‘ مولانا سلطان احمد اصلاحی کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتاب میں موجود سماجی اور خاندانی انتشار واضطراب پر شرح وبسط کے ساتھ اظہار خیال کیا ہے۔ انسانی سماج کےمختلف پہلوؤں کی منظر کشی اعداد وشمار اور واقعات کی روشنی میں کی گئی ہے ۔ان میں بے اعتدالی، فساد اوراننشار کو نمایاں کیا گیا ہےاور اس کی اصلاح اوردرستگی کے لیے اسلامی تعلیمات پیش کی ہیں۔ اور عام انسانی سماج کے ساتھ خاندان کو بھی خاص طور پر موضوع ِ بحث بنایاگیا ہے او رموجودہ دور میں اس کی ابتری اور انتشار واضح کرنے کے ساتھ ساتھ اسلام کے مطلوبہ نظامِ خاندان کے خدّول خال نمایاں کیے گئے ہیں۔
عناوین | صفحہ نمبر |
حرف آغاز | 7 |
باب اول :سماجی ناہمواری | 9 |
امریکہ کاحال | 12 |
برطانیہ ،فرانس اور جرمنی کی صورت حال | 12 |
بردہ فروشی | 16 |
اطفال بردہ فروشی | 20 |
اطفال بردہ فروشی ۔بیرون ہند | 23 |
قحبہ گری | 26 |
اطفال قحبہ گری | 28 |
جنسی انارکی | 37 |
ہم جنسی ہندوستان میں | 42 |
جنسی انارکی کاعمومی منظر نامہ | 46 |
عریانیت وفحاشی | 47 |
مقابلہ حسن | 53 |
یوم گلاب اوریوم معاشقہ | 55 |
اختلاط | 56 |
عورتوں پر مظالم | 57 |
خاندان کا انتشار | 65 |
صنفی امتیاز اور صنفی عدم توازن | 68 |
شرح آبادی میں گرواٹ | 74 |
بدکاری اور زناکاری | 76 |
زنابالجبر اورعصمت دری | 79 |
عصمت دری کی سب سے بدترین صورت | 81 |
نابالغوں کاجنسی استحصال | 83 |
ہندوستان کے بعض مخصوص مسائل | 84 |
دیوداسی نظام | 84 |
بیواؤں کی حالت زار | 86 |
ستی | 88 |
دخترکشی | 90 |
بچوں کی قربانی | 90 |
وہم پرستی | 90 |
برادری واد | 91 |
سماجی مساوات | 91 |
شعوب وقبائل کاوجود حقیقی ہے | 95 |
شعوب کی اصل حقیقت | 95 |
تاریخ کا نشیب وفراز | 97 |
قوموں اور قبیلوں کاآغاز | 98 |
باب دوم:ناموس نسواں کی حفاظت | 101 |
لیڈیز فرسٹ اور ہاف دی بٹر کاانکار | 102 |
ہمہ جہتی حقوق کی ضمانت | 107 |
عریانی وفحاشی اختلاط مقابلہ حسن | 109 |
حیا کی تعلیم | 113 |
غض بصرکاحکم | 115 |
اختلاط کی ممانعت | 122 |
حدیث وفقہ کی بعض دوسر ی جزئیات | 127 |
غسل کے بغیر مردے کی تدفین | 127 |
تنہاعورتوں کی امامت | 128 |
ہجڑوں کی شہربدری | 128 |
عورتوں کی الگ صف | 129 |
عید اوربقرعید میں عورتوں کی مردوں سے دوری | 134 |
تنہاسفر | 141 |
تشبہ | 145 |
تشبہ کی بدترین صورت | 150 |
باب سوم :فلاح اطفال | 179 |
باب چہارم :پرسکون خاندان | 209 |
باب پنجم:ہمدرد معاشرہ | 261 |