عصر حاضر میں تکفیر، خروج، جہاد اور نفاذِ شریعت کا منہج

عصر حاضر میں تکفیر، خروج، جہاد اور نفاذِ شریعت کا منہج

 

مصنف : ڈاکٹر حافظ محمد زبیر

 

صفحات: 275

 

زیر نظرکتاب محترم جناب ڈاکٹر حافظ محمدزبیر صاحب کی اپنے موضوع پرایک قابل قدر تحقیقی و تطبیقی کاوش ہے۔ جس میں حافظ صاحب نے متعلقہ موضوع  کےحوالے سے معتدل اور متوازن رویے کی طرف نشاندہی فرمائی ہے۔ عالمی استعمار کے تہذیبی غلبے، ریاستی دہشت گردی اور مال وزر کی حد سے متجاوز ہوس نے مسلمانوں کےاندر  رد عمل کےطور پر دو انتہائی رویوں کو جنم دیا ہے۔ جن میں ایک طرف وہ مسلمان ہیں جو جدیدیت  کے پرستار ہیں اور اس پرستاری میں اپنی روایات واقدار کی  بےدریغ قربانی دینےسے بھی گریزاں نہیں۔ اور ہر طریقے سے مغربی معاشرت وروایات میں ضم  ہونےکو تیار ہیں ۔ دوسری طرف  ایسے اسلام کےنام لیوا ہیں جو ردعمل کی ان نفسیات میں اس قدر آگے نکل چکے ہیں کہ انہوں نے اہل مغرب تو کیا اپنے معاشرے کے ان لادین  اور مغرب پرست مسلمانوں سے بھی  مفاہمت کے دروازے بند کر دیے ہیں۔ اور اپنے مزاج ومسائل کے پیش نظراسلامی وشرعی نصوص کی  تعبیر میں سلف کی اراء کو بھی پس پشت ڈال کر، اپنےمطلوبہ اہداف کےحصول کی خاطر نصوص کی نئی  تعبیر کر ڈالی۔ انہوں نے اپنی ان تنقیدات کا نشانہ بالخصوص مسلم حکمرانوں کو بنایا۔ کیونکہ وہی  عسکری ،تہذیبی اور معاشی میدان میں اہل مغرب کےلئے راہیں ہموار کرتے ہیں۔ اس کےلئے اسلام کی  جہاد، تکفیر اور خروج کے باب میں  دی گئی تعلیمات کو استعمال کیا۔ محترم حافظ صاحب نے بڑی عرق ریزی سے سلف  کی آراء کی روشنی میں  مذکورہ نصوص کا اطلاق واضح کرنے کی کوشش فرمائی ہے۔ اور پھر ساتھ ساتھ  عصرحاضر میں بھی ان کا اطلاق وانطباق واضح کرتے ہوئے ایک معتدل رویے کی طرف نشاندہی فرمائی ہے۔ اور پھر یہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ موجودہ اسلامی ممالک میں مکمل طور پر شرعی نظام کا نفاذ کہیں بھی نہیں تو  اس سلسلے میں حالات کے تقاضوں  کے مطابق کس طرح مثبت  جدوجہد کی جائے؟ اور کون سے امکانی راستےممکن ہیں؟ اس حوالے سے بھی قلم اٹھایا گیا ہے۔  یہ کتاب ایک ایسے موضوع پر ہے جس کےحوالے سے کہا جا سکتا ہے کہ اس باب میں  امت  کو بر وقت رہنمائی کی شدید ضرورت ہے۔ اللہ تعالی حافظ صاحب کی اس تحقیقی وعلمی کاوش کو ذریعہ نجات بنائے۔ اور انہیں مزید دین کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
 

عناوین

صفحہ نمبر

مقدمہ 1
باب اول : توحید حاکمیت اور تکفیر 3
مصر میں تکفیر کی تحریک 4
سعودی عرب میں تکفیر کی تحریک 9
تکفیر کے بارے القاعدہ کے لٹریچر پر سلفی علماء کا تبصرہ 12
شیخ محمد بن ابراہیم اور معاصر کبار سلفی علماء کا اختلاف 18
شیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ  کے فتویٰ کی پہلی توجیہہ 23
دوسری توجیہہ 24
تیسری توجیہہ 25
چوتھی توجیہہ 25
پانچویں توجیہہ 27
مجرد وضعی قانون کے مطابق فیصلہ یا اس کانفاذ اور سلفی علماء کی رائے 29
پاکستان میں تکفیر کی تحریک 39
پہلاسلفی گروہ 40
دوسرا سلفی گروہ 43
تیسرا سلفی گروہ 43
تاتاری قانون ‘الیاسق’ سے معاصرحکمرانوں کی تکفیر پر استدلال 47
مسئلہ تکفیر کی اصولی بنیادیں 50
تکفیر معین اور غیر معین کا فرق 52
کفر عملی کی تفصیل 58
پہلا نکتہ 58
دوسرا نکتہ 61
تیسرا نکتہ 62
چوتھا نکتہ 64
پانچواں نکتہ 65
حاکم بغیر ما أنزل اللہ کے بارے سلف صالحین کی رائے 66
مصادر ومراجع 73
باب دوم : توحید حاکمیت بطور اصطلاح 89
پہلا موقف 91
دوسرا موقف 91
تیسرا موقف 92
خلاصہ کلام 100
مصادر ومراجع 101
باب سوم : تکفیر کی شرعی بنیادیں 105
آیت تحکیم 105
آیت ولایت 111
عقیدہ الولاء و البراء 125
مصادر ومراجع 128
باب چہارم : خروج کی شرعی بنیادیں 135
فاسق حکمرانوں کے خلاف خروج 135
احادیث مبارکہ اور خروج 136
اجماع امت کا دعویٰ 139
مصلحت وحکمت 141
ظالم حکمرانوں کے خلاف خروج 142
امام ابو حنیفہ  کا خروج کے بارے نقطہ نظر 151
ظالم حکمرانوں کے خلاف خروج کے دلائل 159
بے نماز حکمرانوں کے خلاف خروج 168
کفر بواح کے مرتکب حکمرانوں کے خلاف خروج 171
ظالم، بے نماز اور مرتد حکمرانوں کے خلاف خروج کی شرائط 174
مصادر ومراجع 181
باب پنجم : معاصر جہاد: ایک تجزیاتی مطالعہ 191
جہاد کشمیر 191
شمالی وجنوبی وزیرستان کا جہاد : تاریخ واسباب 201
سوات کا جہاد : تاریخ واسباب 204
لال مسجد کا جہاد : تاریخ واسباب 205
معاصر جہاد کا ایک تجزیاتی مطالعہ 209
چند شبہات اور ان کے جوابات 212
قتال کی علت 216
قتال کی غایت 220
مصادر ومراجع 223
چھٹا باب : پُرامن تحریک برائے نفاذ کتاب و سنت 227
پُرامن تحریک برائے نفاذ کتاب و سنت: کرنے کا اصل کام 229
ساتواں باب : نفاذ شریعت کا منہج : دعوت وجہاد 239
دین،شریعت اور منہاج کا فرق 239
کیا سابقہ مناہج ِنفاذِشریعت منسوخ ہیں؟ 240
منہاجِ محمدیﷺ کے مصادر 242
نفاذِ شریعت کا منہاج محمدی ﷺ 243
فرد پر نفاذ ِشریعت کا منہج دعوت ہے 244
اجتماعیت پر نفاذِ شریعت کا منہج جہاد ہے 247
‘نفاذِشریعت’ اور’ نظام عدل کا قیام’ کی اصطلاحات: چند گزارشات۔ 250
پاکستان میں نفاذ شریعت کے تین مناہج 251
پہلا منہج: انتخابی سیاست 251
دوسرا منہج: خروج وقتال 252
تیسرا منہج: تحریک واحتجاج 254
مصادر ومراجع 256

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
7.4 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like