اصول تفسیر
اصول تفسیر
مصنف : امام ابن تیمیہ
صفحات: 70
قرآن کریم اللہ کی آخری کتاب ہے،جسے اس نے دنیا کے لیےراہنما بنا کر بھیجا ہے۔اس کے کچھ الفاظ مجمل اور کچھ مطلق ہیں ،جن کی تشریح وتوضیح کے لیے نبی کریمﷺ کو منتخب فرمایا-قرآن کریم کی وضاحت وہی بیان کر سکتا ہے جس پر یہ نازل ہوا۔اس لیے صحابہ کرام کبھی بھی اپنی طرف سے قرآن کی تشریح نہ کرتے تھے،اور اگر کسی چیز کی سمجھ نہ آتی تو خاموشی اختیار کر لیتےتھے۔اللہ کے نبیﷺ نے جس طریقے اور صحابہ نے آپ کے طریقے کو اختیار کرتے ہوئے جس طریقے سے قرآن کی تشریح کی ہے اس کو علما نے تفسیر بالماثور ، اور جن لوگوں نے اپنی مرضی سے تفسیر کی اس کو تفسیر بالرائے کا نام دیا ہے۔زیر تبصرہ کتاب (اصول تفسیر)شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اصول قرآن اور اصول تفسیر پر بحث کی ہے۔ اس کا اردو ترجمہ مولانا عبد الرزاق صاحب ملیح آبادی نے کیا ہے اور مولانا محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی نے مفید تعلیق چڑھائی ہے۔قرآن مجید کی تفسیر میں گمراہی کا اصلی سبب اس حقیقت کو بھول جانا ہے کہ قرآن کے مطالب وہی درست ہیں ،جو اس کے مخاطب اول نے سمجھے اور سمجھائے ہیں۔قرآن محمد پر نازل ہوا ،اور قرآن بس وہی ہے جو محمد نے سمجھا اور سمجھایا ہے۔اس کے علاوہ جو کچھ ہے ،یا تو علمی ،روحانی نکتے ہیں ،جو قلب مومن پر القا ہوں اور یا پھر اقوال وآراء ہیں۔اٹکل پچو باتیں ہیں ،جن کے محتمل کبھی قرآنی لفظ ہوتے ہیں اور کبھی نہیں ہوتے ہیں۔لیکن یہ یقینی ہے کہ باتیں قرآن سے مقصود نہیں ہیں۔قرآنی مقصود صرف وہی ہے جو نبی کریم ﷺنے سمجھا اور سمجھایا ہے۔شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ نے اس کتاب میں یہ بھولی ہوئی بنیادی حقیقت بڑی خوبی اور احسن انداز سے یاد دلا دی ہے،اور وہ تمام اصول بیان کر دئیے ہیں جو کتاب اللہ کی تفسیر کے لئے ضروری ہیں۔اللہ تعالی مولف کی ان گرانقدر خدمات کو قبول فرمائے اور ان کی قبر کو منور فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
تقریب از حنیف بھوجیانی | 5 |
دیپاچہ از مترجم | 8 |
خطبہ | 10 |
وجہ تالیف | 10 |
علم صحیح کی دو قسمیں | 10 |
آنحضرت صلی اللہ وسلم نے تفسیر بھی سکھائی | 13 |
تفسیر میں صحابہ کا اختلاف کم ہے | 14 |
تفسیر میں حضرت مجاہد کا پایہ | 14 |
تفسیر تابعین کی حیثیت | 15 |
سلف طریق تفسیر | 20 |
شان نزول سے متعلقہ بعض مسائل | 22 |
ترادف و تضمن | 25 |
متاخرین مفسرین کے اختلاف کی نوعیت | 29 |
اسرائیلیات | 29 |
صحت روایت کا معیار | 33 |
ایک اصولی قاعدہ | 34 |
صحیحین کی صحت پر اجماع | 36 |
غلطی پر اجماع ممکن نہیں | 38 |
اجماع اہل فن سے حدیث قطعی صحیح ہو | 39 |
محدثین کے اجماع کی حیثیت | 41 |
شواہد کی حیثیت | 41 |
علم علل الحدیث کا مرتبہ | 42 |
افراط و تفریط | 44 |
احادیث فضائل | 45 |
استدلال کی غلطی اور اس کے مظر نتائج | 47 |
مطالب حدیث میں بھی ٹھوکر | 49 |
معتزلہ کا انداز تفسیر | 50 |
روافض کی تفسیروں کے نمونے | 53 |
خرافانی تفسیریں | 54 |
تفسیر کا صحیح طریقہ | 58 |
اسرائیلی روایات کی حیثیت | 61 |
مختلف اقوال میں تطبیق | 65 |