عشرہ مبشرہ
عشرہ مبشرہ
مصنف : قاضی حبیب الرحمن
صفحات: 155
صحابہ نام ہے ان نفوس ِ قدسیہ کا جنہوں نے محبوب ومصدوق رسول ﷺ کے روئے مبارک کو دیکھا اور اس خیر القرون کی تجلیات ِایمانی کو اپنے ایمان وعمل میں پوری طرح سمونے کی کوشش کی ۔ صحابی کا مطلب ہے دوست یاساتھی شرعی اصطلاح میں صحابی سے مراد رسول اکرم ﷺکا وہ ساتھی ہے جو آ پ پر ایمان لایا،آپ ﷺ کی زیارت کی اور ایمان کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوا ۔ صحابی کالفظ رسول اللہﷺ کے ساتھیوں کے ساتھ کے خاص ہے لہذاب یہ لفظ کوئی دوسراا شخص اپنے ساتھیوں کےلیے استعمال نہیں کرسکتا۔ انبیاء کرام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام سے محبت اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جوان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے ۔ صحابہ کرام کے ایمان ووفا کا انداز اللہ کو اس قدر پسند آیا کہ اسے بعد میں آنے والے ہر ایمان لانے والے کے لیے کسوٹی قرار دے دیا۔ صحابہ کرام کےایمان افروز تذکرے سوانح حیا ت کے حوالے سے ائمہ محدثین او راہل علم کئی کتب تصنیف کی ہیں عربی زبان میں الاصابہ اور اسد الغابہ وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔اور اسی طرح اردو زبان میں کئی مو جو د کتب موحود ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’عشرہ مبشرہ‘‘ علامہ قاضی محمد سلیمان منصورپوری کے بھائی قاضی حبیب الرحمن کی تصنیف ہے ۔ جماعت ِ صحابہ کرام میں مہاجرین وانصار جملہ صحابہ سےبالاتفاق افضل ہیں۔ پھرانصار پر مہاجرین کواور مہاجرین پر عشرہ مبشرہ کو فضیلت خاص حاصل ہے ۔عشرہ مبشرہ سے وہ جلیل القدر صحابہ کرام مراد ہیں جنہیں نبی کریم ﷺ نے دنیا ہی میں جنتی ہونے کی بشارت دے دی تھی۔کتاب ہذا میں میں مصنف موصوف نے عشرہ مبشرہ صحابہ کرام کے حالات وواقعات اور ان کے فضائل ومناقب کو آیات قرآنی اور کتب ِ حدیث وسیرت کےحوالہ جات سےمزین کر کے پیش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو شرف ِقبولیت سے نوازے اور اہل اسلام کے دلوں میں صحابہ کی عظمت ومحبت پیدا فرمائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
دیپاچہ | 9 | |
عشرہ مبشرہ | 18 | |
فضائل | 18 | |
اول الصحابہ | 22 | |
منصب | 22 | |
قبول اسلام | 22 | |
خدمات صدیق بعد قبولیت | 23 | |
اسلام | 23 | |
ہجرت | 24 | |
آخری دن | 29 | |
قرآن شریف کا جمع کرنا | 35 | |
سید نا صدیق کی آخری گھڑیاں | 36 | |
سیدناصدیق کی وفات پر صحابہ کی تقریرین | 37 | |
سیدہ صدیقیہ کی تقریر | 37 | |
تقریر سیدنا عمر فاروق | 37 | |
تقریر سیدنا علی المرتضی | 38 | |
خلق صدیقی | 39 | |
اتباع سنت | 40 | |
محبت خدا اور رسول اللہ ﷺ | 40 | |
نماز | 40 | |
روزہ | 40 | |
فصاحت | 40 | |
تواضع | 41 | |
ماتم میں عذر خواہی | 41 | |
شجاعت | 42 | |
ایمان | 42 | |
زہد و ورع | 42 | |
فہم قرآن | 43 | |
علم حدیث | 43 | |
علم تعبیر | 43 | |
علم الانساب | 44 | |
خلق صدیقی پر سیدہ عائشہ کی تقریر | 44 | |
تعلیمات صدیقیہ | 47 | |
فضیلت نماز اور قیامت کا بیان | 47 | |
والدین کے حقوق و آداب | 47 | |
حقوق ہمسایہ | 48 | |
اعمال جاہلیت کی ممانعت | 48 | |
امراء عساکر کی ہدایات | 49 | |
نقش خاتم | 49 | |
اقوال | 49 | |
بروں کی مثال | 49 | |
خوف خدا کی تعلیم | 49 | |
مسلمان کی شان | 50 | |
بھائی کے لیے دعا | 50 | |
راز چھپانے اور قلت کلام کی خوبی | 50 | |
نماز جنازہ کی دعا | 50 | |
دعائیں | 50 | |
فضائل و مناقب | 51 | |
آیات قرآنیہ | 51 | |
احادیث | 52 | |
آثار صحابہ و آئمہ دین | 55 | |
اشعار | 57 | |
خاتمتہ الاحوال صدیقی | 58 | |
امیر المومنین سیدنا عمر فاروق | 59 | |
نام و نسب | 59 | |
حالات | 59 | |
اسلام | 59 | |
سیدناعمر فاروق کے قلب میں کیفیات اسلام | 61 | |
ہجرت | 62 | |
شرکت غزوات | 62 | |
خدمات | 63 | |
قرآن مجید | 63 | |
حدیث | 63 | |
اعلاء کلمہ | 64 | |
نماز | 64 | |
اذان | 64 | |
زکوٰۃ | 64 | |
حج | 64 | |
جہاد او رجنگی خدمات | 64 | |
وفات | 65 | |
اخلاق فاروقی | 67 | |
سیدنا عمر کےارشادات | 69 | |
دعائیں | 69 | |
فضائل و مناقب | 70 | |
احادیث | 70 | |
آثار صحابہ و تابعین | 73 | |
جامع مناقب شیخین | 74 | |
آثار صحابہ | 76 | |
اقوال تابعین | 76 |