اصحاب صفہ اور تصوف کی حقیقت

اصحاب صفہ اور تصوف کی حقیقت

 

مصنف : امام ابن تیمیہ

 

صفحات: 74

 

اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جو پوری دنیا پر چھا جانا چاہتا ہے اور زندگی کی ہر فیلڈ میں جگہ چاہتا ہے-دنیا میں پائے جانے والے دوسرے ادیان کو ان کے ماننے والوں نے ان کو مخصوص جگہوں اور عبادت گاہوں تک محصور کر کے رکھ دیا جس کی وجہ سے وہ ادیان اپنے ماننے والوں کے لیے کوئی راہنمائی نہ دے سکے اسی طرح کچھ لوگوں نے دین اسلام کو بھی پرائیویٹ کرنے کے لیے اس کو تنگ کر کے مخصوص عبادت گاہوں اور خانقاہوں تک محصور کرنے کی کوشش کی اور اسی کام کو دین کی خدمت اور اصل روح قرار دے کر لوگوں کو صرف خوشخبریاں سنائیں اور انہی چیزوں کو اصل اسلام بنا دیا-اسلام کو جس نام سے سکیڑنے کی کوشش کی گئی وہ تصوف ہے اور تصوف کے ماننے والوں نے اس کو مختلف طریقوں سے ثابت کرنے کی کوشش کی اور ثبوت کے طور پر مختلف واقعات کو توڑ مروڑ کر اور من گھڑت احادیث اور واقعات کا سہارا لیا جس کی وجہ لوگ اسلام کی اصل روح سے واقف ہونے کی بجائے اور دوسری چیزوں میں مصروف ہو گئے-ابن تیمیہ نے دین سے مفرور ان لوگوں کی خوب خبر لی اور ان کے من گھڑت دلائل کی حقیقت کو واضح کیا-صحابہ کی طرف نسبت جوڑنے والے صوفیاء کی اس نسبت کی وضاحت کرتے ہوئے صوفیاء میں پائے جاانے والے مختلف سلوک اور من گھڑت روایات سے سہارا لے کر حال اور ناچ گانے کو ثابت کرنے کی کوشش کی ہے اس کو ابن تیمیہ نے قرآن وسنت کے دلائل سے واضح کیا ہے اور صحابہ میں تصوف تھا یا نہیں اس کی وضاحت فرمائی ہے- قطب ابدال کی اصطلاحات کی وضاحت، ولیوں کی شان میں من گھڑت روایات اور واقعات کی وضاحت،ولیوں کے غائب ہونے کی وضاحت، اور مشہور مزارات کی نشاندہی کی گئی ہے
 

عناوین صفحہ نمبر
اصحاب صفہ اور تصو ف کی حقیقت ::
استفتاء :: 9
جواب :: 14
کیا اصحاب صفہ بھیک مانگتے تھے؟ :: 18
کیا اصحاب صفہ نے مسلمانوں سے جنگ کی؟ :: 29
کیا اصحاب صفہ تمام صحابہ سے افضل تھے؟ :: 31
کیا اصحاب صفہ کو حال آتا تھا؟ :: 33
اصحابہ صفہ اور آیت واصبر نفسک :: 35
ولیوں کے بارے میں جھوٹی حدیث :: 36
اولیاء اللہ کون لوگ ہیں؟ :: 43
فقراء :: 46
اولیاء کے القاب :: 51
قطب و ابدال وغیرہ :: 55
کیا ولی اچانک غائب ہو جاتے ہیں؟ :: 56
خاتم الاولیاء :: 57
قلندری :: 60
نذر ,منت :: 65
ناچنا ,گانا :: 70
مشہور مزارات :: 70

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
1.76 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like