عربی گرامر قرآن کریم سے
عربی گرامر قرآن کریم سے
مصنف : ڈاکٹر نور الحسین قاضی
صفحات: 183
اللہ تعالی کاکلام اور نبی کریم ﷺکی احادیث مبارکہ عربی زبان میں ہیں اسی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں سے عربی کا رشتہ مضبوط ومستحکم ہے عربی اسلام کی سرکاری زبان ہے ۔شریعت اسلامی کے بنیادی مآخد اسی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعتِ اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے۔ اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے ۔ لیکن مسلمانوں کی اکثریت عربی زبان سے ناواقف ہے جس کی وجہ سے وہ فرمان الٰہی اور فرمان نبوی ﷺ کو سمجھنے سے قاصر ہیں ۔ حتی کہ تعلیم حاصل کرنے والے لوگوں کی اکثریت سکول ،کالجز ،یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل اسلامیات کے اسباق کو بھی بذات خود پڑھنے پڑھانے سے قا صر ہے ۔دنيا كي سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان دنیا کے نقشے پر اس لیے جلوہ گر ہوئی تھی کہ اس کے ذریعے اسلامی اقدار اور دینی شعائر کا احیاء ہوگا۔ اسلامی تہذیب وثقافت کا بول بالا ہوگا اور قرآن کی زبان سرزمین پاک میں زند ہ وتابندہ ہوگی۔مگر زبان قرآن کی بے بسی وبے کسی کہ ارض پاکستان میں اس مقام پر پہنچ گئی ہے کہ دور غلامی میں بھی نہ پہنچی تھی۔علماء ومدارس کی اپنی حدتک عربی زبان کی نشرواشاعت کے لیے کوششیں وکاوشیں قابل ذکر ہیں۔ لیکن سرکاری طور پر حکومت کی طرف کماحقہ جدوجہد نہیں کی گئی۔ زیرتبصرہ کتاب ’’عربی گرامر قرآن کریم سے ‘‘ ڈاکٹر نور الحسین قاضی شاہ پوری کی تصنیف ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں عربی صرف ونحو کو انوکھے انداز میں سکھانے کی کوشش کی ہے اور اکثر الفاظ اور مثالیں قرآن مجید سےلی ہیں تاکہ طالب علم شروع سے ہی قرآن کے قریب رہے ۔نیز اس کتاب میں گرامر سے زیادہ عربی سکھانے پر زور دیاگیا ہےاس لیے مصنف نے بہت سی غیر ضرروری اصطلاحات کوسرے سےختم کردیا ہے۔بچوں کی آسانی کےلیے مروجہ طرز سے ہٹ کر کچھ انوکھے انداز سے عربی زبان سکھانے کی کوشش کی گئی ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کوطالبان علم کےلیے نفع بخش بنائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
دیباچہ | 6 |
مقدمہ | 8 |
اسم عام | 10 |
اسم خاص | 12 |
اسم مونث | 15 |
اسم کی حالتیں | 18 |
تثنیہ | 20 |
جمع سالم | 22 |
جمع مکسر | 24 |
حروف جارہ (اسم کو زیردینے والے حروف) | 25 |
مرکب اضافی | 38 |
آٹھ زیردینے والے الفاظ | 42 |
مرکب توصیفی | 45 |
جملہ اسمیہ | 48 |
مبتداء کوزبر دینے والے 6حروف | 52 |
اسم اشارہ | 55 |
اسم ضمیر | 62 |
جملہ اسمیہ کو منفی بنانا | 71 |
فعل | 74 |
جملہ فعلیہ | 79 |
فعل مجہول | 85 |
فعل کے ساتھ استعمال ہونے والے چند حروف | 88 |
ضمیر فعلی | 93 |
فعل ماضی کے ساتھ سارے ضمیر فعلی ایک نظر میں | 98 |
ضمیر فعل مضارع | 99 |
فعل مضارع کے ساتھ ضمیر فعلی ایک نظر میں | 103 |
مفعول کا بیان | 104 |
جملہ اسمیہ فعلیہ | 105 |
سوال پوچھنے کے دوحروف | 107 |
سوال پوچھنے کے لیے چند اسماء | 109 |
فعل مضارع کے آخر میں جز م دینے والے حروف | 112 |
فعل مضارع کے آخر میں زبر دینے والے حروف | 116 |
لام تاکید | 120 |
اسمائے موصولہ | 122 |
اسمائے شرطیہ | 124 |
فعل امر | 127 |
فعل نہٰی | 131 |
اسم فاعل | 133 |
اسم مفعول | 135 |
اسم تفضیل | 137 |
اسم ظرف | 139 |
اسم آلہ | 140 |
صفت مشبہ | 140 |
اسم مبالغہ | 142 |
اسم مصدر | 143 |
فعل کے شروع کا حرف حرف علت (ا،و،ی)ہو تو | 144 |
تشدید والے افعال | 146 |
تشدید والے افعال کا مجہول | 151 |
فعل کا درمیانی حروف علت علت (ا، و،ی)ہو تو | 152 |
درمیانی حرف علت (ا، و، ی)والے افعال کا مجہول | 158 |
فعل کا آخری حرف علت (ا، و،ی)ہو تو | 160 |
جس فعل کے آخر میں حروف علت آئے اس کی مجہول | 167 |
افعال مزید فیہ | 168 |
منادی | 181 |
حرف آخر | 183 |