اثنا عشری گروہ کے ساتھ اصول میں عقلی گفتگو
مصنف : پروفیسر ڈاکٹر احمد بن سعد حمدان الغامدی
صفحات: 97
اثنا عشریہ اہل تشیع (یعنی شیعہ) کا سب سے بڑا گروہ ہے۔ تقریباً80 فیصد شیعہ اثنا عشریہ اہل تشیع ہیں۔ ایران،آذربائیجان، لبنان، عراق اور بحرین میں ان کی اکثریت ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے ممالک میں بھی ہیں۔پاکستان کی مسلم آبادی میں اہل سنت کے بعد اثنا عشریہ اہل تشیع کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔ اثنا عشریہ کی اصطلاح بارہ ائمہ کرام کی طرف اشارہ کرتی ہے، جن کا سلسلہ نبی کریم ﷺکے چچا زاد اور داماد سیدنا علی بن ابی طالب سے شروع ہوتا ہے۔ یہ خلافت پر یقین نہیں رکھتے بلکہ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ حضرت محمد ﷺ کے بعد ان کے جانشین سیدنا علی بن ابی طالب ہیں اور کل بارہ امام ہیں۔ اثنا عشریہ اہل تشیع بارہ ائمہ پر اعتقاد کے معاملہ میں خصوصی شہرت رکھتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ اثنا عشری گروہ کے ساتھ اصول میں عقلی گفتگو ‘‘ اہل تشیع کے معروف فرقہ اثنا عشریہ کے متعلق پروفیسر ڈاکٹر احمد بن سعد بن حمدان الغامدی ﷾ (مکہ مکرمہ ) کی ایک علمی تحریر کا اردو ترجمہ ہے ۔اردو ترجمہ کا فریضہ پیرزادہ شفیق الرحمٰن شاہ الدراوی حفظہ اللہ نے انجام دیا ہے۔فاضل مصنف نےاس کتاب میں حسب ذیل چند اہم مسائل کو واضح کیا ہے۔کیا امامت اصول دین میں سے ایک ہے؟۔ ،حدیث غدیرخم کیا ہے ؟۔،کیا امامت نبوت کی طرح ہے؟۔،کیا تقیہ دین کا حصہ ہے؟۔ اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم وناشرین کی اس کاو ش کو قبول فرمائے اور اسے اہل تشیع کی اصلاح کا ذریعہ بنائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | 3 |
پہلا مسئلہ امامت | 6 |
شیعہ کے ہاں امامت | 6 |
مذہب کی تائید کہ امامت ایک اصول ہے | 7 |
اہل سنت و الجماعت کے ہاں ارکان اسلام | 8 |
قرآن مجید سے ارکان دین کے دلائل | 9 |
الوہیت و نبوت | 9 |
نبوت | 9 |
نماز | 11 |
زکوۃ | 12 |
روزہ | 12 |
حج | 13 |
اثنا عشریہ اور قرآن سے امامت پر دلیل | 14 |
قرآن میں ولایت سے مراد شیعہ والی ولایت نہیں | 17 |
ولایتکی تفسیر خود اپنی دلیل پر کاری وار ہے | 19 |
آیت کی شان نزول | 19 |
امامت پر حجت اور قرآن میں اس کا عدم ذکر | 24 |
حدیث غدیر | 25 |
حدیث غدیر کا متن | 25 |
سبب وردو حدیث | 27 |
بعض روایات کے زائد الفظ | 30 |
حدیث میں زائد الفاظ صحیح نہیں ہیں | 30 |
اس کے برعکس ورایت کی صحت | 31 |
نہج البلاغہ سے دعوی امامت کا ابطال | 31 |
روایات میں بحث اور غور وفکر میں رکاوٹ | 33 |
شیعہ روایات میں اہل بیت پر جھوٹ | 34 |
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شیعہ روایات سے برات | 35 |
حضرت حسن رضی اللہ عنہ کا تنازل | 36 |
کیا امامت نبوت کی طرح ہے | 37 |
امامیہ کے ہاں امامت نبوت کی طرح ہے | 37 |
اگر امامت نبوت کی طرح ہے تو اس کی نصرت لازم آتی ہے | 38 |
دین کے ساتھ فرار | 40 |
دعوی امامت کے متناقض مواقف | 41 |
اولاد علی رضی اللہ عنہ کے نام خلفاء کے ناموں پر | 42 |
حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور امامت سے تنازل | 46 |
مسئلہ عصمت | 48 |
آئمہ اثنا عشریہ اور عصمت | 48 |
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے دس موقف امامیہ کے دعوی کے تناقض میں | 49 |
حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور خلافت سے تنازل | 50 |
آٹھواں امام اور مامون کی ولایت کی قبولیت | 51 |
پانچواں مسئلہ تقیہ | 52 |
شرعی تقیہ | 53 |
شیعہ کے ہاں تقیہ | 55 |
تقیہ امام کے بھیانک نتائج | 56 |
اختلاف کا خاتمہ | 58 |
نئے امام نے پرانے امام کا تقیہ واضح کیوں نہیں کیا | 59 |
تقیہ اور علم الغیب | 60 |
امام جان بوجھ کر سائل سے حق چھپاتا ہے | 61 |
اگر امام حق نہ کہہ سکے تو خاموش رہے | 61 |
معصوم کے تناقضات | 62 |
معرفت حق نہ ہو تو اہل سنت کے خلاف عمل | 64 |
تقیہ اور منصب امامت سے معزولی | 65 |
امام کی معجزانہ صلاحیت | 69 |
زمین پر زلزلہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کا اسے روکنا | 69 |
حضرت علی رضی اللہ عنہ اور بادلوں پر سواری | 71 |
رسی حضرت علی رضی اللہ عنہ کی گردن میں | 72 |
حضرت علی رضی اللہ عنہ اور معجزات کا عدم استعمال | 74 |
حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہما اور معجزات کا عدم استعمال | 75 |
ملیونر ننگے پاؤں | 76 |
آئمہ کے متبعین نے یہ سوال کیوں نہیں اٹھایا | 77 |
آخری بات | 77 |
ساتواں مسئلہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین | 78 |
کیا یہ حکم عقلی طور پر مقبول ہے یا نہیں | 79 |
دو لازمی نوٹ | 92 |