انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح

انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح

 

مصنف : نذیر احمد رحمانی

 

صفحات: 434

 

اس کتاب میں نہایت پرزور دلائل سے اس حقیقت کو واضح کیا گیا ہے کہ تراویح کی آٹھ رکعتیں بلاشبہ آنحضرت ﷺ کی سنت سے ثابت اور محقق ہیں اور اس کے مقابلے میں بیس رکعت تراویح بسند صحیح نہ رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے اور نہ خلفاء راشدین ؓ سے اور نہ اجماع امت سے۔ مؤلف “رکعات تراویح” نے اہل حدیث کے دلائل پر جتنے شبہات وارد کئے ہیں اور اپنے مزعومہ دعاوی کے ثبوت میں جتنی بھی دلیلیں پیش کی ہیں ان میں سے ایک بھی اصولِ حدیث اور فنِ رجال کی تحقیق کی رو سے قبولیت و استناد کے قابل نہیں۔

 

عناوین صفحہ نمبر
ابتدائی گزارش :: 1
سوانحی خاکہ مؤلف انواراامصابیح رکعات تراویح اور اس کے مؤلف کا اجمالی تعارف :: 3
اہلحدیث کوئی فقہی فرقہ نہیں ( حاشیہ) :: 9
تراویح کی رکعات کی بحث میں مولانا مؤی نے احناف کا پورا مذہب پیش کرنے سے گریز کیا ہے؟ :: 10
چند بنیادی تنقیحات :: 11
تراویح کی رکعات اور حنفی مذہب :: 11
اصول حنفیہ سنت مؤکدہ کا تارک گنہگار اور شفاعت سے محروم ہے :: 11
احناف کے نزدیک بیس رکعت تراویح سنت مؤکدہ ہے :: 13
جماعت کے ساتھ بیس رکعت سے زیادہ یا اس سے کم تراویح کی نماز پڑھنا حنفیہ کے نزدیک مکروہ بلکہ قول البعض بدعت ضلالت ہے :: 15
مولانا مؤی کا اہلحدیث پر الٹاالزام حنفی مذہب چھپانے کا راز کھل گیا :: 16
مولانا مؤی کے دعوی اور دلیل میں مطابقت نہیں :: 17
دار العلوم دیوبند کا ایک اشتہار ہر سال نزدیک نزع کا باعث بنتا ہے :: 18
اکابرعلماء احناف مانتے ہیں کہ آٹھ رکعت تروایح سنت نبویہ ہیں باقی مستحب :: 18
تعامل کی بحث کا تحقیقی جواب :: 19
اتباع سنت نبوی سے جان چھڑانے کا یہ ایک مقلدانہ حیلہ ہے (تیسراجواب) :: 21
صحابہ رسول اللہ کے عمل کے مقابلے میں دوسروں کے عمل کو چھوڑ دیتے تھے (چوتھاجواب) :: 23
مولانا سید سلیمان ندوی کی شہادت :: 24
احناف میں سنت رسول کی اتباع کا جذبہ تحریک اہلحدیث نے پیدا کیا ہے :: 25
مولانا مناظر احسن گیلانی کی شہادت :: 25
تراویح کی آٹھ رکعتوں کا ثبوت :: 26
پہلی حدیث ( فعلی سنت بروایت عائشہ ) :: 27
دوسری حدیث ( فعلی سنت بروایت جابر) :: 27
تیسری حدیث (تقریری سنت حضرت ابی بن کعب کا واقعہ ) :: 28
آٹھ رکعت تراویح کے سنت نبویہ ہونے کی نسبت علماء احناف کی شہادتیں :: 30
1- امام محمد کی شہادت :: 31
2- ابن الہمام کی شہادت :: 31
3- ابن نجیم کی شہادت 32
4- طحطاوی کی شہادت 32
5- مؤلف امدادالفتاح کی شہادت 32
6- مؤلف نفحات رشیدی کی شہادت 32
7- علامہ عینی کی شہادت 33
8- ملاعلی قاری کی شہادت 34
9- شیخ عبدالحق محدث دہلوی کی شہادت 34
10- ابوالحسن کی شہادت 34
11- مولانانیموی کی شہادت 35
12- مولانا عبدالحئ لکھنوی کی شہادت 35
13- مولانا رشیداحمد گنگوہی کی شہادت 36
14- مؤلف عین الھدایہ کی شہادت 37
15- مولانا انورشاہ کی شہادت 37
تنبیہ (مہتمم دارالعلوم دیوبند کیلئے) 37
کیاآنحضرت ﷺ سے تراویح کا کوئی خاص عدد ثابت نہیں ؟ 37
مولانا مؤی کا ایک اور مغالطہ 40
ان مغالطوں کا تفصیلی جواب 41
امام ابن تیمیہ کی عبارت نقل کرنے میں خیانت 41
امام ابن تیمیہ کو فعل نبوی سے گیارہ رکعت تراویح کا ثبوت تسلیم 44
امام ابن تیمیہ کی اس عبارت کی صحیح توجیہ جس سے مؤی صاحب نے مغالطہ دیا 44
امام سبکی کی عبارت نقل کرنے میں مولانا مؤی کا افسوسناک حذف و اختصار 45
امام سبکی کو بھی فعل نبوی سے گیارہ رکعت تراویح کا ثبوت تسلیم ہے 46
امام سبکی کی اس عبارت کی صحیح توجیہ جس سے مولانا مؤی نے مغالطہ دیا ہے 46
امام سیوطی نے 20 رکعت تراویح کے سنت نبویہ ہونے سے صاف صاف انکارکیا ہے اور اس کے مقالبہ میں گیارہ رکعت کو آنحضرت کا فعل تسلیم کیا ہے 47
امام سیوطی کی اس عبارت کی توجیہ جس سے مؤی صاحب نے مغالطہ دیا ہے 49
امام شافعی کی عبارت نقل کرنے میں مؤی صاحب کی خیانت 51
امام شوکانی کی عبارت نقل کرنے میں بھی مؤی صاحب کی افسوسناک خیانت 51
امام شوکانی کے نزدیک تراویح کی 20رکعتیں آنحضرت ﷺ سےثابت نہیں ہے مگر گیارہ رکعتوں کا ثبوت انکو تسلیم کیاہے 52
دلائل اہلحدیث پر بحث 57
پہلی دلیل (فعل سنت بروایت حضرت عائشہ ماکان رسول اللہ یزید الخ )پر مولانا مؤی کی بحثیں اور ان کے جوابات 57
مولانامؤی کی پہلی بحث (حضرت عائشہ کی اس حدیث کا تعلق تراویح سے نہیں ہے ) اور اس کا جواب 58
مولانا مؤی کا یہ سمجھنا غلط ہے کہ حافظ ابن حجر کے نزدیک اس حدیث کا تعلق تراویح سے نہیں ہے 59
یہ کہنا بھی غلط ہے کہ ابن تیمیہ کے نزدیک اس حدیث کا تعلق تراویح سے نہیں 61
یہ کہنا بھی غلط ہے کہ شوکانی کے نزدیک اس حدیث کا تعلق تراویح سے نہیں 63
اکابر علماء احناف کااعتراف کہ اس کا تعلق تراویح سے ہے 65
حضرت عائشہ پر مولانا مؤی کی دوسری بحث اور اس کا مفصل جواب 66
مولانا مؤی کی تیسری بحث (کہ اس حدیث میں گیارہ رکعت کے ادا کرنے کی جو کیفیت بیان کی گئی ہے اہل حدیث کا اس پر عمل نہیں ہے )کاجواب امام احمد کا ارشاد ہے کہ اصحاب ابوحنفیہ کوحدیث میں بصیرت نہیں ہے 78
حدیث عائشہ پر مولانا مؤی کی تیسری بحث کا جواب 79
تہجداور تراویح کے فرق کی بحث 80
مؤی صاحب کے ایک مغالطہ کا جواب 80
تراویح اور تہجد فی رمضان دونوں ایک اور اس کے دلائل 81
مولاناانور شاہ کے نزدیک بھی یہ دونوں نمازیں متحدبالنوع ہیں 83
مؤی کی پیش کردہ وجوہ مغائرت اور ان کے جوابات 85
حدیث سنت لکم قیامہ کے ضعف کا بیان 85
فقہ حنبلی کے ایک جزنیہ سے مغائرت پر استدلال اور اس کے تین جواب 90
امام محمد ان دونوں میں مغائرت کے قائل نہیں 92
مولانا انورشاہ کے علم و فہم کا مقام علماء دیوبند کی نظروں میں 92
مولانا گنگوہی کے نزدیک بھی فی الواقع یہ دونوں نمازیں ایک ہی ہیں 93
حضرت طلق بن علی کے ایک واقعہ سے مغائرت پر استدلال اور اس کا مفصل جواب 95
اس واقعہ کی بابت مولانامؤی سے پہلاسوال 99
دوسراسوال 99
تیسرا سوال 100
چوتھا سوال 101
پانچواں سوال 101
اہلحدیث کی دوسری دو دلیلیں 103
(فعلی سنت بروایت حضرت جابر ) حدیث جابر کے راوی عیسی بن جاریہ پرجرحیں اور ان جرحوں کا مفصل جواب اور عیسی کی توثیق کا مدلل بیان 103
پہلاجواب 106
دوسرا جواب 106
مؤی کے ایک ترجمہ پر منطقی گرفت 117
تیسرا جواب 118
ایک شبہ کا ازالہ 119
عیسی بن جاریہ کے تفرد کا جواب 120
حافظ ذہبی اور ابن عدی کے متعلق مؤی کی افسوسناک تلبیس 128
حافظ ذہبی کے قول اسنادہ وسط کی نسبت مولانا مؤی کا شبہ اور اس شبہ کا جواب دونوں ہی غلط ہیں 129
حافظ ذہبی کے اس قول پرنیموی اور مؤی کی تنقید کا مدلل جواب 130
مولانامؤی محدیث مبارکپوری کی زندگی میں سامنے آنے کی ہمت نہ کرسکے 133
محدث مبارکپوری پر مؤی کا صریح افتراء 134
حافظ ذہبی کی تائید میں محدث مبارکپوری کی دلیلیں محدث مبارکپوری کے کلام پر مؤی صاحب کا نقض اور اس کا جواب 139
مؤی صاحب کا دوسرا نقض اور اس کاجواب 140
مولانامؤی کاایک بات پراعتراض کہ محمدبن عبدالملک کےحق میں ذہبی کافیصلہ محدث مبارکپوری نے نہیں مانااور عیسی کی روایت کی نسبت مان لیا ہے اس اعتراض کا جواب اور ازروے اصول حدیث ان دونوں میں وجہ فرق کا بیان محدث مبارکپوری پر مولانا مؤی بےجا طنز محدث مبارکپوری پرمؤی کا یہ الزام قطعا غلط ہے کہ انہوں نے ابن حجر کا کلام بالکل ادھورا نقل کیا ہے 142
مؤی کے الزام کا تجزیہ اور اس کے ہر جزکا جواب 143
مؤی صاحب نے محدث مبارکپوری کو الزام میں بلاوجہ مطعون کیا ہے 144
اللہ کی شان خود ہی شکار ہو گئے 146
امام ابو حنیفہ پر عیسی بن جاریہ سے زیادہ محدثین نے جرحیں کی ہیں اور بعض نے توثیق بھی کی ہے 146
مولانا مؤی کے زعم کے مطابق باقاعدہ ذہبی امام ابوحنیفہ مجہول الراوی کے حکم میں ہوں گے 147
حدیث جابر کی صحت کی نسبت حنف اور غیر حنفی علماء کی شہادتیں 147
امام ابن حبان اور امام ابن خزیمہ کی شہادت 148
علامہ سیوطی کی شہادت 149
علامہ شوکانی کی شہادت 150
علامہ زرقانی کی شہادت 150
علامہ عینی کی شہادت 150
علامہ زیلعی کی شہادت 150
علامہ ابن الہام کی شہادت 150
ملاعلی قاری کی شہادت 150
مولانا انورشاہ کی شہادت 151
فائدہ(اس شبہ کا جواب کہ کسی کا کلام بلا انکار نقل کرنا اس بات کو مستلزم نہیں ہے کہ اس کی صحت تسلیم ہے 151
اہلحدیث کی دوسری دلیل پر بحث (واقعہ ابی بروایت جابر) 153
اور اس کا جواب 153
محدث مبارکپوری پر ایک غلط الزام اور اس کا جواب 156
مولانا مؤی کے اس شبہ کا جواب کہ حضرت ابی کا واقعہ تراویح کا نہیں تہجد کا ہے 157
اس شبہ کا جواب کہ اس روایت میں ’’ فی رمضان ,,کا لفظ کسی راوی کا اضافہ ہے 160
احناف کے دلائل پر بحث 164
مولانا مؤی نے اپنے مذہب کی دلیلوں کے بیان کرنے کے لیے ’’ جمہور امت کے دلائل ,, کا عنوان قائم کیا ہے اس میں کیا راز ہے؟ 164
حنفی مذہب کی پہلی دلیل ( حدیث ابو شیبہ ابراہیم بن عثمان 165
اس روایت کے پیش کرنے میں مولانا مؤی کی صریح خیانت 165
اس روایت کا احناف کے دعووں سے کوئی تعلق نہیں 167
جماعت کے ساتھ بیس رکعت تراویح کو سنت نبویہ کہنا یکسر غلط ہے 167
آنحضرت سے انفرادی بھی 20رکعت پڑھنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں 168
حدیث ابوشیبہ کے ضعف پر چند حنفی اور غیر حنفی علماء کی شہادتیں 169
امام بیہقی کی شہادت 169
امام سیوطی کی شہادت 169

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
5Mb ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like