انوار الصرف شرح ارشاد الصرف

انوار الصرف شرح ارشاد الصرف

 

مصنف : محمد عدنان کلیانوی

 

صفحات: 400

 

اللہ تعالیٰ کاکلام اور نبی کریم ﷺکی احادیث مبارکہ عربی زبان میں ہیں اسی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں سے عربی کا رشتہ مضبوط ومستحکم ہے عربی اسلام کی سرکاری زبان ہے ۔شریعتِ اسلامی کے بنیادی مآخد اسی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعت اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا   امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے ۔فن صرف علم نحو ہی کی ایک شاخ ہے شروع میں اس کے مسائل نحو کے تحت ہی بیان کیےجاتے تھے معاذ بن مسلم ہرّاء یاابو عثمان بکر بن محمدمزنی نے علم صرف کو علم النحو سے الگ کرکے مستقل فن کی حیثیت سے مرتب ومدون کیا۔صرف ونحوکی کتابوں کی تدوین وتصنیف میں علماء عرب کےساتھ ساتھ عجمی علماء بھی   پیش پیش رہے ۔جب یہ تسلیم کرلیا گیا کہ تعلیم وتدریس میں علم وفن کاپہلا تعارف طالب علم کی مادری زبان میں ہی ہوناچاہیے تو مختلف علاقوں کے اہل علم نے اپنی اپنی مقامی زبان میں اس فن پر کئی کتب تصنیف کیں ۔تاریخ اسلام کا یہ باب کس قد ر عظیم ہے کہ عربی زبان کی صحیح تدوین وترویج کا اعزاز عجمی علماء اور بالخصوص کبار علمائے ہندکے حصے میں آیا ہندوستان اور مغل حکمرانوں کی سرکاری زبان فارسی ہونےکی وجہ سے ہندی علماء   نے صرف ونحو کی کتب فارسی زبان میں ہی تصنیف کیں پھر رفتہ رفتہ   برصغیر کے باشندوں کے لیے فارسی زبان بھی اجنبی ہونے لگی توبرصغیر کے فضلا ءنےاردو میں نحووصرف کے موضوع پرکتاب النحو، کتاب الصرف،عربی کا معلم کے علاوہ متعدد کتب لکھیں ان علماء کرام کااردو زبان میں صر ف ونحو پر کتابیں لکھنےکا مقصد عربی وزبان وادب کی تفہیم وتسہیل اور اشاعت وترویج ہی تھا کیوں کہ اگر ابتدائی طور پرکوئی مضمون مادری زبان میں ذہن نشین ہوجائے تو پھر اس زبان میں تفصیل واضافہ کو بخوبی پڑھا اورسمجھا جاسکتاہے ۔

 

عناوین صفحہ نمبر
انتساب 3
کلمات تحسین شیخ الحدیث حضرت مولا نا غلام مصطفی صاحب دامت برکاتہم 9
تقریظ :مولانا تاج محمد حنفی صاحب مدظلہ 10
تقریظ :مولنا محمد شاہد صاحب مدظلہ 12
پیش لفظ :مفتی نصر اللہ صاحب مدظلہ 14
حدیث دل :از مصنف 18
مقدمہ علم الصرف 21
علم الصرف کی تعریف 21
موضوع علم الصرف 22
غر ض وغایت علم الصرف 22
واضع عل الصرف 23
علم الصرف کےنام 23
مصنف کےحالات 24
وجہ تسمیہ کتاب 24
بداں اسعدک اللہ تعالی فی الدارین 25
سہ اقسام کابیان 26
اسم کی تعریف 26
وجہ تسمیہ اسم 27
علامت اسم 27
فعل کی تعریف 28
وجہ تسمیہ فعل 29
فعل کی علامات 29
حرف کی تعریف 30
وجہ تسمیہ حرف 30
حرف کی علامت 30
اسم جامد کی تعریف 31
اسم مصدر کی تعریف 31
اسم جامد کی اقسام 31
اسم جامد معرب کی اقسام 31
فعل کی اقسام 32
کلام عرب کےتراز وکابیان 33
حرف اصلی اورزائدہ کابیان 34
شش اقسام کابیان 36
زائدہ برائے اشتقاق 37
زائدہ برائے نقل باب 37
زائد ہ برائے الحاق 37
ہفت اقسام کابیان 38
وجوہ تسمیہ ہفت اقسام کابیان 40
دوازدہ اقسام کابیان 40
تعریفات مشتقات 45
پہلا باب 47
باب اول صرف صغیر الخ 48
آغاز ابنیہ باب اول 101
فعل ماضی معلوم 101
ماضی معلوم بنانےکاطریقہ 101
قوانین ارشاد الصرف 104
قانون کی تعریف 104
قانون (1)ضربت والا قانون 105
قانون (2)ضربن والا قانون 108
قانون (3)اربع حرکات والا قانون 109
قانون (4)ضربتم ،انتم والا قانون 113
بنائے ماضی مجہول 117
قانون (5)ماضی مجہول (1)والا قانون 118
بنائے مضارع معلوم 120
قانون (6)مضارع مجہول والا قانون 127
بنائے اسم فاعل 129
قانون (7)اسم فاعل والاقانون 130
قانون (8)مدہ زائد ہ والاقانون 136
بنائے اسم مفعول 141
قانون (9) اسم مفعول والا قانون 142
قانون (10)نون تنوین والا قانون 144
قانون (11)نون تنوین خفیفہ والاقانون 146
قانون (12)نون اعرابی والاقانون 148
بنائے نفی معلوم مجہول 150
بنائے نفی معلوم ومجہول موکدہ بلن ناصبہ 150
قانون (13)حروف یرملون والاقانون 152
قانون(14)بائے مطلق والاقانون 154
بنائے فعل امر حاضر معلوم بے لام 156
قانون (15)امر حاضر معلوم والا قانون 157
بنائے امرحاضر معلوم بانون تاکید ثقیلہ 160
قانو ن (16)الف فاصلے والا قانون 162
بنائے امر حاضر معلوم بانون تاکید خفیفہ 163
بنائے فعل امر حاضر مجہول بلام 164
بنائے فعل امر غائب معلوم ومجہول بلام 164
بنائے فعل نہی حاضر معلوم ومجہول 165
بنائے فعل نہی غائب معلوم ومجہول 166
بنائے اسم ظرف 166
قانون (17)اسم ظرف والا قانون 167
بنائے اسم آلہ صغری 170
بنائے اسم آلہ وسطی 172
بنائے اسم آلہ کبری 173
قانون (18)مضارب والا قانون 174
بنائے اسم تفضیل المذکر 175
بنائے اسم تفضیل مونث 176

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
7.1 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like