زوال سے اقبال تک قیام پاکستان کا نظریاتی پس منظر
مصنف : ڈاکٹر محمد جہانگیر تمیمی
صفحات: 381
” تحریک پاکستان اصل میں مسلمانوں کے قومی تشخص اور مذہبی ثقافت کے تحفظ کی وہ تاریخی جدو جہد تھی جس کا بنیادی مقصد مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ اور بحیثیت قوم ان کی شناخت کو منوانا تھا ۔ جس کے لیے علیحدہ مملکت کا قیام از حد ضروری تھا ۔یوں تو تحریک پاکستان کا باقاعدہ آغاز 23 مارچ 1940 کے جلسے کو قرار دیا جا سکتا ہے مگر اس کی اصل شروعات تاریخ کے اس موڑ سے ہوتی ہے جب مسلمانان ہند نے ہندو نواز تنظیم کانگریس سے اپنی راہیں جدا کر لی تھی ۔ 1930 میں علامہ اقبال نے الہ آباد میں مسلم لیگ کے اکیسیوں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے باضابطہ طور پر بر صغیر کے شمال مغبر میں جداگانہ مسلم ریاست کا تصور پیش کر دیا ۔ چودھری رحمت علی نے اسی تصور کو 1933 میں پاکستان کا نام دیا ۔ سندھ مسلم لیگ نے 1938 میں اپنے سالانہ اجلاس میں بر صغیر کی تقسیم کے حق میں قرار داد پاس کر لی ۔ علاوہ ازیں قائد اعظم بھی 1930 میں علیحدہ مسلم مملکت کے قیام کی جدو جہد کا فیصلہ کر چکے تھے ۔1940 تک قائد اعظم نے رفتہ رفتہ قوم کو ذہنی طور پر تیار کر لیا ۔23مارچ 1940 کے لاہور میں منٹو پارک میں مسلمانان ہند کا ایک عظیم الشان اجتماع منعقد ہوا جس میں تمام ہندوستان کے مختلف علاقوں سے مسلمانوں نے قافلے کی صورت سفر کرکے شرکت کی اور ایک قرار داد منظور کی جس کے مطابق مسلمانان ہند انگریزوں سے آزادی کے ساتھ ساتھ ہندوؤں سے بھی علیحدہ ریاست چاہتے تھے۔ زیر تبصرہ کتاب” زوال سے اقبال تک،قیام پاکستان کا نظریاتی پس منظر “محترم ڈاکٹر محمد جہانگیر تمیمی کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے قیام پاکستان کے اسی نظریاتی پس منظر کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
اظہار تشکر | ||
پیش لفظ | ||
دیباچہ | ||
باب اول | ||
قیام پاکستان کا نظریاتی پس منظر | 1 | |
ابتدائیہ | 3 | |
برعظیم جنوبی ایشیاء پر مسلم حکمرانی کے ایک ہزار سال | 6 | |
ہندو معاشرے کےایک ہزار سال | 14 | |
مسلم عہد حکمرانی کے تہذیبی جلوے | 15 | |
تاریخ میں ہندو…. ہندوستان | 17 | |
ہندو بالا دستی کے تاریخی حربے | 18 | |
بھارت میں مسلم روحانی مراکز | 25 | |
انڈین نیشنل کانگرس کے اندر دو قومی نظریہ | 36 | |
مسلم ہندوستان اورہندو ، حاصل تاریخ | 43 | |
باب دوم | ||
تاریخ وتحریک پاکستان | 51 | |
ابتدائیہ | 53 | |
متحدہ قومیت … ایک جام ہمرنگ زمین | 57 | |
اسلام سے سیکولرڈیموکریسی تک پچاس سالہ سفر | 68 | |
ہندوستانی مسلمان : منزل نامعلوم | 72 | |
متحدہ قومیت کا فریب کھلتا ہے | 92 | |
احرام ضمیر | 100 | |
ابو الفضل سے ابو الکالم تک ۔ ایک سیکولر سیاسی سفر | 106 | |
نیشنلسٹ سیاست کا انجام | 114 | |
بھارت میں مسلمانوں کی تعلیمی حالت | 121 | |
آزادی ہندو او رمتحدہ قومیت کا حاصل تجربہ | 123 | |
دو قومی نظریہ | 127 | |
کانگرس کی تحریک | 138 | |
مسلمانوں کے تعلیمی اداروں پر یلغار | 140 | |
باب سوم | ||
زوال سے اقبال تک | 149 | |
ابتدائیہ | 151 | |
فکر اقبال | 155 | |
اقدام اقبال اور تحریک پاکستان | 158 | |
قائد اعظم کے نام اقبال کے خطوط | 159 | |
پاکستان کا نام لب اقبال پر | 159 | |
اقبال و جناح | 160 | |
پاکستان کے لیے 1934ء میں دستوری خاکہ | 163 | |
علامہ اقبال نظریہ پاکستان سے جغرافیہ پاکستان تک | 167 | |
اقبال بھی اقبال سے آگاہ نہیں ہے | 173 | |
فقر اقبال | 173 | |
اکیسویں صدی اور اقبال | 181 | |
مغرب کی روح جدید | 185 | |
اسلامیان ہند او رہندو ریاست | 188 | |
ہندو سیاست کے تاریخی حربے | 190 | |
محسن ملت سرسید احمد خان | 191 | |
ہندو سیاست کی دانش جدید ۔ شری رام کرشتنا سے گاندھی تک | 210 | |
ہندومسلم اتحاد کی سعی رائیگاں ۔ جناح سے محمد علی جوہر تک | 215 | |
آلہ آباد جمعیت العلماء کانفرنس 1937ء | 225 | |
تحریک خلافت ( 1919ء۔ 1924ء) | 230 | |
مولانا محمد علی جوہر کا انتقال | 237 | |
اسلام ایک زندہ قوت … .زوال سے اقبال تک | 238 | |
124ء سے 1938ء تک کا ہندوستان | 239 | |
اقبال کا عظیم کارنامہ | 241 | |
رسول ﷺ اور عام رہنماؤں میں فرق | 246 | |
قائد اعظم کی واپسی….مسلم امت ، مسلم مملکت ، ایک آئینی جدوجہد | 249 | |
معرکہ دین و وطن …. تحریک پاکستان سے قیام پاکستان تک | 255 | |
گاندھی اور کانگرس | 257 | |
اسلامی تہذیب | 258 | |
وطن پرستی اور متحدہ قومیت | 261 | |
مسلم لیگ آرام کرسی سےعوام تک | 265 | |
درود باد بر روح مطہر اقبال | 266 | |
تقسیم ہند… دوقومی نظریہ کا وجود او رشہود | 266 | |
اقبال کاخط جناح کے نام | 366 | |
اقبال کی آرزو | 272 | |
علامہ اقبال کا کار اجتہاد | 279 | |
مرد قلندر کی بارگاہ | 282 | |
قرار داد پاکستان 23مارچ 1940ء | 283 | |
1940ء میں کانگریس کاخطبہ صدارت | 285 | |
تحریک پاکستان اور ہندو حکمت عملی | 288 | |
اسلام کا تصور آزادی | 294 | |
پاکستان کی نظریاتی اساس | 295 | |
کیا دو قومی نظریہ بر عظیم کی تاریخ سےخاص ہے | 296 | |
ہندوستان چھوڑ دو تحریک 1942ء | 297 | |
کاندھی سیاست کا زاویہ معکوس | 300 | |
پاکستان کا مطالبہ اور کانگریسی مسلمان | 300 | |
مولانا اشرف علی تھانوی کی مسلم لیگ کے لیےتائید وحمایت | 301 | |
جمعیت علماء اسلام ( حقیقی ) | 302 | |
انتخابات کے نتائج | 302 | |
کابینہ مشن 1946ء | 303 | |
بر عظیم میں مسلمانوں کا قتل عام…ہندوکانگرس بے نقاب ہو گئی | 303 | |
شورش کاشمیری کا ادبی شہ پارہ | 307 | |
کانگرسی کمان کی سازش اور مسلمانوں کا قتل عام | 309 | |
فسادات بہار کی ایک واقعاتی رپورٹ | 311 | |
علماء اہل سنت او رمشائخ عظام کا کردار | 315 | |
نیشنلسٹ سیاست اور مسلم عوام | 317 | |
بھارتی مسلمان … وطن میں غریب الوطن | 321 | |
ایں چہ بو للغجیبت ؟ | 321 | |
3جون پلان اور قائد اعظم | 323 | |
تحریک پاکستان کےمحرکات | 327 | |
قائد اعظم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں | 328 | |
سلہٹ کاریفرنڈم | 330 | |
صوبہ سرحد میں ریفرنڈم | 331 | |
مولانا حسین احمد مدنی اور کانگرس سے تعلق | 332 | |
جمعیت علماء ہند اورمسلم لیگ | 333 | |
جھانسی الیکشن | 336 | |
یوپی اسمبلی | 337 | |
نظریہ پاکستان اور علماء حق | 349 | |
مولانا ابو الکلام آزاد کی آزادی | 350 | |
آزادی ہند کے بعد ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ سلوک | 354 | |
ایک ریاست کا تصور | 358 | |
قیام پاکستان کی نظریاتی اساس | 361 | |