زکاۃ کے حق دار کون؟
مصنف : ام عبد منیب
صفحات: 48
زکاۃ اسلام کابنیادی رکن ہے ، جس کےبغیر اسلام اور ایمان مکمل نہیں ہوتا ۔زکاۃ نماز ،روزے اورحج کی طرح فرض عبادت ہے۔عربی زبان میں لفظ ’’زکاۃ‘‘ پاکیزگی ،بڑھوتری اور برکت کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔جبکہ شریعت میں زکاۃ ایک مخصوص مال کے مخصوص حصہ کو کہا جاتا ہے جو مخصوص لوگوں کو دیا جاتا ہے ۔اور اسے زکاۃ اس لیے کہاجاتا ہے کہ اس سے دینے والے کا تزکیہ نفس ہوتا ہے اور اس کا مال پاک اور بابرکت ہوجاتا ہے۔ نماز کے بعد دین اسلام کا ہم ترین حکم ادائیگی زکاۃ ہے اس کی ادائیگی فر ض ہے اور دین اسلام کے ان پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے جن پر دین قائم ہے۔زکاۃ ادا کرنےکے بے شمار فوائد اور ادا نہ کرنے کے نقصانات ہیں ۔قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں تفصیل سے اس کے احکام ومسائل بیان ہوئے ۔جو شخص اس کی فرضیت سےانکار کرے وہ یقینا کافر اور واجب القتل ہے ۔یہی وجہ کہ خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق ﷺ نے مانعین زکاۃ کے خلاف اعلان جنگ کیا۔اور جو شخص زکاۃ کی فرضیت کا تو قائل ہو لیکن اسے ادا نہ کرتا ہو اسے درد ناک عذاب میں مبتلا کیا جائے گا۔جس کی وضاحت سورہ توبہ کی ایت 34۔35 اور صحیح بخاری شریف کی حدیث نمبر1403 میں موجود ہے ۔ جس طرح نماز، روزے اور حج کا وقت مشروع ہے اوران کا طریقہ بھی شریعت نے طے کردیا ہے اسی طرح کتنے مال پر کتنی مدت بعد،کس شرح سے زکاۃ عائد ہوتی ہے اور زکاۃ کےمال کےمستحق کون ہیں ان سب امورکو شریعت نے طے کردیا ہے۔زکاۃ ادا کرنا اپنی جگہ اہم عبادت ہےلیکن اس کےحق دار کون ہیں اور کن لوگوں کا اس پر حق نہیں ہے ۔یہ جاننا اس عبادت کی ادائیگی کےلیے بھی ضروری ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’زکاۃ کےحق دار کون؟‘‘ محترمہ ام عبد منیب کی اہم کاوش ہے جس میں انہوں نےزکوٰۃ کی اہمیت وفضیلت بیان کرنےکے بعد مصارف زکوٰۃ اورزکاۃ کے جملہ احکام مسائل کو عام فہم انداز سے قرآن حدیث کی روشنی میں بیان کیا ہے۔ جس سے عام قارئین بھی مستفید ہو سکتے ہی۔اللہ تعالیٰ محترمہ کی تمام تحریری کاوشوں کو قبول فرمائے۔ (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
زکوٰۃ کی اہمیت | 7 |
زکوٰۃ کے مستحق | 10 |
فقرا | 10 |
مساکین | 11 |
عاملین | 11 |
مولفۃ القلوب | 11 |
فی الرقاب | 12 |
غازمین | 12 |
فی سبیل اللہ | 12 |
ابن سبیل | 12 |
زکوٰۃ کس کو نہیں لگتی | 13 |
غیر مسلم | 14 |
غنی اور تندرست | 14 |
صاحب استطاعت مریض | 15 |
ہسپتال | 16 |
میت کے کفن پر زکوٰۃ | 17 |
زکوٰۃ کے حق دار کون | |
تشہیر، نمائش اور تقریبات شکوٰۃ | 17 |
طباعت قرآن پر زکوٰۃ | 18 |
دینی کتب کی طباعت و تقسیم | 19 |
مساجد پر زکوٰۃ | 19 |
دینوی تعلیمی اداروں پر زکوٰۃ | 19 |
شادی پر زکوٰۃ | 21 |
اپنے ملازمین کو زکوٰۃ | 23 |
پیشہ ور مانگنے والے | 24 |
بد عقیدہ لوگ | 25 |
فاسق و فاجر لوگ | 26 |
بے نمازی اور بدعتی لوگ | 27 |
اسلام میں رفاہی کاموں کی اہمیت | 29 |
رسول اللہﷺ کے اہل خاندان | 31 |
نادار رشتہ داروں پر زکوۃ | 33 |
زیر کفالت رشتہ دار کو زکوٰۃ | 33 |
زکوٰۃ کے کچھ مزید پہلو | 35 |
مشترک کاروبار ہو تو | 35 |
سال مکمل ہنے پر فوراً زکوٰۃ | 35 |
زکوٰۃ جس علاقے سے لیں وہیں خرچ کرنا | 35 |
قرض دار صاحب مال پر زکوٰۃ | 36 |
قرضہ بھی ہو اور مال بھی ہو | 36 |
لینے والا مستحق زکوٰۃ کیسے خرچ کرے؟ | 36 |
قسطوں میں زکوٰۃ دینا یا مختلف جگہوں پر زکوٰۃ دینا | 37 |
وکیل کا خود زکوٰۃ لے لینا | 37 |
لا علمی میں زیور پر زکوٰۃ نہیں دی | 37 |
اموال زکوٰۃ اور شرح زکوۃ | 39 |
سونا | 39 |
چاندی | 39 |
کرنسی | 39 |
تجارت کا مال | 40 |
زمین ، مکان | 40 |
زمین کی پیداور پر زکوٰۃ | 40 |
ضرورت کے لیے جمع شدہ اناج پر زکوٰۃ | 41 |
اونٹ پر زکوٰۃ | 41 |
بھیڑ بکریوں پر زکوٰۃ | 42 |
گائے بھینس پر زکوۃ | 42 |
دودھ گوشت یا کھیتی باڑی کے لیے پالے گئے جانور | 43 |
ہیرے جواہرات پر زکوٰۃ | 44 |
ضرورت کے لیے کوئی چیز خرید کر بیچ دینا | 44 |
فی سبیل اللہ یا رفاہی کاموں کے لیے جمع شدہ رقم | 44 |
ملکیت کا مالک واضح ہونا چاہیے | 44 |
رمضان میں زکوٰۃ کی ادائیگی | 46 |