یونانی ادویہ مفردہ
مصنف : سید صفی الدین علی
صفحات: 349
انسا ن کو بیماری کا لاحق ہو نا من جانب اللہ ہے اوراللہ تعالیٰ نے ہر بیماری کا علاج بھی نازل فرمایا ہے بیماریوں کے علاج کے لیے معروف طریقوں(روحانی علاج،دواء اور غذا کے ساتھ علاج،حجامہ سے علاج) سے علاج کرنا سنت سے ثابت ہے ۔ روحانی اور جسمانی بیماریوں سےنجات کے لیے ایمان او ر علاج کے درمیان ایک مضبوط تعلق ہے اگر ایمان کی کیفیت میں پختگی ہو گی تو بیماری سے شفاء بھی اسی قدر تیزی سے ہوگی ۔نبی کریم ﷺ جسمانی وروحانی بیماریوں کا علاج جن وظائف اور ادویات سے کیا کرتے تھے یاجن مختلف بیماریوں کےعلاج کےلیے آپﷺنے جن چیزوں کی نشاندہی کی اور ان کے فوائد ونقصان کو بیان کیا ان کا ذکر بھی حدیث وسیرت کی کتب میں موجو د ہے ۔ کئی اہل علم نے ان چیزوں کو یکجا کر کے ان کو طب ِنبوی کا نام دیا ہے ۔ان میں امام ابن قیم کی کتاب طب نبوی قابل ذکر ہے او ردور جدید میں ڈاکٹر خالد غزنوی کی کتب بھی لائق مطالعہ ہیں۔طب کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر اس کو بطور علم پڑھا جاتارہا ہے اور کئی نامور ائمہ ومحدثین ماہر طبیب بھی ہوا کرتے تھے۔ہندوستان میں بھی طب کو باقاعدہ مدارس ِ اسلامیہ میں پڑھایا جاتا رہا ہے اور الگ سے طبیہ کالج میں بھی قائم تھے ۔ ہندوستان کے کئی نامور علماء کرام اور شیوخ الحدیث ماہر طبیب وحکیم تھے ۔طب اسلامی اورطب یونانی کے تحت جڑی بوٹیوں سےعلاج کی افادیت زمانہ قدیم سے مسلمہ ہے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک دونوں ہی اس سے فائدہ اٹھارہے ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’یونانی ادویہ مفردہ‘‘ ایک ماہر تجربہ کار حکیم سید صفی الدین علی کی مرتب شدہ ہے ۔ حکیم موصوف نے اس کتاب میں ادویہ مفردہ کی تین قسمیں نباتی ، حیوانی اور معدنی کو علیحدہ علیحدہ بیان کیا ہے ۔ہر دوا کے ساتھ اس کا مترادف انگریزی اور نباتی نام بھی لکھا ہے۔ نیز ہردوا کی توضیح ذیلی سرخیوں کے ساتھ کی ہےاور ادویہ کی مقدار خوراک آخر میں ایک فہرست کے جدول کے طور پر تحریرکی ہے جہاں ساری ادویہ کی مقدار خوراک بتادی گئی ہے۔طب سےتعلق رکھنے والے احباب کے لیے یہ کتاب بڑی اہم اور مفید ہے
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | 7 |
ادویہ نباتیہ | 11 |
ادویہ حیوانیہ | 283 |
ادویہ معدنیہ | 296 |
ادویہ اور ان کی مقدار خوراک | 319 |
ادویہ اور ان کے افعال | 326 |
چند اہم ادویہ اوران کے مواقع استعمال | 338 |
فرہنگ ادویہ | 351 |