یادگار مقامات کی زیارت کا شرعی حکم

یادگار مقامات کی زیارت کا شرعی حکم

 

مصنف : عبد العزیز بن صالح الجربوع

 

صفحات: 59

 

زندہ رہنےکی خواہش کاسب سے بڑا مظہر یادگاریں بنانا اور   یاد منانا ہے  یادگاریں بنانے کاسلسلہ   سیدنا نوح   سے قبل کے زمانے میں اس وقت شروع  ہوا جب یغوث ،یعوق ،ودّ، سواع اور نسر نامی  اللہ کےنیک بندے  وفات پاگئے۔جب ان کی وفات کے بعد لوگوں کو ان کی  یاد ستانے لگی تو شیطان نے ان دلوں میں یہ بات ڈال دی کہ کیوں نہ ان کی تصویر یا مجسمہ بنالیا جائے ۔ تاکہ ان  کی یاد کوباقی رکھا جاسکے۔تو ان مجسموں  کے ساتھ آہستہ آہستہ وہی سلوک کیا جانے لگا جودورِ حاضر میں مزاروں ،بتوں اور محترم شخصیات سے منسوب اشیاء وآثار کےساتھ کیا جارہا ہے اس طرح دنیا میں سب سے  پہلے شرک کی بنیاد رکھ دی گئی۔نبی کریم ﷺ نے   یادگار یں مٹانے کے لیے  باقاعدہ صحابہ  کرام  کوبھیجا اور صحابہ کرام  نے بھی اپنے اپنے دور ِخلافت میں وہ  یادگاریں  جو شرک کے گڑھ تھے ،قبریں جوباقاعد پوجی  جاتی تھیں اورتصوریں جو شرک کادروازہ کھولتی  ہیں ان سب کوختم کرنے کےلیے  باقاعدہ مہمات چلائیں تاکہ اسلامی رقبہ حکومت میں کہیں بھی ان کے آثار باقی نہ رہیں۔ زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’ یادگار مقامات کی زیارت کا شرعی حکم ‘‘فضیلۃ الشیخ سلیمان بن صالح الجربوع کے عربی رسالہ زیارۃ الأماكن الأثريةوحكمها في الإسلام کا اردو ترجمہ  ہے۔آثار وعلامات  کو زندہ  وباقی رکھنے اور اس پر فخر کرنے کےپرچار سے  اصل دینی عقائد کو جو خطرات لاحق ہوئےہیں اس سے آگاہی کے متعلق یہ رسالہ نہایت مفید ہے۔اللہ تعالیٰ مرتب و مترجم کتابچہ  ہذا کی اس کاوش کو قبول فرمائے  اوراسے عامۃ الناس کےلیے نفع بخش بنائے ۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
تقدیم 4
تمہید 5
آثار کامعنی 10
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آثارکی قسمیں 10
پہلی قسم :بیان کی جانے والی آثار 10
دوسری قسم :آثار مکانی اورا س کی دوقسمیں ہیں 11
پہلی قسم 11
دوسری قسم 12
ان مقامات کے قصد کا حکم 18
خلیفہ راشد عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا ایک واقعہ 21
دوسری قسم :آثارمکانی 22
ایک وضاحت 30
تیسری قسم :جسمانی آثار 31
ایک پیغام  حجاج وزائرین کے نام 34
اصلاعبادت کے طورپرجن جگہوں کی زیارت جائز نہیں 37
1۔کتب خانہ مکہ مکرمہ 37
2۔غارحراءکی زیارت 39
3۔غارثورکی زیارت 40
4۔احدپہاڑ کےقریب میدان جنگ کی زیارت 40
جبل عرفات(رحمت )بلندی پرچڑھنا 41
بنیادی طورپرعبادت سمجھ کرجن جگہوں کی زیارت جائز ہے 42
حج وعمرہ میں کچھ قبروں کو زیارت کا خصوصی درجہ دینا حالانکہ دین اسلام میں ان کو کوئی خصوصیت حاصل نہیں ہے 43
1۔مکہ مکرمہ میں مقبرہ معلاۃ 43
2۔ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کی قبر 44
3۔مائی حواکی قبر 44
4۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ آمنہ بنت وہب کی قبر 45
بنیادی طورپرجن قبروں کی زیارت مستحب ہے 47
1۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کی زیارت 47
2۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےدونوں ساتھی ابوبکروعمر رضی اللہ عنہما کی قبر کی زیارت 48
3۔قبرستان بقیع غرقد کی زیارت کرنا اوراس میں مدفون مسلمانوں کو دعائے سلامتی دینا: 49
4۔احدپہاڑ پرجانا اورحمزہ ودیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی قبر کی زیارت کرنا 50
ایسے مقامات جہاں عبادت جائز ہے لیکن عبادت کے قصد کے ساتھ وہاں جانا جائز نہیں 50
1۔مسجد فتح یااحزاب 51
2۔مسجد سلمان فارسی رضی اللہ عنہ 52
3۔مسجد ابوبکرالصدیق رضی اللہ عنہ 52
4۔مسجد عمربن خطاب رضی اللہ عنہ 53
5۔مسجد علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ 53
6۔مسجد فاطمہ بنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم 54
7۔مسجد قبلتین 54
خلاصہ بحث 59

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
12.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment