وراثت اسلامی
مصنف : حافظ عبد اللہ محدث روپڑی
صفحات: 162
فوت ہونے والا شخص اپنےپیچھے جو اپنا مال ، زمین،زیور وغیرہ چھوڑ جاتاہے اسے ترکہ ،وراثت یا ورثہ کہتے ہیں ۔ کسی مرنے والے مرد یا عورت کی اشیاء اور وسائلِ آمدن وغیرہ کےبارے یہ بحث کہ کب ،کس حالت میں کس وارث کو کتنا ملتا ہے شرعی اصلاح میں اسے علم الفرائض کہتے ہیں ۔ علم الفرائض (اسلامی قانون وراثت) اسلام میں ایک نہایت اہم مقام رکھتا ہے ۔قرآن مجید نے فرائض کےجاری نہ کرنے پر سخت عذاب سے ڈرایا ہے ۔چونکہ احکام وراثت کاتعلق براہ راست روز مرہ کی عملی زندگی کے نہایت اہم پہلو سے ہے ۔ اس لیے نبی اکرمﷺ نےبھی صحابہ کواس علم کےطرف خصوصاً توجہ دلائی اور اسے دین کا نہایت ضروری جزء قرار دیا ۔صحابہ کرام میں سیدنا علی ابن ابی طالب، سیدنا عبد اللہ بن عباس،سیدنا عبد اللہ بن مسعود،سیدنا زیدبن ثابت کا علم الفراض کے ماہرین میں شمار ہوتا ہے ۔صحابہ کےبعد زمانےکی ضروریات نےدیگر علوم شرعیہ کی طرح اس علم کی تدوین پر بھی فقہاء کومتوجہ کیا۔ انہوں نے اسے فن کی حیثیت دی اس کے لیے خاص زبان اور اصلاحات وضع کیں اور اس کے ایک ایک شعبہ پر قرآن وسنت کی روشنی میں غوروفکر کر کے تفصیلی وجزئی قواعد مستخرج کیے۔اہل علم نے اس علم کے متعلق مستقل کتب تصنیف کی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’وراثت اسلامی‘‘ برصغیر کے پاک وہندکے معروف عالم دین بانی جامعہ اہل حدیث ،چوک دالگراں، لاہور روپڑی خاندان کے جد امجد اور جامعہ لاہور الاسلامیہ کے مدیر اعلیٰ ڈاکٹر حافظ عبد الرحمن مدنی صاحب﷾کے تایا جان مجتہد العصر حافظ عبد اللہ محدث روپڑی کی تصنیف ہے ۔محدث روپڑی نے اس کتاب کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے ۔ حصہ اول میں ترکہ میت ، اصحاب الفروض، مسئلہ تشبیب، حجب، مقاسمۃ الجد اورمسئلہ اکدریہ کوبیان کیا ہے اور دوسرے حصے میں ذوی الارحام، خنثی مشکل، حمل کی وراثت ، مفقود الخبر وغیرہ مسائل کو بیان کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ روپڑی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی ٰ مقام عطا فرمائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
ترکہ میت | 1 | |
ترکہ کے متعلق حقوق | 2 | |
وصیت کے حسب ذیل صورتیں منع ہیں | 2 | |
ورثاء کا بیان | 2 | |
عصبہ کی قسمیں | 4 | |
مانع وراثت | 8 | |
اصحاب الفروض اور ان کے حصوں کا بیان | 12 | |
مسئلہ تشبیب | 14 | |
نانی دادی | 18 | |
حجب | 21 | |
طریقہ تقسیم اور مخارج فروض | 26 | |
مسائل کی مختلف صورتیں | 31 | |
مقاسمۃ الجد | 67 | |
مسئلہ اکدریہ | 70 |