واقعہ کربلا اور اس کا پس منظر
مصنف : عتیق الرحمن سنبھلی
صفحات: 318
نواسہ رسول ﷺ کی شہادت ایک عظیم سانحہ ہے جس کی مذمت بہرآئینہ ضروری ہے۔ لیکن اس بنیاد پر ماتم، سینہ کوبی اور سب و شتم کا بازار گرم کرنے کی بھی کسی طور تائید نہیں کی جا سکتی۔ زیر نظر کتاب میں مولانا عتیق الرحمٰن سنبھلی نے غیر جانبداری سے سانحہ کربلا پربالدلائل اپنی قیمتی آراء کا اظہار کیا ہے اور اس کا مکمل پس منظر تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے۔ مکمل کتاب 12 ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلا باب شہادت عثمان ؓ، خانہ جنگی، صلح حسین ؓپر ہے۔ ایک باب یزید کی ولی عہدی کی تجویز اور حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓکے عنوان سے ہے جس میں یزید کی ولی عہدی سے متعلق کھل کر بحث کی گئی ہے۔ باب دہم میں واقعہ کربلا کی مکمل سرگزشت بیان کی گئی ہے۔ جبکہ اس سے اگلے باب میں شہادت کے بعد کی کہانی کو کسی لگی لپٹی کے بغیر بیان کیا گیا ہے۔مولانا نے یزید پر سب و شتم کے مسئلہ کو بھی بڑے احسن انداز سے قلم زد کیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ شہادت حسین ؓمیں یزید کسی بھی حوالے سے ملوث نہیں تھے۔ فاضل مؤلف نے نہایت عرق ریزی کے ساتھ سانحہ کربلا کے اسباب سے نقاب کشائی کرنے کے ساتھ ساتھ واقعات شہادت میں مبالغہ آمیزی کی بھی قلعی کھولی ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
دیباچہ طبع سوم | 1 | |
مکاتیب گرامی | 7 | |
دیباچہ طبع دوم | 9 | |
افتتاحیہ | 11 | |
بچپن کی باتیں | 11 | |
سنبھل کے ڈھول | 12 | |
عشرہ محرم کے معمولات | 12 | |
ہمارے گھر کی مجلس | 13 | |
کچھ اپنا رونا رلانا | 13 | |
تبدیلی کا آغاز | 14 | |
شہرت عام کی تاثیر | 15 | |
الفرقان 73ھ کا مضمون | 16 | |
یہ کتاب | 17 | |
مقدمہ | 19 | |
تاریخی روایتوں کا حال اور اس کی مثال | 21 | |
طبری کا اپنا اعتراف | 22 | |
پھر کونسی بات بعید ہے | 23 | |
کربلا کے واقعہ میں غلط بیانی کے اسباب | 24 | |
کام مشکل بھی اور ضروری بھی | 25 | |
ایک ناگزیر ضمنی بحث | 26 | |
اصلی بات جو کہنا تھی | 29 | |
سنی معاشرے پر شیعت کے اثرات | 30 | |
حضور ﷺ کی قرابت کا احترام یا عصمت کا عقیدہ | 31 | |
بے انصافی کی ایک مثال | 32 | |
لکیری فقیری یا طلب علم وتحقیق | 34 | |
مومن کا معیار اور اس کی ذمہ داری | 37 | |
اس کام کی ضرورت | 39 | |
کچھ حوالوں کے سلسلہ میں | 40 | |
تشکر وامتنان | 41 | |
باب اول۔شہات دعثمان ؓ،خانہ جنگی، صلح حسن ؓ | 43 | |
باب دوم۔کوفی مزاج، ریشہ دوانیاں اور حضرت حسین ؓ | 61 | |
باب سوم۔یزید کی ولیعہدی کی تجویز اور حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ | 69 | |
باب چہارم۔ولیعہدی کی راہ میں زیاد کا وجود رکاوٹ؟ | 87 | |
باب پنجم۔ولیعہدی کی بیعت اور مخالفین کا قصہ | 93 | |
باب ششم۔یزید کی ولیعہدی پر حضرت معاویہ کو اصرار کیوں؟ | 125 | |
باب ہفتم۔حضرت امیرمعاویہ کی وفات، عہد یزید کا آغاز ، حضرت حسین ؓکی ہجرت | 151 | |
باب ہشتم۔مکہ میں ورود، اہل کوفہ کے خطوط اور وفود | 169 | |
باب نہم۔قافلہ حسین اپنی آخری منزل کی طرف | 181 | |
باب دہم۔کربلا کی سرگذشت | 203 | |
باب یازدہم۔شہادت کے بعد کی کہانی | 251 | |
باب دوازدہم۔ایک نوشتہ تقدیر تھا جو پورا ہوا | 265 | |
اختتامیہ | 281 | |
اشاریہ | 295 | |
کتابیات | 308 |