والفجر (فجر کی طبی اور روحانی برکات)

والفجر (فجر کی طبی اور روحانی برکات)

 

مصنف : ام عبد منیب

 

صفحات: 48

 

صخر الغامدی بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:”اے اللہ ! میری امت کے بکور یعنی دن کے پہلے حصے میں برکت دے دے۔”یہ وہ دعائے برکت ہے جسے نبی کریم ﷺ نے اپنی امت کے اللہ رب العزت سے مانگا۔دنیا کے مہذب اور غیر مہذب ،دانش ور اور کم علم ،شہری ودیہاتی سب انسان یہ حقیقت جانتے اور محسوس کرتے ہیں کہ صبح کا وقت اپنی برکات اور ثمرات میں دن کے دوسرے تمام اوقات سے منفرد بھی ہے اور افضل واعلی بھی۔رات کو زندگی کا ہنگامہ تھم جاتا ہے ،اور انسان ایک پرسکون اور اطمینان بخش نیند سو کر صبح نئی زندگی اور نئی توانائی کے ساتھ کارزار حیات میں اترتا ہے۔یہی وہ وقت ہوتا ہے جب ذہن اپنے ارادوں اور ولولوں کو باہم متفق پاتا اور کچھ کر گزرنے کے لئے کمر ہمت باندھتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ والفجر (فجر کی طبی اور روحانی برکات)‘‘ معروف مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نےفجر کے وقت اٹھنے کی طبی وروحانی برکات کو جمع کر دیا ہے ۔اللہ نے ان کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ  کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن میں بمع فیملی رہائش پذیر رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
والفجر 5
بکور سے مراد؟ 8
سحر کا مطلب 9
فجر 12
صباح کا مطلب 13
ضحیٰ کا مطلب 13
سحر کی برکات 15
تہجد 17
فجر یا صبح کی برکات 18
فجر نماز کی فضیلت 20
جنت میں داخلہ 20
نماز فجر کے بعد کے اذکار 23
نماز ضحیٰ کا ثواب 24
نماز چاشت، اشراق، اوابین 24
لمحہ فکریہ 26
صبح کے کام کی برکت 35
رات کو جلد سونا 36
ہمارے رت جگے 38
رات کو جاگنے کے نقصانات 40
بیڈ ٹی ار ٹی وی کی صبح کی نشریات 42
والدین، بچے اور سحر خیزی 42
صبح جلد جاگنے کے طبعی فوائد 44
رات کو جاگنے کی اجازت؟ 44
جاگنے کی اجازت 46
خوش قسمت جاگنے والی آنکھ 48

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
3 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment