اصول تحقیق ( اضافہ شدہ ایڈیشن )

اصول تحقیق ( اضافہ شدہ ایڈیشن )

 

مصنف : عبد الحمید خان عباسی

 

صفحات: 447

 

تحقیق ایک اہم علمی فریضہ ہے۔ تحقیق کے ذریعے ہم نامعلوم کا علم حاصل کرتے ہیں۔ غیر محسوس کو محسوس بناتے ہیں۔ جو باتیں پردۂ غیب میں ہوتی ہیں، انہیں منصۂ شہود پر لاتے ہیں تا کہ کسی امر میں یقینی علم ہم کو حاصل ہو، اور اس کی بنیاد پر مزید تحقیق جاری رکھی جا سکے۔تحقیق ایک مسلسل عمل ہے۔مزید واقعاتی حقائق کا جائزہ لینے اور ان کے اثرات معلوم کرنے کا نام بھی تحقیق ہے ۔ تحقیق کے عربی لفظ کا مفہوم حق کو ثابت کرنا یا حق کی طرف پھیرنا ہے۔تحقیق کے لغوی معنیٰ کسی شئے کی حقیقت کا اثبات ہے۔ ’’تحقیق کے لیے انگریزی میں استعمال ہونے والا لفظ ریسرچ ہے…اس کے ایک معنیٰ توجہ سے تلاش کرنے کے ہیں، دوسرے معنیٰ دوبارہ تلاش کرنا ہے۔دور حاضر میں اصول تحقیق ایک فن سے ترقی کرتاہوا باقاعدہ ایک علم بلکہ ایک اہم علم کی صورت اختیار کرچکا ہے ۔ عالمِ اسلام کی تمام یونیورسٹیوں ، علمی اداروں ، مدارس اور کلیات میں تمام علوم پر تحقیق زور شور سے جاری ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اصول تحقیق کا مادہ تمام عالمِ اسلام کی یونیورسٹیوں میں عموماً ا ور برصغیر کی جامعات اور متعدد اداروں میں خصوصاً نصاب کے طور پر پڑھایا جاتا ہے ۔ان تمام اداروں میں بھی جہاں گریجویٹ اوراس کے بعد کی کلاسوں میں مقالہ لکھوایا جاتا ہے یا ایم فل وڈاکٹریٹ کی باقاعدہ کلاسیں ہوتی ہیں وہاں تحقیق نگاری یا اصول تحقیق کی بھی باقاعدہ تدریس ہوتی ہے ۔ اس طرح اصول تحقیق ، تحقیق نگاری، فن تحقیق یا تحقیق کا علم جامعات اورمزید علمی اداروں میں بہت زیادہ اہمیت حاصل کرچکا ہے۔تحقیق واصول تحقیق پر متعدد کتب موجود ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ اصول تحقیق‘‘ پروفیسر ڈاکٹر عبد الحمید خان عباسی کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتا ب میں اصول تحقیق کے عمومی مباحث تفصیل سے بیان کرتے ہوئے علوم اسلامیہ کے تمام پہلوؤں مثلاُ تفسیر، حدیث ، فقہ، تاریخ ، وسیر ، معاشرتی ، معاشی اور سیاسی علوم پر خصوصی طور پر بحث کی ہے۔ اور ان علوم کے حوالے سے موضوعات پر تحقیق کرتے ہوئے جن راہنما اصولوں کی پاسداری ضروری ہے ان کو مثالوں سے واضح کیا ہے ۔ زبان آسان اورانداز واسلوب محققانہ ہے فاضل مصنف عبد الحمید خاں عباسی نے اپنی علمی وتحقیقی تجربات ومشاہدات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس کتاب کواس انداز سے مرتب کیا ہے کہ اس کتاب کی حیثیت فنی سے بڑھ کر عملی ہوگئی ہے یہ کتاب علوم شرقیہ اور علوم اسلامیہ کے محققین کے لیے بہترین رہنمائی کا ذریعہ ہے ۔ اور اپنی منفرد افادیت کے باعث ا س کتاب کو متعدد یونیورسٹیوں کے ایم اے) ایم فل اورپی ایچ ڈی سطح کے تحقیق کے پرچہ کے لیے لازمی امدادی مواد کے طور پر منظور کیا گیا ۔یہ کتاب اگرچہ پہلے بھی ویب سائٹ موجود ہے لیکن اس جدیدایڈیشن میں کچھ ترامیم واضافہ جات کیے گئے اس لیے اسے بھی پبلش کردیا گیا ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
پیش لفظ 23
دیباچہ 25
عرض مولف 27
باب :1 اسلام میں تحقیق کے اصول (اصول روایت ودرایت )
تحقیقی اصولوں کیطرح مسلمانوں نے ڈالی 35
محدثین کے اصول روایت وداریت 37
اولا:اصول روایت 38
اصول روایت کاماخذ 38
تاریخی پس منظر 39
صحابہ کرام ﷢ اوراصول روایت 39
قبول روایت میں حضرت ابوبکر ﷜ کی محتاط روش 40
ابوبکر ﷜ اصول شہادت کےبانی ہیں 40
قبول روایت میں حضرت عمر ﷜ کامحتاط رویہ 41
قبول روایت میں حضرت علی ﷜ کی محتاط روش 43
ایک بے مثال اہتمام 45
سند کامفہوم 45
حدیث کی تحقیق کےلیےسند کی تفتیش کاباقاعدہ آغاز 46
متصل وصحیح سند کی اہتمام 47
صحیح سند 48
ثمرات 49
جرح وتعدئل رواۃ کےموسین 50
عالی سند کی تلاش 51
نتیجہ 51
ائمہ مجتہدین اوراصول روایت 52
امام ابوحنیفہ  کی شرائط 53
امام ابو حنیفہ   اوراصول روایت 53
امام مالک ( 56
امام شافعی  55
ائمہ محدثین اوراصول روایت 57
تحمل دادئے حدیث کی شروط 58
روایت میں راوی کےقیاس کی تحقیق 58
معیار راوی بلحاظ احمیت متن 60
خلاف قیاس مرویا ت کی سند میں فقہاء کااعتبار 60
تحقیقات رواۃ کےدیگر ثمرات 61
صحیح حدیث 61
عدالت 61
علت 62
شذوذ 63
روایت بالمعنی 363
ثانیا :اصول درایت 63
درایت کامفہوم 63
الف ۔لغوی مفہوم 63
ب۔ اصطلاحی مفہو م 64
درایت کاعام اصطلاحی مفہوم 65
درایت کاخاص اصطلاحی مفہوم 65
اصول درایت کاماخذ 66
قرآن مجید ارواصول درایت 66
حدیث رسول ﷺ ارواصول درایت 69
صحابہ کرام ﷢ اوراصول درایت 69
درایت کے اصول 72
مغربی فکر تحقیق 74
نتائج 75
حوالہ جات وحواشی 78
باب :2 تحقیق وتنقید کامفہوم اوردونوں کاباہمی تعلق
تحقیق کامفہوم 89
الف ۔لغوی مفہوم 89
ب۔ اصطلاحی مفہوم 89
تنقید کامفہوم 92
الف ۔لغوی مفہوم 92
ب۔ اصطلاحی مفہوم 92
تحقیق وتنقید کاباہمی تعلق 93
تحقیق وتنقید اورتخلیق میں ربط 93
پہلا رجحان 94
دوسرا رجحان 101
ترجیج 104
تحقیق وتنقید سے مزین اسلامی کتب 104
الفہر ست  از محمد ابن اسحاق ابن ندیم 104
مقدمہ ابن خلدون (عبدالرحمن بن محمد بن خلدون ) 107
تاریخ التراث العربی از پروفیسر فواد سز گین 110
سیرت النبی ﷺ از شبلی نعمانی 110
حوالہ جات وحواشی 112
باب 3: تحقیق کی خصوصیات اوراس کے بنیادی لواز م
اولا:تحقیق کی خصوصیات 117
مسئلہ (موضوع ) 117
مسئلہ کے انتخاب میں معاون ذرائع 118
طریق کار 119
تحقیق میں قیاس وتخیل کاعمل دخل 120
مواد کاتجزیہ 122
فائدہ 122
متوقع نتائج 123
خاکہ تحقیق 124
حیات انسانی کاجزولانیفک 125
ماضی ،حال،اورمستقبل میں ربط 125
موجودہ موادکی ترتیب 125
انسانی ترقی 125
بےکنار سمندر وترقی پسد قوت 126
نظریات میں تغیر وتبدل کاسبب 126
ثانیا :تحقیق کے لواز م 127
تحقیق کوبطور طر ززندگی اپنانا 127
سچی لگن 128
مختلف علوم سےواقفیت 128
اہم مصادر ورمراجع سے واقفیت 128
زبانوں سے واقفیت 129
حصول مواد کےذرائع سےواقفیت 130
حقائق کی تلاش اورچھان پھٹک 130
مواد کی ترتیب وتتظیم 132
مقالہ کی تسوید پیش کش 132
محقق  کےلیے بنیادی لوازم 133
غیر متعصب وغیرہ جانبدار ہونا 134
ہٹ دھرم وضدی نہ ہونا 134
تحقیق کودنیا وی مقاصد کےحصول کاذریعہ نہ بنانا 137
دلچسپی اورمحنت کی صفت سےمزین ہونا 134
فضیلت صبر سےمتصف ہونا 135
متوازن ومعتدل ہونا 135
اخلاقی جرات کامظاہرہ کرنا 135
وسعت مطالعہ 135
نقاد ہونا 136
محقق طلبہ کی صلاحیتوں کو جانچنے کی شرطیں 136
حوالہ جات 138
باب 4:موضوع تحقیق کاانتخاب اورخاکہ
اولا:موضوع تحقیق کاانتخاب 143
انتخاب موضو ع کےلیے امدادی وسائل 146
ثانیا :موضوع تحقیق کاخاکہ 147
خاکہ کامفہوم 147
خاکہ بنانا ایک مسلسل عمل ہے 148
خاکہ کی اہمیت وافادیت 148
تشکیل وہیت 149
مسئلے کابیان 149
لٹریچر کاجائز ہ 150
مسئلے (موضوع )کی اہمیت 150
مفروضات کابیان 151
نمونہ بندی کاطریق کار 151
آلات کااستعمال 151
تحقیق کاطریق کار 152
جدول اوقات 152
ماہر اساتذہ کی کمیٹی اورخاکہ 153
حوالہ جات 153
باب 5:اقسام تحقیق اوران کےمابین فرق
مقاصد تحقیق 157
پہلا مقصد 157
دوسرا مقصد 157
تیسرا مقصد 158
خالص تحقیق 158
اطلاقی تحقیق 159
تجرباتی تحقیق 161
تجرباتی تحقیق میں سائنسی تجریہ کی نوعیت 162
تجرباتی تحقیق میں تجرباتی خاکے کےعناصر 163
تجرباتی تحقیق کی مثال 163
اسلامی علوم میں ہونے والی تحقیق کی اقسام 164
میکا نیکی اسلامی تحقیق 165
تعمیر ی تحقیق 167
حوالہ حات 171
باب 6:مآخذ کامفہوم اوراولین وثانوی مآخذ میں فرق
ماخذکامفہوم 176
ماخذ کی اقسام 176
اصول 176
معتبرماخذ 177
فرق 177
ماخذ کی اہمیت 177
حوالہ جات 177
باب 7:دستاویز ی تحقیق اوراس کےلیے بنیادی وثانوی ماخذ کاتعین
دستاویز اسلوب تحقیق 181
تاریخ کامفہوم 181
الف۔ لغوی مفہوم 181
ب۔اصطلاحی مفہوم 182
دستایز ی تحقیق کی اہمیت وافادیت 183
طریق کاراوراس کےمدارج 184
دستاویز تحقیق کی اقسام 185
تاریخ تحقیق کےلیے بنیادی اورثانوی ماخذ 185
اولا:بنیادی ماخذ 185
ثانیا:ثانوی ماخذ 186
ریکارڈ ز اورآثار 187
سرکاری ریکارڈز 187
ذاتی ریکارڈز 187
زبانی روایات 187
تصویری ریکارڈز 188
مطبوعہ مواد 188
میکانکی ریکارڈ ز 188
آثار 188
الف۔ مادی آثار 189
مطبوعہ آثار 189
خطی مواد 189
متفرقات 190
سالنامے 190
دستاویزات 190
فہرست 190
کرانیکل 190
وثیقہ 191
قصے کہانیاں 191
مخطوطہ 191
یادداشت 91
یادگار 191
اسناد حقوق ومراعات 192
رجسٹر 192
رول 192
جدول 192
الف۔ ابتدائی ماخذ 193
ب۔ثانوی ماخذ 193
دستاویزی ماخذ کی تنقید 194
خارجی تنقید /جانچ پرکھ 197
داخلی تنقید / جانچ پرکھ 194
دستاویزات کےمطالعہ میں معاون نکان 195
حوالہ جات 198

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.6 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment