علوم القرآن ( شمس الحق افغانی )
مصنف : شمس الحق افغانی
صفحات: 298
قرآن مجید وہ عظیم الشان کتاب ہے ،جسے اللہ تعالی کا کلام ہونے کا شرف حاصل ہے۔اس کو پڑھنا باعث اجر وثواب اور اس پر عمل کرنا باعث نجات ہے۔جو قوم اسے تھام لیتی ہے وہ رفعت وبلندی کے اعلی ترین مقام پر فائز ہو جاتی ہے،اور جو اسے پس پشت ڈال دیتی ہے ،وہ ذلیل وخوار ہو کر رہ جاتی ہے۔یہ کتاب مبین انسانیت کے لئے دستور حیات اور ضابطہ زندگی کی حیثیت رکھتی ہے۔یہ انسانیت کو راہ راست پر لانے والی ،بھٹکے ہوؤں کو صراط مستقیم پر چلانے والی ،قعر مذلت میں گرے ہووں کو اوج ثریا پر لے جانے والے ،اور شیطان کی بندگی کرنے والوں کو رحمن کی بندگی سکھلانے والی ہے۔اہل علم نے عامۃ الناس کے لئے قرآن فہمی کے الگ الگ ،متنوع اور منفرد قسم کے اسالیب اختیار کئے ہیں ،تاکہ مخلوق خدا اپنے معبود حقیقی کے کلام سے آگاہ ہو کر اس کے مطابق اپنی زندگیاں گزار سکیں۔اہل علم نے قرآن مجید کی تفسیر کے ساتھ ساتھ اس کے علوم کو الگ سے جمع کرنے کا بھی اہتمام کیا ہے۔جن میں سے امام سیوطی کی کتاب الاتقان فی علوم القرآن اور امام زرقانی کی کتاب مناھل العرفان فی علوم القرآن قابل ذکر ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب”علوم القرآن”مولانا علامہ سید شمس الحق افغانی کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے معروف ترتیب کے مطابق علوم قرآن کو جمع فرما دیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 1 |
ضرورۃ الوحی و القران | 3 |
ضرورۃ الوحی کی دلیل بقائی | 4 |
ضرورۃ الوحی کی دلیل قانونی | 6 |
ضرورۃ الوحی کی دلیل غذائی | 8 |
ضرورۃ الوحی کی دلیل دوائی | 11 |
ضرورۃ الوحی کی دلیل نوری | 12 |
ضرورۃ الوحی کی دلیل جئی | 13 |
ضرورۃ الوحی کی دلیل اتباعی | 14 |
ضرورۃ الوحی کی دلیل نفسیاتی | 16 |
ضرورۃ الوحی کی دلیل تخلیقی | 16 |
ضرورۃ الوحی کی دلیل ترجمی | 18 |
صداقۃ و اعجاز القرآن | 20 |
تشریح کا معجزہ | 21 |
اعجاز کی بلاغی دلیل | 23 |
مشترقین کے گیارہ شبہات کی تردید | 25 |
فیضی کی تفسیر نے نقط | 37 |
مسیلمہ کی تک بندی | 38 |
ابن الراوندی یہودی | 39 |
متنبی کی تک بندی | 39 |
اعجاز القراں کا فہم | 40 |
اعجاز قانونی | 42 |
اعجاز تاثیری | 44 |
تاثیر قرآن یورپ کی نظر میں | 46 |
سیاسی اعجاز | 51 |
غذائی اعجاز | 54 |
نظامی اعجاز | 57 |
شمولی اعجاز | 67 |
غیبی اعجاز | 70 |
انجذابی اعجاز | 73 |
تالیفی اعجاز اعتدالی اعجاز | 74 |
ملکی اعجاز | 77 |
تفسیر و تاویل کا بیان | 78 |
شرائط تفسیر | 78 |
تفسیر باالرائ کی تخلیق | 85 |
تفسیر با الرای کی قسمیں | 89 |
وحی او رنزول قرآن کی حقیقت | 96 |
اقسام وحی | 97 |
وحی فطری | 97 |
وحی ایجادی | 97 |
وحی عرفانی | 98 |
وحی شرعی | 98 |
وحی نبوت | 99 |
نزول قرآن کے لغوی معنی | 101 |
قرآن کے تین تنزلات | 101 |
جبریل نے قرآنی الفاظ کیسے حاصل کیے | 103 |
منزل الفاظ قرآن | 103 |
قرآن، سنت اور وحی قدسی | 104 |
نزول وحی کی قسمیں | 105 |
جمع و تدوین قرآن | 106 |
قرآن کی صدی حفاظت کا انتظام | 106 |
حفظ قرآن اور صحابہ کرام | 109 |
قرآن حکیم کی تحریری حفاظت | 111 |
جمع صدیقی ؓ | 112 |
دستور جمع صدیقی ؓ | 114 |
جمع عثمانی | 115 |
آیات و سور قرآنی | 116 |
مصاحف عثمانیہ کی تاریخ | 117 |
مصحف مدنی | 118 |
مصحف مکی | 118 |
مصحف شامی | 119 |
مصحف بصری | 119 |
مصحف یمنی | 119 |
مصحف بحرین | 119 |
قرآن کی حفاظت کے متعلق مشترقین کے شبہات | 120 |
بعض آیات و روایات | 121 |
حدیث عائشہ ؓ | 123 |
ضابطہ عمو میہ | 122 |
روایت ابن مسعود ؓ | 123 |
اختلافات قراءت و سبعہ احراف | 125 |
سبع قراءت | 125 |
قراء صحابہ ؓ | 126 |
قراء ت سبعہ | 126 |
سبعہ احرف | 128 |
سات احرف کی حکمت | 129 |
روایات ابن عباس دربار تحریف | 133 |
شیعہ اور تحریف قرآن | 134 |
تحریف بائیبل | 136 |
انجیل متی | 137 |
مرقس | 137 |
یوقا | 137 |
انجیل یوحنا | 137 |
تثلیث | 137 |
ختنہ و غسل جنابت | 137 |
بائیبل کی تحریف کے داخلی شبہات | 139 |
تصور الوہیت اور با ئیبل | 140 |
بائبل اور تصور نبوت | 140 |
بائبل اور مجازاۃ اعمال | 141 |
مکی و مدنی و تعداد سور وآیات و کلمات وحروف کے بیان میں | 142 |
تعداد سور قرآن | 143 |
تعداد آیات قرآن | 143 |
تعداد کلمات قرآن | 143 |
تعداد حروف | 143 |
مختلف سورتوں کے مختلف نام | 143 |
سبع اطوال | 143 |
مئین | 143 |
المثانی | 143 |
مفصل | 143 |
مہمات القران | 144 |
ہستی باری جل مجدہ | 144 |
ثبوت باری فکر جدید کی روشنی میں | 146 |
ثبوت باری کے کلامی و فلسفی دلائل | 152 |
دلیل حدوثی | 152 |
دلیل امکانی | 153 |
دلیل قاسمی | 153 |
دلیل اتقانی | 154 |
دلیل حبئی | 155 |
دلیل التجائی | 155 |
دلیل ترتیبی | 156 |
دلیل شعوری | 156 |
دلیل حیاتی | 157 |
دلیل ذکری | 157 |
دلیل اطلاق | 157 |
وجود باری اور قرآن مجید | 157 |
توحید باری تعالیٰ | 160 |
مذمت شرک | 162 |
نبوت | 163 |
خصوصیات نبوت | 164 |
معجزہ ، کرامت اور سحر میں فرق | 166 |
حقیقت نبوت | 167 |
ختم نبوت | 175 |
لفظ خاتم النیین اور مفسرین | 180 |
قادیانیوں کی پہلی تحریف | 185 |
تحریف دوم | 185 |
تحریف سوم | 186 |
تحریف چہارم | 187 |
تحریف پنجم | 187 |
آیہ خاتم النبیین کی دلیل کمالی | 187 |
دلیل مثاقی | 189 |
دلیل بعثت عمومی | 189 |
دلیل وحی قبلی | 190 |
دلیل وعدی | 190 |
حدیث اور ختم نبوت | 191 |
ختم نبوت اور اجماع امت | 193 |
ختم نبوت اور درایت | 194 |
مرزائی وساوس کا جواب | 195 |
حضرت عائشہ ؓ پر مرزا ئی افتراء | 196 |
حضرت علی ؓپر افتراء | 196 |
شیخ اکبر ؓپر افتراء | 196 |
امام راغب ؒ پر افتراء | 196 |
جلال الدین رومی ؒ پر افتراء | 196 |
علامہ قاری ؒ پر افتراء | 197 |
امام ربانی مجدد الف ثانی پر افتراء | 197 |
شاہ ولی اللہ پر افتراء | 198 |
مولانا محمد قاسم پر افتراء | 199 |
مولانا عبد الحی پر افتراء | 199 |
ختم نبوت علامہ اقبال کی نظر میں | 200 |