تزک بابری
مصنف : محمد ظہیر الدین بابر
صفحات: 474
مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک محمد ظہیر الدین بابر بھی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب میں محمد ظہیر الدین بابر کے مکمل حالات ‘ ان کے کارہائے نمایاں اور خدمات بیان کی گئیں ہیں اور ان کی یہ خود نوشت سوانح عمری دنیا کے ان بیش قیمت صحائف میں سے ہے جو ہمیشہ ادبی حلقوں میں روشن ومنور رہیں گے۔ اس کتاب کا شمار دنیا کے بہترین علمی اور تاریخی سرمایہ میں کیا جاتا ہے۔ یہ کتاب تصنع اور مبالغہ سے پاک ہے‘ عبارت نہایت صاف شستہ اور بے حد دلچسپ ہے۔ مصنف کے ہم عصروں اور ہم وطنوں کی تصویریں اس کی تصنیف میں آئینہ کی طرح صاف نظر آتی ہیں‘ ان کا طرز بودوباش‘ ان کے اخلاق وعادات‘ ان کا تمدن ومعاشرت اس خوبی سے پیش کیے گئے ہیں کہ نظر کے سامنے تصویر کھنچ جاتی ہے۔ مزید اس کتاب میں لوگوں کی شکل وشبیہ‘ لباس‘ اشغال وعادات بڑی تفصیل سے بیان کی ہیں۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ تزکِ بابری ‘‘محمد ظہیر الدین بابر کی تصنیف کردہ اور مرزا نصیر الدین حیدر کی مترجم کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
بابرنامہ | 15 |
ملک فرغانہ کابیان | 25 |
اندجان | 26 |
اوش | 26 |
اسفرہ | 28 |
خجند | 28 |
سحیون | 29 |
کاشان | 29 |
سلطان محمودخان اورسلطان احمدمرزاکی چڑھائی اورعمرشیخ مرزاکی وفات899ء | 31 |
ان کی ولادت نسب اورحکومت فرغانہ کاسبب | 31 |
ان کاحلیہ اوروضع | 31 |
اخلاق واطوار | 32 |
ان کی لڑائیاں | 33 |
ملک مقبوضہ | 33 |
اولاد | 33 |
بیویاں اوحرمیں | 34 |
یونس خاں کاحال | 35 |
یونس خان کی اولاد | 36 |
دوسری بیوی | 38 |
حرمیں | 38 |
امراء | 38 |
ایک اور | 39 |
ایک اورامیر | 39 |
ایک امیر | 40 |
ایک اور | 40 |
899ہجری کےواقعات | |
تخت نشینی کابیان | 42 |
سلطان احمدمرزاکاحملہ | 42 |
سلطان احمدمرزاکی واپسی کےاسباب | 43 |
سلطان محمودخاں کاحملہ | 43 |
ابوبکرکاشغری کاحملہ | 44 |
عمرشیخ مرزاکی فاتحہ ملک کاانتظام | 44 |
سلطان احمدمرزاکاانتقال | 44 |
مرزاکی ولادت اورحسب نسب | 45 |
حلیہ اوروضع | 45 |
اخلاق واطوار | 45 |
اس کی لڑائیاں | 46 |
ممالک مقبوضہ | 46 |
اس کی اولاد | 46 |
بیویاں اورحرمی | 47 |
امراء | 48 |
سلطان محمودمیرزاکوامراءکابلاناملک محمدمرزاکاباغی ہوکرناکام ہونااورسلطان محمودمیرزاکا بادشاہ ہونا | 51 |
900ہجری کےواقعات | |
حسن یعقوب کاباغی ہونا بھاگنااورمرنا | 52 |
اتفااختیارکرنا | 53 |
سلطان محمودمرزاکامرنا | 54 |
صورت سیرت | 54 |
لڑائیاں | 54 |
ممالک محروسہ | 55 |
اولاد | 55 |
بیویاں حرمیں | 56 |
مرزاکےامراء | 57 |
باعیسغرمرزابادشاہ سمرقندہواخسروشاہ نگاگیل | 58 |
ابراہیم سارہ کی بغاوت اوربابربادشاہ کی چڑھائی | 59 |
قوم چکرک سےمحصول لینا | 61 |