تحفۃ القراء لطالب التجوید والعلماء
مصنف : قاری محمد یحییٰ رسولنگری
صفحات: 228
قرآن کریم چونکہ اللہ رب العزت کا ذاتی کلام ہے ۔تو اس لیے ضروری ہے کہ اس کی تلاوت بھی اسی طرح کی جائے کہ جس نبی کریم ﷺ نے تلاوت کی اور اپنے صحابہ کرام کو سکھائی ۔قرآن کریم کی تلاوت کا حسن بھی یہی ہے کہ تجوید کے ساتھ تلاوت کی جائے حضور نبی کریمﷺ قر آن کریم کی نہایت عمدگی اورخوش الحانی سے تلاوت فرماتے تھے انسان تو انسان حیوان بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں ر ہتے تھے ۔تلاوت ِقرآن کا بھر پور اجروثواب اس امر پرموقوف ہے کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم کی تلاوت کا صحیح طریقہ جاننا او رسیکھنا علم تجوید کہلاتا ہے ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علم تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے تجوید وقراءات پر مختلف چھوٹی بڑی کئی کتب موجود ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ تحفۃ القراء لطالب التجوید والعلماء ‘‘ بھی اسی مذکورہ سلسلے کی کڑی ہے ۔جوکہ استاذ المجودین بابائے قراء ات قاری محمدیحیٰ رسولنگری ﷾( بانی ومدیر دار القراء جامعہ عزیزیہ ،ساہیوال) کی علم تجوید پر آسان فہم تصنیف ہے ۔اس میں انہو ں نے تجوید وقراءات کی اہمیت کوبیان کرنے کے تجوید کے جملہ احکام ومسائل کو آسان فہم انداز بیان کردیا ہے جس سے تجوید وقراءات کے ابتدائی طلباء وطالبات آسانی مستفید ہوسکتے ہیں۔اس کتاب کی نظر ثانی کا کام شیخ القراء قاری محمد ابراہیم میرمحمدی ﷾ نے انجام دیا ہے جس سے اس کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔ اللہ تعالی دونوںمشائخ کی تجوید وقراء ات کے سلسلے میں خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے اور اس کتاب کو طالبان ِعلوم نبو ت کےلیے نفع بخش بنائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
پیش لفظ | 8 | |
مقدمہ | 9 | |
فصل اول اہمیت تجوید | 9 | |
فصل ثانی تاریخ فن تجوید و قراءات | 18 | |
فصل ثالث امام عاصم اور ان کے راوی امام حفص کے مختصر حالات | 21 | |
باب اول تعارف قرآن کریم | 25 | |
تعارف قرآن مجید | 25 | |
ارکان قراءات | 34 | |
مراتب قراۃ | 36 | |
باب ثانی استعاذہ اور بسملہ | 39 | |
باب ثالث علم تجوید اور لحن کا بیان | 53 | |
باب رابع متعلقات مخارج الحروف | 60 | |
باب خامس مخارج الحروف | 69 | |
باب سادس صفات الحروف | 79 | |
باب سابع حروف و حرکات کی اداء کا بیان | 97 | |
باب ثاس صفات عارضہ | 111 | |
باب تاسع غنہ کا بیان | 120 | |
باب عاشر ادغام کا بیان | 133 | |
باب حادی عشر مد کا بیان | 133 | |
باب ثانی عشر ھاء ضمیر اور اجتماع ساکنین کا بیان | 160 | |
باب ثالث عشر ہمزہ کا بیان | 168 | |
باب رابع عشر وقف اور سکتہ کا بیان | 178 | |
باب خامس عشر وقف کے متعلق ضروری احکام | 187 | |
باب سادس عشر بعض ضروری مسائل | 208 | |
خاتمہ | 212 | |
تقریظ | 224 |