توحید خالص اور اس کے تقاضے
مصنف : عبد القادر سلفی
صفحات: 106
ہر مسلمان کو اس بات سے بخوبی آگاہ ہونا چاہئے کہ مومن اور مشرک کے درمیان حد فاصل کلمہ توحید لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے۔شریعت اسلامیہ اسی کلمہ توحید کی تشریح اور تفسیر ہے۔اللہ تعالی نے جہاں کچھ اعمال کو بجا لانے کا حکم دیا ہے ،وہاں کچھ ایسے افعال اور عقائد کا بھی تذکرہ فرمایا ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے کوئی بھی عمل بارگاہ الہی میں قبول نہیں ہوتا ہے۔اللہ تعالی نے جن امور سے منع فرمایا ہے ،ان کی تفصیلات قرآن مجید میں ،اور نبی کریم ﷺنے جن امور سے منع فرمایا ہے ان کی تفصیلات احادیث نبویہ میں موجود ہیں۔ہے کہ انسان یہ عقیدہ رکھے کہ حق باری تعالیٰ اپنی ذات، صفات اور جُملہ اوصاف و کمال میں یکتا و بے مثال ہے۔ اس کا کوئی ساتھی یا شریک نہیں۔ کوئی اس کا ہم پلہ یا ہم مرتبہ نہیں۔ صرف وہی با اختیار ہے۔ اس کے کاموں میں نہ کوئی دخل دے سکتا ہے، نہ اسے کسی قسم کی امداد کی ضرورت ہے۔ حتیٰ کہ اس کی نہ اولاد ہے اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا ہواہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ اَللّٰہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ ڏ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ کہو کہ وہ (ذات پاک ہے جس کا نام) اللہ (ہے) ایک ہے۔معبود برحق جو بےنیاز ہے۔نہ کسی کا باپ ہے۔ اور نہ کسی کا بیٹا۔ اور کوئی اس کا ہمسر نہیں۔(سورۃالاخلاص)علامہ جرجانی ؒ توحید کی تعریف اس طرح بیان کرتے ہیں :توحید تین چیزوں کا نام ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کی پہچان اس کی وحدانیت کا اقرار اور اس سے تمام شریکوں کی نفی کرنا۔ (التعریفات73) توحید کا تقاضا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حقوق صرف اللہ تعالیٰ ہی کیلئے خاص رکھے جائیں۔ زیر تبصرہ کتاب” توحید خالص اور اس کے تقاضے “محترم جناب عبد القادر سلفی صاحب کی تصنیف ہے ، جس میں انہوں توحید خالص اور اس کے تقاضوں کو قرآن وحدیث کی روشنی میں بیان کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض ناشر | 7 |
عرض مولف | 8 |
تقدیم | 11 |
توحید | 15 |
کلمہ توحید کے دو جزء | 15 |
توحید کی قسمیں | 16 |
توحید ربوبیت | 16 |
توحید الوہیت | 18 |
توحید اسماء صفات | 21 |
بت پرستی کی ابتداء | 25 |
قوم نوح کے مشہور بت | 26 |
مشرکین عرب کی بت پرستی | 27 |
ایک مسلم حقیقت | 30 |
توحید ربو بیت اور مشرکین عرب | 31 |
مشرکین عرب مشرک کیوں ؟ | 34 |
ایک افسوس ناک حقیقت | 36 |
کیا یہی انصاف ہے ؟ | 37 |
مشرکین کی ایک بڑی نادانی | 38 |
ایک خطرناک شیطانی چال | 42 |
اختیارات میں مشرکین کی تفریق | 43 |
میدان محشر میں شرکاءکی بیزاری | 44 |
غلو اور شخصیت پرستی | 46 |
نصاریٰ کی مذمت کا سبب | 47 |
حضرت عیسیٰؑ کا مرتبہ اور ان کی بے بسی | 48 |
میدان محشر میں حضرت عیسیٰؑ کی بیزاری | 49 |
یہودو نصاریٰ پر لعنت | 50 |
اہل کتاب کو توحید خالص کی دعوت | 52 |
رسول اللہ ﷺ کی پشین گوئی | 52 |
امت کو غلو سےاجتناب کا حکم | 54 |
معمو لی غلط فہمی | 56 |
ایک قابل افسوس حقیقت | 59 |
اولیاء او ر ان کی قسمیں | 59 |
اولیاء اللہ کون؟ | 61 |
متقی کون؟ | 63 |
ایک غلط فہمی اور اس کا ازالہ | 64 |
زبردست دھوکہ | 66 |
اولیاء الشیطان کون؟ | 68 |
اولیاء اللہ کا مقام | 70 |
لا خوف علیھم ولاہم یحزنون کا مطلب | 70 |
اولیاء اللہ کے بارے میں غلو | 72 |
تنبیہ | 73 |
اولیاء سے سچی محبت | 74 |
اولیاء اللہ کا وسیلہ | 76 |
ایک شبہ اور اس کا ازالہ | 77 |
میدان محشر میں اولیاء اللہ کی بیزاری | 79 |
اولیاء اللہ کی بیزاری | 79 |
اولیاء الشیطان کی بیزاری | 80 |
شیطان کی بیزاری | 81 |
متبعین کی طرف سے لعنت | 82 |
دعوت فکر | 83 |
اللہ تعالیٰ بغیر کسی وسیلہ کے دعائیں قبول کرتاہے | 87 |
علماء سوء کی ایجاد کردہ گمراہیاں | 89 |
شرعی وسیلہ اور اس کی قسمیں | 90 |
اللہ کی ذات اور اسماء وصفات کا وسیلہ | 90 |
مومن کے ایمان دار اور اعمال صالحہ کا وسیلہ | 94 |
ایما ن کا وسیلہ | 94 |
اعمال صالحہ کا وسیلہ | 96 |
زندہ مومن بھائی کی دعا کا وسیلہ | 100 |