تحریک ہجرت 1920ء
مصنف : شاہد حسین خاں
صفحات: 165
تحریک حزب اللہ، تحریک جہاد، تحریک ہجرت، تحریک نظم جماعت اور سب سے بڑھ کر تحریک الہلال جو ادب ، صحافت، احیائے اسلام، تجدید علوم دین، قیام ملت اور استقلال وطن کی تحریکات کی جامع تھی۔یہ تمام تحریکات فی الحقیقت ایک ہی سلسلے کی مختلف کڑیاں تھیں یا ایک ہی اصل کی فروع اور ایک ہی نخل تمنا کے برگ وبار تھے۔مقصود ومطلوب ان سب کا ایک تھا احیائے اسلام اور قیام ملت اسلامیہ۔ہندوستان سے مسلمانوں کے عرب وحجاز اور دوسرے ممالک کو ہجرت کرنے کے واقعات تاریخ کے ہر دور میں ملتے ہیں۔ہجرت کا یہ سلسلہ شاہ عبد العزیز محدث دہلوی کے فتوی دار الحرب سے پہلے بھی جاری تھااور بعد میں بھی جاری رہا۔لیکن یہ ہجرتیں افراد کی یا زیادہ سے زیادہ خاندانوں کی ہوتی تھیں۔ہندوستان سے اجتماعی ہجرت کا کوئی واقعہ 1920ء سے پہلے پیش نہیں آیا۔البتہ اس صدی میں جب مسلمان سات کروڑ سے زیادہ تھے تو ایک اجتماعی ہجرت کی تحریک پیدا ہوئی۔ زیر تبصرہ کتاب”تحریک ہجرت “محترم شاہد حسین خاں صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے اسی تحریک ہجرت کا تذکرہ کیا ہے۔جس میں انہوں نے تحریک کی تاریخ، افکار اور دستاویزات کو جمع کر دیا ہے۔یہ کتاب ہندوستان سے اٹھنے والی تحریکوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
پیش لفظ | 5 | |
تحریک ہجرت چند خیالات | 10 | |
تحریک ہجرت ، تحریک ، مقاصد اور نتائج | 17 | |
ہندوستان کی شرعی حیثیت | 19 | |
تحریک ہجرت کا پس منظر | 26 | |
تحریک ہجرت علماء کا نقطہ نظر | 30 | |
تحریک ہجرت سیاسی اکابر کا نقطہ نظر | 37 | |
ہجرت کا آغاز | 40 | |
تحریک کا عروج | 44 | |
حکومت ہند کا رویہ | 47 | |
تحریک ہجرت مشکلات و مصائب | 48 | |
تحریک کی ناکامی | 51 | |
ناکامی کے اثرات | 54 | |
دورس نتائج | 56 | |
ضمیمے | 63 |