تحریک آزادی فکر اور حضرت شاہ ولی اللہ کی تجدیدی مساعی
مصنف : محمد اسماعیل سلفی
صفحات: 248
تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ کی تجدید مساعی کے نام سے مولانا اسماعیل سلفی ؒ کے مختلف اوقات میں لکھے جانے والے مضامین کا مجموعہ ہے جس میں انہوں نے شاہ ولی اللہ کے مشن کی ترجمانی کرتے ہوئے مختلف مکاتب فکر کو قرآن وسنت کی طرف دعوت دینے کی کوشش کی ہے-شاہ ولی اللہ ؒ نے جس دور میں قرآن وسنت کی بالادستی کی فکر کو پیش کیا وہ دور بہت کٹھن دور تھا اور شاہ ولی اللہ کی تحریک کے مقابلے میں تمام مذاہب کے افراد نے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی-تقلید جامد کے ماحول میں اجتہاد کے ماحول کو پیدا کرنا اور لوگوں کو مختلف ائمہ کے فہم کے علاوہ کسی بات کو قبول نہ کرنے کی فضا میں قرآن وسنت کی بالادستی کا علم بلند کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف تھا-شاہ ولی اللہ ؒ تعالی نے اس دور میں اجتہاد،قرآن وسنت کی بالادستی،مختلف ائمہ کی فقہ کی ترویج اور لوگوں میں پائی جانے والی تقلید کی قلعی کو کھولتے ہوئے ان تمام چیزوں کی طرف واضح راہنمائی فرمائی-مصنف نے اپنی کتاب میں تحریک اہل حدیث کی تاریخ،اسباب،اور تحریک کے مشن پر روشنی ڈالتے ہوئے مختلف علماء کے فتاوی کو بھی بیان کیا ہے-تقلید کا مفہوم،اسباب اور تقلید کے وجود پر تاریخی اور شرعی اعتبار سے گفتگو کرتے ہوئے مختلف فقہی مسائل کو بیان کر قرآن وسنت کی کسوٹی پر پرکھ کر ان کی حقیقت کو بھی واضح کیا گیا ہے-
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض ناشر | 12 | |
پیش لفظ | 14 | |
تحریک اہلحدیث کامدوجزر | 17 | |
مختلف ذہن | 18 | |
جمودشکن تحریکات | 19 | |
تاریخ مذاہب پر ایک نظر | 20 | |
حضرت شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ | 21 | |
ظاہرپرستی کا مرض | 25 | |
قیاس اورتفقہ کی راہ | 25 | |
قرآن کی عظمت | 32 | |
حدیث کی صحت | 34 | |
ایک اورمثال | 35 | |
ایک اورمثال | 36 | |
ایک اورمثال | 38 | |
محدثین کی روش | 40 | |
فقہ الحدیث | 41 | |
اس وقت تحریک اہل حدیث | 42 | |
فتنہ اعتزال | 44 | |
حضرات متکلمین | 45 | |
تقلید کی تین راہیں | 45 | |
اہل حدیث کی روش | 46 | |
یونانی فلسفہ کی پسپائی | 47 | |
امام شافعی کے متعلق عجیب روش | 48 | |
امام شافعی کی تنقیص | 49 | |
ہندوستان میں اسلام | 56 | |
تذکرۃ الحفاظ | 59 | |
آئمہ محققین کی فہرست مع قید سنین | 61 | |
حاصل کلام یہ ہے | 113 | |
ذات کی نفی،صحت کی نفی اور کمال کی نفی کی بحث | 113 | |
بعض احباب کی غلط روش | 115 | |
بعض حنفیہ کی اپچ | 116 | |
حنفیہ کی اورتقریر | 121 | |
دوسری حدیث | 131 | |
تیسری حدیث | 145 | |
عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ پر بحث | 146 | |
محمد بن اسحاق او راسماءالرجال | 147 | |
حضرت شعبہ کی شہادت | 148 | |
امام محمد بن اسحاق کو کذاب کہنے کی وجہ اور اس کی حقیقت | 150 | |
ایک علمی غلطی یا مغالطہ دہی | 153 | |
چھٹی حدیث | 154 | |
ساتویں حدیث | 155 | |
آٹھویں حدیث | 157 | |
محمدبن اسحاق کی دوسری متابعت | 163 | |
محمدبن اسحاق کی تیسری متابعت | 164 | |
الجواب | 165 | |
الجواب | 165 | |
مکحول کی پہلی متابعت | 168 | |
مکحول کی دوسری متابعت | 169 | |
الجواب | 170 | |
زیدبن واقد والی متعابعت پر اعتراض | 172 | |
الجواب | 172 | |
فن حدیث میں امام دار قطنی کا مقام | 175 | |
حافظ ابن حجر کی شہادت | 175 | |
اب اس کا جواب سنیئے | 178 | |
بعض حنفیہ کی خلف الامام کے لفظ کی غلط تاویل | 182 | |
دلائل کا غلط توازن | 184 | |
محمدبن اسحاق والی روایت کے مفہوم میں بحث | 187 | |
خلاصہ کلام | 188 | |
ان پانچ تاویلات پر مفصل بحث | 190 | |
سنت کا اطلاق واجب وفرض پر | 199 | |
حضرت انس کی روایت | 202 | |
ایک صحابی کی مرفوع روایت | 205 | |
پہلے مقصد کا تیسراحصہ(صحابہ کرام کا طرز عمل) | 209 | |
اب خاص خاص صحابہ کا ذکر سنیئے | 209 | |
عبادہ بن صامت | 209 | |
حضرت عمر بن خطاب ؓکا مسلک | 212 | |
شاہ ولی اللہ صاحب اور حضرت عمر کا اثر | 216 | |
حضرت ابو ہریرہ کافتوی | 218 | |
جہاری نمازوں کے متعلق حضرت ابوہریرہ کافتوی | 219 | |
حضرت علی کے اس اثر کی دوسری سند بھی ہے | 220 | |
حضرت جابر کا اثر | 226 | |
حضرت جابر کا ایک اور اثر | 227 | |
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کا فتوی | 231 | |
حضرت ابوالدرداء کا اثر | 236 | |
حضرت انس مالک کا اثر | 236 | |
عبد اللہ بن عمروبن العاص کا اثر | 237 | |
عبداللہ بن عمربن خطاب کا اثر | 238 | |
عبد اللہ بن مغفل صحابی کا اثر | 239 | |
حضرت ابوسعید خدری کا اثر | 240 | |
حضرت عمران کاایک اثر | 240 | |
حضرت ابوہریرہ اورحضرت عائشہ صدیقہ کا اثر | 240 | |
حضرت عبداللہ بن مسعود اورقرأت خلف الامام | 241 | |
ابراہیم نخعی کے مقابل سعید بن جبیر کا اثر | 246 | |
حضرت ابوسلمہ تابعی کافتوی(حضرت ابوہریرہ کےسامنے) | 246 | |
حضرت عروہ بن زبیرکافتوی | 247 | |
حضرت مکحول کا فتوی | 247 | |
حضرت حسن بصری کا فتوی | 248 | |
حضرت قاسم کافتوی | 248 | |
دوسرامقصد | ||
اس کے تین حصے ہیں پہلا حصہ | 249 | |
ابوالعالیہ ریاحی کی روایت | 258 | |
زہری کی روایت | 260 | |
عبید بن عمر اور عطاء بن ابی رباح کااثر | 261 | |
محمد بن کعب قرظی | 261 | |
استماع اورانصات کا تعلق جہر کی حالت کےساتھ ہے | 269 | |
چالاکی | 275 | |
سکتات کی بحث | 288 | |
تخصیص کی حقیقت | 292 | |
خلاصہ | 298 |