تحقیق کا فن
مصنف : ڈاکٹر گیان چند
صفحات: 623
تحقیق عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں کسی چیز کی اصلیت وحقیقت معلوم کرنے کے لئے چھان بین اور تفتیش کرنا۔اصطلاحا تحقیق کا مطلب ہے کہ کسی منتخب موضوع کے متعلق چھان بین کر کے کھرے کھوٹے اور اصلی ونقلی مواد میں امتیاز کرنا،پھر تحقیقی قواعد وضوابط کے مطابق اسے استعمال میں لانا اور اس سے نتائج اخذ کرنا ۔ایسا تحقیقی کام سندی تحقیق میں کیا جاتا ہے ،جو ہر مقالہ کی آخری منزل ہوتی ہے۔ترقی یافتہ علمی دنیا میں تحقیقی مقالہ لکھنے یا “رسمیات تحقیق” کو سائنٹیفک اور معیاری بنانے کا کام اور اس پر عمل کا آغاز اٹھارویں صدی ہی میں شروع ہوچکا تھا- چنانچہ حواشی و کتابیات کے معیاری اصول اور اشاریہ سازی کا اہتمام مغربی زبانوں میں لکھی جانے والی کتابوں میں اسی عرصے میں نظر آنے لگا تھا۔۔لیکن افسوس کہ آج تک اردو میں تحقیق کی رسمیات متفقہ طور پر نہ طے ہو سکیں۔ نہ ان کے بارے میں سوچا گیا اور نہ ہی کوئی مناسب پیش رفت ہوسکی۔ چنانچہ ایک ہی جامعہ میں، بلکہ اس جامعہ کے ایک ہی شعبے میں لکھے جانے والے مقالات باہم ایک دوسرے سے مختلف ہو سکتے ہیں۔ کسی ایک مقالے میں حواشی کسی طرح لکھے جاتے ہیں اور کتابیات کسی طرح مرتب کی جاتی ہے۔ دوسرے مقالے میں ان کے لکھنے اور مرتب کرنے کے اصول مختلف ہوسکتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ” تحقیق کا فن “اسی جانب ایک سنگ میل ہےجو ڈاکٹر گیان چند صاحب کی وہ قابل قدر تصنیف ہے جس میں انہوں نے فن تحقیق کو موضوع بحث بنایا ہے۔یہ کتاب نہ صرف ان کی زندگی کے علمی وتحقیقی تجربوں اور وسیع وگہرے مطالعے کا نچوڑ ہے بلکہ اس میں فن تحقیق کے وہ سارے پہلو آ گئے ہیں جو تحقیق کرنے والے ہر طالب علم ،ہر استاذ اور تمام محققین کے لئے نہایت مفید ہیں۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
پیش لفظ ۔۔۔ڈاکٹر جمیل جالب | 1 | |
پیش لفظ طبع اول | 3 | |
پہلا باب | ||
تحقیق اورتحقیق کار | 8 | |
تحقیق کیا ہے ؟ | ||
تحقیق کی قسمیں | 35 | |
تحقیق و تنقید کاتعلق | 35 | |
تحقیق کا دوسرے علوم وفنون سےرشتہ | 35 | |
محقق کےاوصاف | 35 | |
نگراں کے اوصاف | 36 | |
دوسرا باب | ||
تحقیق مقالہ | 57 | |
مقالے کی قسمیں | ||
مقالے کی تعریف | ||
مقالے کا حجم | ||
مقالوں کے مکمل نہ ہونے کے اسباب | ||
تحقیق کی منزلیں | ||
مقالے کےاجزاء | ||
تیسرا باب | ||
موضوع | 71 | |
موضوع سےمتعلق حوالے کی کتابیں اور رسالے | ||
تکرار سےبچنا | ||
کیسا موضوع مناسب ہے | ||
موضوع کیسا نہ ہونا چاہیے | ||
موضوع کی تلاش | ||
تحقیقی موضوعات کی قسمیں | ||
چوتھاباب | ||
خاکہ | 106 | |
خاکہ نبانا ایک مسلسل عمل | ||
خاکہ درج کرنے کے طریقے | ||
سیاسی اور سماجی پس منظر ؟ فرد پر تحقیق کےخاکے | ||
تاریخ ادب سے متعلق خاکے | ||
اصناف ادب کےخاکے | ||
لسانیاتی موضوعات کےخاکے | ||
مختلف ایڈیشنوں میں خاکے کا ارتقا | ||
پانچواں باب | ||
مواد کی فراہمی | 139 | |
مواد کی قسمیں | ||
مغرب میں مواد کی کثرت اور سہولتیں | ||
اردو کتابیں | ||
مخطوطات | ||
کتب خانے | ||
نجی ذخیرے | ||
مخطوطات و مطبوعات کی فہرستیں | ||
رسالے | ||
رسالوں کےاشاریے | ||
اخبار | ||
مغرب میں حوالے کی کتابیں اور رسالے | ||
مواد کہاں تلاش کیا جائے | ||
چھٹا باب | ||
منتخب مطالعہ کرنا | ||
مطالعے کی کتابوں میں ترجیح کےاصول | ||
کارڈ یا کاغذ کےپرزوں پر نوٹ لینا ؟ نوٹ لینے کےطریقے | ||
ابواب کےمطابق گروہ بندی کر کے نوٹ لینا | ||
نوٹ کی خوبیاں | ||
کچھ مشاہدات | ||
نوٹ لینے کے چند نمونے | ||
ساتواں باب | ||
مواد کی پرکھ اورحزم و احتیاط | 188 | |
تدوین حدیث میں روایت کی پانچ کےاصول | ||
عبارت آرائی پر صحت کی قربانی | ||
نقل میں غلطی کےاسباب | ||
ادبی تاریخ میں اغلاط کےاسباب | ||
معاصرین کی غلط بیانی | ||
ادیب کی اپنے بارے میں غلط بیانی | ||
کتابوں اور افرادکےناموں میں صحت | ||
جعلی کتابیں | ||
سائنس سےجعل کی دریافت | ||
سرقہ | ||
حزم واحتیاط کےمزیدکر | ||
سنین | ||
مکمل حزم واحتیاط نامکمل | ||
آٹھواں باب | ||
مقالے کی تسوید | 216 | |
مناسب گوشہ تحریر | ||
وقت کی تعین | ||
مسلسل تسوید کرنا | ||
مغربیوں کی تجاویز | ||
حشویات سےپرہیز | ||
اختصار | ||
مقالے کاآغاز و انجام | ||
اخلاقیات تحقیق | ||
نواں باب | ||
زبان اور بیان | 238 | |
بےکم وکاست ترسیل | ||
مبالغے سےپرہیز | ||
الفاظ کی قطعیت | ||
مخففات | ||
اصطلاحیں | ||
جارگن | ||
عالمانہ یاشگفتہ اسلوب ؟ تحقیق اسلوب کےکچھ نمونے | ||
شخصی یاغیر شخصی لہجہ ؟ مزید مشاہدات | ||
نظر ثانی اورتبئیض |